کراچی حیدرآباد میرپورخاص میں متحدہ کامیاباندرون سندھ پیپلز پارٹی کا کلین سوئپ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) متحدہ قومی موومنٹ کے وسیم اختر کراچی کے میئر اور ارشد وہرہ ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے ۔ وسیم اختر نے 208 اور ان کے مخالف پیپلز پارٹی کے امیدوار کرم اللہ وقاصی نے 86 ووٹ حاصل کئے جبکہ ڈپٹی میئر کے امیدوار ارشد وہرہ نے 205 ووٹ اور ڈپٹی میئر کے لئے مسلم لیگ کے امیدوار امان اللہ خان آفریدی نے 89 ووٹ حاصل کئے۔ کے ایم سی کونسل کے ارکان کی تعداد308 ہے جن میں دو ارکان کا انتقال ہوچکا ہے ایک رکن آصف صدیقی زیر حراست ہیں تین نے حلف نہیں لیا۔ بدھ کو295 ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ دوسری جانب کراچی کی 6 میونسپل کارپوریشنوں کے چیئرمینوں اور وائس چیئرمینوں کے انتخابات بھی ہوئے۔ چار میونسپل کارپوریشنوں میں ایم کیو ایم کے چار اور دو میونسپل کارپوریشنوں میں پیپلز پارٹی کے2 چیئرمین منتخب ہوگئے۔ کراچی جنوبی اور کراچی ویسٹ میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ ایم کیو ایم نے کراچی سینٹرل کراچی ویسٹ کراچی ایسٹ اور کورنگی کی میونسپل کارپوریشنوں میں کامیابی حاصل کی جہاں ان کے چیئرمین منتخب ہوگئے۔ کراچی ویسٹ میں ایم کیو ایم تحریک انصاف کے درمیان اتحاد کے نتیجے میں تحریک انصاف کے وائس چیئرمین کامیاب ہوگئے۔ کراچی ایسٹ میں ایم کیو ایم کے معید انور چیئرمین اور رﺅف خان وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ضلع غربی میں تحریک انصاف نے کراچی کی سیاسی جماعتون کے چھ رکنی اتحاد سے نکل کر ایم کیوایم سے مفاہمت کرلی جس سے ایم کیوایم چیئرمین اور پی ٹی آئی وائس چیئرمین نشست پر جیت گئی تاہم الیکشن کمیشن نے مسلم لیگ(ن) کے چیئرمین نشست کے امیدوار آصف خان کی درخواست پر نتائج روک دیئے ہیں، آصف خان نے ریٹرننگ آفیسر کو درخواست جمع کرائی کہ 20بیلٹ پیپر نشان زدہ ہیں جس پر ریٹرننگ آفیسر نے نتائج روک دیئے اور جمعرات کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے، غیرسرکاری نتائج کے مطابق ضلع غربی کی چیئرمین نشست پر ایم کیوایم کے اظہار الدین نے 36ووٹ حاصل کیے جبکہ مدمقابل محمد آصف خان نے 31ووٹ حاصل کیے، وائس چیئرمین پر تحریک انصاف کے عزیز اللہ آفریدی نے 44ووٹ حاصل کیے، ضلع شرقی میں ایم کیوایم نے چیئرمین وائس چیئرمین دونوں نشستیں جیت لیں، چیئرمین نشست پر ایم کیوایم کے معید انور 28 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ پیپلزپارٹی کے امیدوار ذوالفقار قائم خانی نے 15ووٹ حاصل کیے، وائس چیئرمین پر ایم کیوایم کے عبدالرو¿ف نے 28، ضلع کورنگی میں بھی ایم کیوایم چیئرمین وائس چیئرمین نشستوں پر کامیاب ہوگئی، ایم کیوایم کے نومنتخب چیئرمین نیر رضا نے 50 جبکہ مدمقابل تحریک انصاف نے 4ووٹ حاصل کیے، وائس چیئرمین نشست پر ایم کیوایم کے رکن الدین تاج 51ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ مسلم لیگ(ن) کے چودھری خالد نے تین ووٹ حاصل کیے، ڈسٹرکٹ کونسل کراچی میں پیپلزپارٹی کے سلمان عبداللہ مراد چیئرمین نشست پر 35ووٹ لیکر کامیاب ہوئے اور وائس چیئرمین نشست پر پیپلزپارٹی کے رفیق جت نے 35ووٹ حاصل کیے، ضلع ملیر میں صرف وائس چیئرمین نشست پر انتخاب ہوا جو پیپلزپارٹی کے عبدالخالق مروت نے 14ووٹ لیکر جیت لی، مدمقابل آزاد امیدوار ملک تاج نے 5ووٹ حاصل کیے، ضلع جنوبی میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے مشترکہ امیدواروں نے چیئرمین وائس چیئرمین نشستیں جیت لیں، پیپلزپارٹی کے امیدوار ملک فیاض نے چیئرمین نشست پر 28حاصل کیے اور وائس چیئرمین نشست پر تحریک انصاف کے منصور احمد شیخ نے 26 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی۔ کراچی ویسٹ میں ایم کیو ایم کے اظہار محمد خان چیئرمین اور پی ٹی آئی کے عزیز اللہ آفریدی وائس چیئرمین کورنگی میں ایم کیو ایم کے نیئر رضا چیئرمین اور رکن الدین وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ کراچی جنوبی میں پیپلز پارٹی کے ملک فیاض اور پی ٹی آئی کے شیخ منصور وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ ملیر میں پیپلز پارٹی کے خالد مروت وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ ملیر میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین جان محمد بلوچ اور سینٹرل میں ایم کیو ایم کے ریحان ہاشمی چیئرمین اور شاکر علی وائس چیئرمین بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔کراچی سمیت اندرون سندھ میئر و ڈپٹی میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے چناﺅ کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا۔ بلدیہ عظمی کراچی کے میئر و ڈپٹی میئر، 4 ضلعی چیئرمین، 5 ضلعی وائس چیئرمین، ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین و وائس چیئرمین کے انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی جب کہ ضلع وسطی میں ایم کیو ایم کے نامزد امیدوار برائے چیئرمین وائس چیئرمین جب کہ ضلع ملیر میں پیپلزپارٹی کے امیدوار چیئرمین کی نشست پر بلامقابلہ کامیاب ہوچکے تھے۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے میئر کے انتخابات میں 4 امیدواروں ایم کیوایم کے وسیم اختر، پیپلزپارٹی کے کرم اللہ وقاصی، آزاد امیدوار محمد رفیق خان اور ارشد حسن کے درمیان مقابلہ تھا جب کہ ڈپٹی میئر کے لئے ایم کیوایم کے ارشد عبداللہ وہرہ ، مسلم لیگ(ن) کے امان اللہ آفریدی اور آزاد امیدوار نوید جاوید مدمقابل تھے۔غیرسرکاری اورغیرحتمی نتائج کے تحت کراچی میں وسیم اختر میئراورارشد وہرہ ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے ہیں ۔میئر کراچی کے لیے ووٹنگ کے دوران کل 308 میں سے 295 ووٹ ڈالے گئے،جس میں خواتین کی ووٹنگ کا تناسب ننانوے فیصد رہا۔ وسیم اختر کو سینٹرل جیل سے ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے لایا گیا۔ان کے مقابل کراچی اتحاد اپنا مئیر اور ڈپٹی میئر منتخب کروانے میں ناکام رہا۔ جب کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہرحیدرآباد میں ایم کیو ایم کے میئر طیب حسین اور ڈپٹی میئر سہیل مشہدی منتخب ہو گئے ۔ بدین سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے امیدوار حسام مرزا کو 6ووٹوں سے شکست دے دی۔کراچی کے 6 اضلاع میں سے دو اضلاع جنوبی اور ملیر میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہو گئے اور ضلع وسطی سے ایم کیو ایم کے چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جب کہ ضلع غربی میں ایم کیو ایم کے چیئرمین اظہار احمد خان اورتحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین عزیزاللہ آفریدی منتخب ہوگئے ہیں۔ڈی ایم سی ملیرمیں پیپلزپارٹی کے خالد مروت 13 ووٹ لیکر وائس چیئرمیں کیلئے کا میاب ہوگئے جبکہ مخالف آزاد امیدوارملک تاج 6 ووٹ حاصل کیئے ۔ڈی ایم سی ملیر میں صرف19 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ڈی ایم سی ملیر کے چیئرمین کیلئے پیپلزپارٹی پارٹی کے جان محمد بلو چ پہلے ہی بلامقابلا کامیاب ہوگئے تھے۔ ضلع کونسل کراچی کیلئے پیپلزپارٹی کے سلمان مراد 40 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ رفیق جت وائس چیئرمین بھی کامیاب پائے،تحریک انصاف کے جان عالم جاموٹ اور لطیف رند کو 15،15 ووٹ ملے سکے.مجموعی طور پر ضلع کونسل کی الیکشن میں 55ووٹ کاسٹ ہوئے۔