امجد صابری قتل‘ اویس اغوا سے متعلق جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم منظور‘ سیاسی جماعت کا کارکن گرفتار
کراچی (وقائع نگار+ نمائندہ نوائے وقت) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے امجد صابری قتل اور اویس شاہ کے اغوا کے معاملے پر جوائنٹ انوسیٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) کی منظوری دیدی۔ ترجمان کے مطابق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم میں پولیس سمیت دیگر انٹیلی جنس ایجنسیوں کے افسران بھی شامل ہوں گے جبکہ ٹیم دونوں کیسوں میں اب تک گرفتار ہونیوالے ملزمان سے تفتیش کریگی۔ علاوہ ازیں رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے 4 ملزمان کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور گولیاں بھی برآمد ہوئی ہے۔ دو ملزموں کا تعلق کالعدم تنظیم سے ہے، امجد صابری قاتل کیس میں پولیس کواہم کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ سرجانی ٹائون سے قتل میں ملوث ایک شخص پکڑا گیا، گرفتار ملزم نے اہم انکشافات کئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملزم کا تعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے، گرفتار شخص کی نشاندہی پر چھاپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق ملزم نے امجد صابری قتل کیس کے حوالے سے اہم انکشافات کئے ہیں تاہم ملزم کا نام ظاہر نہیں کیا گیا۔ امجد صابری قتل کیس کی تحقیقات کرنے والے تفتیشی افسر کو تبدیل کردیا گیا ہے جبکہ تحقیقاتی ٹیموں نے امجد صابری کی اہلیہ کے بیان کو اہم قرار دیا ہے جس سے پتہ چلے گا کہ دھمکیاں مل رہی تھیں یا نہیں۔ قاتلوں کے سراغ کیلئے شہر کے مختلف علاقوں میں کارروائیاں جاری ہیں۔ کورکمانڈر لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار اور ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے ہفتہ کو معروف قوال امجد فرید صابری کے گھر جاکر انکے اہل خانہ سے ملاقات اور انکے قتل پر اظہار افسوس کیا اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پر کور کمانڈر کراچی اور ڈی جی رینجرز نے امجد صابری کے اہل خانہ کو قاتلوں کی گرفتاری کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھانے کی یقینی دہانی بھی کرائی۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق سلیم چندا امجد صابری پر فائرنگ کے وقت انکی گاڑی میں موجود تھا۔ دریں اثناء امجد صابری قتل کے اہم گواہ سلیم چندا نے پولیس کو بیان ریکارڈ کرا دیا۔ سلیم چندا نے پولیس کو بیان میں کہا کہ پہلے فائر کے بعد ہی افراتفری مچ گئی تھی۔ میں نے امجد صابری پر فائر ہوتے دیکھا اور اپنی گردن نیچے کر لی۔ جب فائرنگ کی آواز رکی تو چند منٹ بعد میں نے سر اٹھایا۔ امجد صابری خون میں لت پت تھے۔ میں گاڑی کی پچھلی سیٹ پر بیٹھا تھا۔ لوگوں کی مدد سے سلیم صابری کو ہسپتال منتقل کیا۔ پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کیلئے تیار ہوں۔ دوسری طرف وزیراعلیٰ سندھ لیاقت آباد میں مرحوم امجد صابری کے گھر گئے اور انکے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ اس موقع پر قائم علی شاہ نے کہا کہ قاتلوں کو کسی صورت نہیں چھوڑینگے، ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ امجد صابری کے بھائی ثروت صابری نے کہا کہ وزیراعلیٰ گھر آئے، انکا شکریہ لیکن ہمارا نقصان پورا نہیں ہوسکتا۔ قاتلوں کو سزا دینے تک میں مطمئن نہیں ہوسکتا۔ سلیم چندا کو تمام تفصیلات لینے کیلئے تحویل میں لیا گیا تھا، میں چاہتا ہوں حکومت سب کو سکیورٹی دے۔