ضلع سکھر میں ضلع کونسل کے چیئرمین، وائس چیئرمین، میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں پر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نامزد امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ ضلع سکھر میں سینیٹر اسلام الدین شیخ کے فرزند و رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ کے بھائی بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ پاکستان کے کم عمر ترین بلامقابلہ میئر منتخب ہوئے جبکہ طارق چوہان ڈپٹی میئر منتخب ہوچکے ہیں، ضلع کونسل کے چیئرمین کے لئے اسلم شیخ اور وائس چیئرمین شاہزیب منتخب ہوچکے ہیں۔میرپور خاص میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین ووائس چیئرمین کے لیے ایم کیو ایم کے امیدوار فاروق جمیل اور فرید احمد خان ہیں۔ میرپورخاص میں 69 کونسلرز میں سے 2 کے انتقال کر جانے کے باعث 67 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں سے 67 میں سے 46 کونسلرز ایم کیو ایم اور 21 کا تعلق پیپلز پارٹی پی پی سے ہے۔میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے 33 ممبران میونسپل کمیٹی نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کیلئے پیپلز پارٹی کی طرف سے غلام مرتضی جونیجو اور وائس چیئرمین کیلئے پارس ڈیرو امیدورا ہیں جن کا مقابلہ شہری اتحاد میں شامل فنکشنل لیگ، جماعت اسلامی اور ایم کیوایم کے مشترکہ امیدوار مسرورالحسن غوری اور اصغرعباسی سے ہے ۔بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں بدھ کو ہونے والی پولنگ کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق کراچی کے ضلع وسطی میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے ریحان ہاشمی بلا مقابلہ چیئرمین جبکہ سعید شاکر بلا مقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ ریٹرننگ آفیسر ضلع غربی کے مطابق ضلع غربی میں ایم کیو ایم کے امیدوار اظہار الدین 36 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ضلع کورنگی میں مجموعی طور پر 55 ووٹ ہیں جس میں سے 53 ووٹ کاسٹ کر لئے گئے ہیں جبکہ ضلع جنوبی میں کل 47 ووٹ ہیں اور گنتی کا عمل شام 5 بجے کے بعد شروع ہوگا۔ ریٹرننگ افسر کے مطابق ڈی ایم سی ایسٹ میں 44 ووٹ کاسٹ ہوئے، ڈی ایم سی میں مجموعی طور پر 47 ووٹ ہیں۔ دریں اثناءمیئر اور ڈپٹی میئر منتخب کرنے کے لئے کسی بھی جماعت کو 155 ووٹ درکار ہیں جبکہ ایم کیو ایم کے پاس 60 نشستیں زائد ہیں اور ایم کیو ایم کو 308 نمائندوں کے ایوان میں 214 نشستوں کے ساتھ سادہ اکثریت حاصل ہے۔ ضلع غربی میں کراچی اتحاد کے امیدواروں نے نتائج تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے اور کراچی اتحاد کے امیدوار برائے چیئرمین محمد آصف خان نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم کیو ایم نے منظم دھاندلی کی ہے اور 20 ووٹوں میں ٹیمپرنگ کی گئی ہے جس کا الیکشن کمیشن نوٹس لے۔ انہوں نے نتائج مسترد کرتے ہوئے دوبارہ ووٹوں کی گنتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
وسیم اختر میئر
حیدرآباد/ سکھر/ لاڑکانہ (نامہ نگاران) سندھ بھر میں میئر‘ ڈپٹی میئر‘ میونسپل کارپوریشنز اور ضلعی کونسلو ں کے چیئرمین وائس چیئرمین سمیت23 اضلاع میں بلدیاتی اداروں کے سربراہوں کا چناﺅ بدھ کے روز عمل میں لایا گیا جس کے نتیجے میں صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا آخری مرحلہ بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔ اندرون سندھ حیدرآباد میں میئر اور ڈپٹی میئر اور میرپورخاص میں چیئرمین وائس چیئرمین کے عہدوں پر متحدہ بھاری اکثریت سے کامیاب ہوگئی جبکہ باقی تمام اضلاع میں پیپلز پارٹی نے کلین سوئپ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ان انتخاب میںسندھ کے 14اضلاع میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کےلئے پیپلز پارٹی کے امیدوار پہلے ہی بلامقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں، جن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔حیدرآباد میں ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے بدرمیمن بلامقابلہ چیئرمین منتخب جبکہ بلال لغاری بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ میرپورخاص کی ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے میرانورتالپور چیئرمین اورمیراحمد تالپور وائس چیئرمین بن گئے۔جیکب آبادمیں ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے سردارمحمد پناہ خان اوڈھوبلامقابلہ چیئرمین کامیاب ہوگئے۔ شکارپورضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کےامیرخان بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہو گئے۔ نوشہرو فیروز میںضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے عبدالستارعباسی چیئرمین جبکہ پیر قربان علی وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔ عمرکوٹ میں ضلع کونسل کیلئے پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر نورعلی شاہ چیئرمین جبکہ حاجی بقاعلی وائس چیئرمین کی حیثیت سے کامیاب گئے۔ٹنڈو الہ یار ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے میرمحمدغلام عرف میرپپوتالپوروائس چیئرمین جبکہ مخدوم میوعلی محمد ولہاری چیئرمین منتخب ہوگئے۔ مٹیاری ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے مخدوم فخرالزماں بلامقابلہ چیئرمین،صالح شاہ بلامقابلہ وائس چیئرمین بن گئے۔قمبرشہدادکوٹ میںضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے محمد قاسم کھوسو چیئرمین جبکہ پیپلزپارٹی کے عتیق اللہ راشدی وائس چیئرمین منتخب ہوئے، سجاول کی ضلع کونسل کیلئے پیپلز پارٹی کے حاجی عثمان ملکان چیئرمین اور ارباب کامران میمن وائس چیئرمین بن گئے۔کشمورضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے سردارمحبوب علی خان بلامقابلہ چیئرمین جبکہ میرنویدخان بلامقابلہ وائس چیرمین منتخب ہوگئے۔ تعلقہ سکرنڈ میں سید منیرشاہ بلامقابلہ چیئرمین جبکہ نوراحمد لاکھوبلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔میونسپل کمیٹی ماتلی کیلئے پیپلزپارٹی کی تنزیلہ قمبرانی بلامقابلہ چیئرپرسن اور بابوسبھاگوخاصخیلی بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ آزادامیدوارعبدالروف نظامانی،عبد الرحمان کشمیری نااہل قراردے دیا گیا۔ اس طرح بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں اندرون سندھ سے پیپلزپارٹی نے کلین سوئپ کرلیا۔ سکھر، لاڑکانہ، گھوٹکی سمیت مختلف شہروں میں جیالے میئر اور چیئرمین منتخب، تاہم حیدرآباد میں میئر اور ڈپٹی میئر انتخابات پر ایم کیو ایم نے میدان مارلیا ہے۔ ایم کیو ایم کے طیب حسین میئر اور سہیل مشہدی ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے ہیں۔ ایم کیو ایم کے امیدواروں نے143 ووٹوں میں سے 111 ووٹ حاصل کیے ہیں۔بدین میں پیپلز پارٹی کے امیدوار اصغر ہالیپوٹو نے 51 ووٹ لیکر ذوالفقار مرزا کے بیٹے حسام مرزا کو شکست دیکر چئیرمین اور اللہ ڈنو چانڈیو وائس چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں، ذوالفقار مرزا کے بیٹے حسام مرزا نے 45ووٹ حاصل کیے۔سکھر میں بھی پیپلز پارٹی نے کلین سوئپ کرلیا ہے، میئر اور ڈپٹی میئر انتخابات میں پیپلز پارٹی کے ارسلان شیخ میئر اور طارق چوہان بلامقابلہ ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے ہیں۔ سکھر میں ضلعی کونسل چیئرمین اور وائس چیئرمین انتخابات میں پی پی کے اسلم شیخ چیئرمین اور شاہ زیب شاہ وائس چیئرمین بلامقابلہ منتخب ہوئے۔دوسری جانب لاڑکانہ میں بھی پیپلز پارٹی نے میدان مارلیا ہے۔ پی پی کے اسلم شیخ 22 ووٹ لے کر میئر اور انور علی نواز لہر ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے ہیں۔ پی پی امیدواروں نے 30 میں سے 22 ووٹ حاصل کیے ہیں، جبکہ گھوٹکی کی ڈہرکی ٹاﺅن کمیٹی میں پی پی کے منیر احمد مہر بارہ ووٹ لے کر چیئرمین اور اکرام الحق وائس چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں۔قمبرشہدادکوٹ کی میونسپل کمیٹی قمبر پر پی پی کے شعبان علی شیخ چیئرمین اور ذوالفقار علی خانزادہ وائس چیئرمین منتخب، جبکہ قمبرشہداد کوٹ ضلعی کونسل چیئرمین کی نشست پر پی پی کے محمد قاسم کھوسہ چیئرمین اور وائس چیئرمین سید عتیق شاہ بلا مقابلہ منتخب ہوگئے ہیں۔گھوٹکی میں ضلعی کونسل پر پی پی کے حاجی خان مہر اناسی ووٹ لے کر چیئرمین اور محمد صفدر چاچڑ وائس چیئرمین منتخب جبکہ نوشہروفیروز کی مہراب پور ٹاﺅن کمیٹی کی ن لیگ کے فاروق لودھی انیس ووٹ لے کر چیئرمین اور جاوید میمن وائس چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں۔سکھر سے پاکستان پیپلز پارٹی کے بلامقابلہ منتخب میئربیرسٹر ارسلان اسلام شیخ سکھر کی شیخ فیملی سے تعلق رکھتے ہیں جو سیاست میں نمایاں مقام رکھتی ہے اور اسی خاندان کے پاس ہی مسلسل سکھر کی میئر شپ رہی ہے ۔ بیرسٹر ارسلان شیخ اس وقت پاکستان کے سب سے نو عمر میئر ہونے کا بھی اعزاز اپنے نام کرچکے ہیں۔ اگر چہ وہ پیشہ کے اعتبار سے وکیل ہیں لیکن وہ سکھر کے عوام کی فلاح وبہبود اور ان کے مسائل کے حل کیلئے سیاسی طور پر ہمیشہ متحرک رہے ہیں۔ حیدرآباد سے نامہ نگار کے مطابق حیدرآباد کے میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدے متحدہ قومی موومنٹ نے بھاری اکثریت سے جیت لئے ہیں۔ جبکہ حیدرآباد ضلع کونسل اور قاسم آباد میونسپل کمیٹی پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بلامقابلہ کامیاب ہوگئے ہیں۔میونسپل کارپوریشن کے جناح ہال میں میئر اور ڈپٹی میئر کا انتخاب ہوا۔ پولنگ مقررہ وقت کے بجائے ایک گھنٹہ تاخیر سے دس بجے شروع ہوئی اور بلاوقفہ جاری رہی۔ نتائج کے مطابق متحدہ کے نامزد امیدوار طیب حسین میئر اور سہیل مشہدی ڈپٹی میئر منتخب ہوگئے انہیں143 کے ایوان میں111 ووٹ ملے جبکہ ان کے مقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار اللہ بخش پاشا قاضی اور حسن جتوئی صرف 27 ووٹ حاصل کرسکے۔ حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں متحدہ کے ممبران کی تعداد116 ہے جن میں سے ایک محمد فاروق قریشی کا انتقال ہوچکا ہے اور دو ممبران متحدہ چھوڑ کر پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔ قاسم آباد میونسپل کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے امیدوار اور صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو کے بھائی کاشف شورو بلامقابلہ چیئرمین اور اقبال سومرو بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوچکے ہیں۔ ٹنڈو جام سے نامہ نگار کے مطابق ہوسٹری میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین غلام مرتضیٰ شورو‘ وائس چیئرمین غلام محمد سرائی نے بلامقابلہ کامیابی حاصل کی ہے جبکہ تعلقہ حیدرآباد دیہی کی 20 یونین کونسل ایک میونسپل کمیٹی اور ایک ٹاﺅن کمیٹی پر پیپلز پارٹی نے کامیابی حاصل کی ہے۔ میونسپل کمیٹی ٹنڈو جام کے الیکشن میں پیپلز پارٹی کی کامیابی پر کارکنان کا جشن‘ مٹھائیاں تقسیم کی گئی۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین کے امیدوار میر خان محمد تالپور‘ وائس چیئرمین کے امیدوار لیاقت کلیری نے 12 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ ان کے مدمقابل متحدہ قومی موومنٹ کے امیدوار برائے چیئرمین راﺅ عمران راجپوت اور وائس چیئرمین شیر محمد شاہ نے چار ووٹ لئے۔سکھر میں پیپلزپارٹی نے پورے ضلع میں کلین سوئپ کر دیا ہے ،میئر،ڈپٹی مئیر،ضلع کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں‘ سینیٹر اسلام الدین شیخ کے صاحبزادے اور ایم این اے نعمان شیخ کے بھائی ارسلان شیخ بلامقابلہ میئر منتخب،سابق تعلقہ ناظم عبدالحق چوہان کے بیٹے طارق چوہان ڈپٹی میئر منتخب،،فریال تالپور کے قریبی ساتھی محمد علی شیخ کے بھائی سابق تعلقہ ناظم اسلم شیخ بلامقابلہ ضلع کونسل کے چیئرمین منتخب، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے قریبی دوست سمجھے جانے والے سابق ایم پی اے جاوید شاہ کے صاحبزادے شاہ زیب شاہ بلامقابلہ ضلع کونسل کے وائس چیئرمین منتخب،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید کے قریبی ساتھی شکیل عمر میمن روہڑی میونسپل کمیٹی کے چیئرمین بن گئے ،محمد آصف خان مہر روہڑی میونسپل کمیٹی کے بلامقابلہ وائس چیئرمین بن گئے،خورشید شاہ کے قریبی ساتھی سید عنایت شاہ بلامقابلہ ٹاو¿ن کمیٹی صالح پٹ کے چئیرمین ہوگئے ،سید احسان شاہ صالح پٹ ٹاو¿ن کمیٹی کے وائس چیئرمین منتخب،خورشید شاہ کے قریبی ساتھی شبیر احمد شیخ ٹاو¿ن کمیٹی پنو عاقل کے چیئرمین اوربھیشم لعل وائس چیئرمین منتخب،محمد عالم رامیجو باگڑجی ٹاو¿ن کمیٹی کے چیئرمین اوررب نواز میمن بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب،ٹاو¿ن کمیٹی کندھرا کے لیے مہر علی برڑو چیئرمین اور کنہایا لعل وائس چیئرمین منتخب ہوگئے ہیں ۔ سکھر سے حسیب شیخ کے مابق بیرسٹر ارسلان شیخ میئر اور طارق چوہان ڈپٹی میئر‘ اسلم شیخ‘ چیئرمین ڈپٹی چیئرمین شاہ زیب30 اگست کو حلف اٹھائیں۔ میرپور ماتھیلو سے نامہ نگار کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے الیکشن میرپور ماتھیلو کے ہائی اسکول میں ہوئے جس میں میرپور ماتھیلو میونسپل کمیٹی کے لئے مسلم لیگ فنکشنل کے امیدوار شہباز خان لوند چیئرمین اور محمد خالد فضل وائس چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ ٹاﺅن کمیٹی ڈہرکی کےلئے ہر گروپ کے حمایت یافتہ پی پی پی کے امیدوار منیر احمد مہر چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ ضلع کونسل کےلئے پی پی پی کے امیدوار حاجی خان مہر چیئرمین منتخب ہوئے ہیں۔لاڑکانہ میں میئر کا تاج پیپلز پارٹی کے اسلم شیخ کے سر پر سج گیا ہے۔ انور لہر ڈپٹی میئر منتخب‘ ضلع چیئرمین کے عہدے پر بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار خان محمد اور وائس چیئرمین عبدالحئی شاہ کامیاب، پیپلز پارٹی ورکرز اور دیگر مخالف جماعتوں کے امیدوار ناکام ہوگئے۔ لاڑکانہ میں میئر، ڈپٹی میئر، ضلع چیئرمین اور وائیس چیئرمین کے عہدوں کےلئے انتخابات ہوئے جہاں غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے میدان مارلیاپیپلز پارٹی کے امیدواروں نے 30 میں سے 22 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مد مقابل پیپلز پارٹی ورکرز کے میئر کے امیدوار اویس عباسی اور جی یو آئی کے ڈپٹی میئر کے امیدوار محمود الحسن سومرو 8 ووٹ حاصل کرسکے۔ ادھر ضلع چیئرمین کے لیے پیپلز پارٹی کے نامزد امیدوار خان محمد سانگھرو اور وائیس چیئرمین کے امیدوار عبدالحئی شاہ 69 میں سے 61 ووٹ حاصل کرکے کامیاب رہے ان کے مد مقابل پیپلز پارٹی ورکز کے ضلع چیئرمین کے امیدوار صادق چانڈیو اور فنکشنل لیگ کے وائس چیئرمین کے امیدوار سید اصغر علی شاہ نے صرف 5 ووٹ حاصل کئے جبکہ تین ووٹ کاسٹ نہیں ہوئے۔ سانگھڑ سے نامہ نگار کے مطابق ضلع کونسل سانگھڑ ہال میں ریٹرنگ آفیسر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ذوہیب مشتاق کی نگرانی میں بلدیاتی الیکشن کے آخری مرحلے میں ووٹ ڈالے گئے جس میں 73 یونین کونسلر کے 85 اور 24خواتین کے ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں 17 ووٹ خارج ہوئے 108 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں ضلع کونسل کےلئے پیپلز پارٹی کے نامزد امید وار خادم حسین رند وائس چیئرمین جمال الدین ارائیں 54 ووٹ حاصل کرکے کامیاب ہوگئے انکے مد مقابل فنکشنل مسلم لیگ کے حاجی خدا بخش درس وائس چیئرمین وقار حسین جٹ نے 37 ووٹ حاصل کئے۔ ادھر ٹھٹھہ سے نامہ نگار کے مطابق عدالتی احکامات پر روکے ہوئے میونسپل کمیٹی کے چیئرمین اور وائس چیئرمین ضلع کونسل کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے عہدوں کے لئے انتخابات نہیں ہوسکے۔ سندھ ہائی کورٹ میں دونوں اداروں کے انتخابات روکنے کے لئے دو الگ الگ پٹیشن داخل کی گئی تھیں جس پر عدالت نے حکم امتناع جاری کر رکھا تھا۔ تاہم چارروز قبل عدالت نے ضلع کونسل کےلئے اسٹے آڈر ختم کردیا تھا لیکن اب تک الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لئے شیڈول جاری نہیں کیا۔ ٹنڈو باگو سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ ٹاﺅن کمیٹی ٹنڈو باگو کی بلدیات الیکشن کے آخری مرحلے میں پی پی پی کے نامزد چیئرمین خان صاحب جمالی اور وائس چیئرمین سید الحسین کاشف تالپور غیر سرکاری نتائج کے مطابق 14 ووٹوں میں سے 8 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ہیں جبکہ ان کے مدمقابل فنکشنل مسلم لیگ اور مرزا گروپ کے امیدوار سکندر علی میمن اور وائس چیئرمین دھرمیندر عرف راجہ چھ ووٹ لیکر الیکشن ہار گئے۔ ٹاﺅن کمیٹی جھول کی چیئرمین شپ کے لئے پیپلز پارٹی کے امیدوار خان محمد خاصخیلی اور فنکشنل مسلم لیگ کے امیدوار رشید خان مری کے درمیان مقابلہ ہوا۔ دونوں پارٹیوں نے چار چار ووٹ حاصل کئے۔ اس طرح مقابلہ برابر رہا۔ کل دوپہر ایک بجے ریٹرننگ آفیسر کی آفس سنجھورو میں ٹاس کے ذریعے چیئرمین اور نائب چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔خیرپور میں ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئر مین اور وائس چیئر مین کے انتخابات میں بھی پیپلزپارٹی بھاری اکثرےت سے کامیاب ہوگئی۔18ٹاﺅن کمیٹےوں اور ایک میونسپل کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے ۔فنکشنل مسلم لیگ ایک میونسپل کمیٹی اور 2ٹاﺅن کمیٹےوں تک محدود ہوگئی ۔خیرپور ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین کے امیدوار صوبائی وزےر منظور وسان کے بھتےجے شہرےار وسان اور وائس چیئر مین کے امیدوار کاشف الٰہی بھابھن نے 101 ووٹ حاصل کرکے بھاری اکثرےت سے کا میابی حاصل کی جبکہ فنکشنل مسلم لیگ کے چیئر مین کے امیدواراختر راجپراور وائس چیئر مین کے امیدوار اللہ داد نے 24ووٹ حاصل کئے جبکہ خیرپور ضلع کی 3میونسپل کمیٹےوں میں سے ایک میونسپل کمیٹی خیرپور میں چیئر مین کے امیدوار سابق وزےراعلیٰ سندھ سےد قائم علی شاہ کے بھتےجے سےد امجد علی شاہ جےلانی اور وائس چیئر مین کے امیدوار ڈاکٹر ےار محمد پھلپوٹو بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں جبکہ کنگری میونسپل کمیٹی میں فنکشنل مسلم لیگ کے چیئر مین کے امیدوار سےد نجےب اللہ شاہ راشدی اور وائس چیئر مین کے امیدوار امتےاز میمن بلا مقابلہ منتخب ہوئے جبکہ ایک میونسپل کمیٹی گمبٹ میں عدالت کی جانب سے حکم امتناعی کے باعث انتخاب نہیں ہوسکے ہیں،جبکہ خیرپور ضلع کی 20ٹاﺅن کمیٹےوں میں سے17ٹاﺅن کمیٹےوں میں پیپلزپارٹی کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے جبکہ ایک ٹاﺅن کمیٹی نارا میں فنکشنل مسلم لیگ کے امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوئے جبکہ دو ٹاﺅن کمیٹےوں سےٹھارجہ اور کوٹڈیجی میں فنکشنل مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کے امیدواروںکے درمیان مقابلہ ہوا جس میں کوٹڈیجی ٹاﺅن کمیٹی میں فنکشنل مسلم لیگ کے چیئر مین کے امیدوار میر ڈنل خان تالپور 10ووٹ لیکر کا میاب ہوئے جبکہ فنکشنل مسلم لیگ کے وائس چیئر مین کے امیدوار10 ووٹ لیکر کا میاب ہوئے ،جبکہ سےٹھارجہ ٹاﺅن کمیٹی میں پیپلزپارٹی کے امیدوار سبحان کبر13 ووٹ لیکر کا میاب ہوئے جبکہ وائس چیئر مین کے امیدوار غلام مصطفی نے بھی13 ووٹ لیکر کا میابی حاصل کی۔ رانی پور سے نامہ نگار کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں ضلع خیرپور کی رانی پوری ٹاﺅن کمیٹی کے دس وارڈ تشکیل دیئے گئے تھے جس میں پیپلز پارٹی ‘ فنکشنل لیگ اور آزاد امیدوار مدمقابل تھے جس میں سے پیپلز پارٹی کے 10 میں سے 9 وارڈز پر پیپلز پارٹی کے کونسلرز کامیاب ہوئے تھے اور ایک وارڈ پر آزاد امیدوار کامیاب ہوگیا تھا جبکہ آج سندھ کے 8 اضلاع میں ہونے والے میئر ڈپٹی میئر چیئرمین وائس چیئرمین کے انتخابات میں سے ضلع خیرپور کی رانی پور ٹاﺅن کمیٹی سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین سید فیاض حسین شاہ جیلانی اور وائس چیئرمین اصغر وسان نے بلامقابلہ کامیاب ہوگئے۔ دریںا ثناءمیونسپل کمیٹی ٹنڈو آدم کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کے دوران حیرت انگیز نتائج سامنے آگئے ہیں۔ پی پی پی کی اکثریت اقلیت میں تبدیل ہوگئی۔ میونسپل کمیٹی ٹنڈو آدم میں کل 33 ووٹ تھے جن میں21 ووٹ‘ پی پی پی کے اور12 ووٹ ٹنڈو آدم شہری اتحاد کے پاس تھے ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے سے شروع ہوا شام5 بجے گنتی کے عمل سے پہلے پی پی پی امیدواروں کی جانب سے ڈھول باجے منگوالئے تھے مگر ان کے نتائج آنے کے بعد سب حیرت میں رہ گئے اور ڈبوں سے جماعت اسلامی‘ مسلم لیگ ف اور ایم کیو ایم کے مشترکہ ٹنڈو آدم شہری اتحاد کے نامزد امیدوار برائے چیئرمین مسرور غوری کو21 ووٹ ملے جبکہ وائس چیئرمین کے امیدوار اصغر علی عباسی کو22 ووٹ ملے جبکہ پی پی پی کے امیدوار برائے چیئرمین چاچا غلام مرتضیٰ جونیجو کو12 ووٹ جبکہ وائس چیئرمین کے امیدوار سردار پارس ڈیرو کو 11 ووٹ ملے۔ پولنگ اور ووٹنگ کی گنتی کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لئے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ نتائج کا اعلان ہوتے ہی جماعت اسلامی اور اسکے اتحادی جماعتوں کے لوگوں کے چہرے کھل اٹھے جبکہ پی پی پی امیدواروں اور انکے حامیوں کے چہرے مرجھاگئے اور وہ اپنے ساتھ لائے گئے ڈھول باجوںکے ساتھ واپس چلے گئے۔ نواب شاہ سے نامہ نگار کے مطابق میونسپل کمیٹی نواب شاہ کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخابات میں پی پی کے نامزد امیدوار محمد عظیم مغل اور خان بہادر بھٹی بھاری اکثریت سے جیت گئے انہوں نے 63 ووٹوں میں سے 42 ووٹ حاصل کئے۔ جبکہ ان کے مخالف ایم کیو ایم کے امیدواروں برائے چیئرمین و وائس چیئرمین عبد المجید بھائی اور علی اصغر ملک نے 18 ووٹ حاصل کئے کل 63 ووٹوں میں سے 60 ووٹ کاسٹ ہوئے باقی 3 ووٹوں میں سے ایک پی پی پی کا کونسلر ٹریفک حادثے میں ہلاک ہوگیا تھا۔ دوسرے حلقہ نمبر36 سے منتخب کونسلر چوہدری عبد القیوم آرائیں نے پی پی قیادت کی جانب سے میونسپل کمیٹی نواب شاہ کے چیئرمین کے عہدے کےلئے نامزد نہ کئے جانے کے خلاف احتجاجاً کونسلر شپ سے مستعفی ہونے کا اعلان کر رکھا ہے۔ ٹنڈوالہ یار کے ایس ایم کالج میں پولنگ اسٹیشن قائم کیا گیا تھا جس میں لیڈیز اور مرد ووٹرز کے لیے ایک ہی پولنگ بوتھ قائم کیا گیا تھا جبکہ ٹنڈوالہ یار کے ضلع کونسل اور 5 ٹاو¿ن کمیٹیز پر پیپلز پارٹی کے تمام چیئرمین اور وائس چیئرمین بلا مقابلہ کامیاب ہوچکے ہیں ٹنڈوالہ یار میں صرف میونسپل کمیٹی پر مقابلہ ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے سید امداد شاہ اور ایم کیو ایم کے محمد اعظم قائم خانی مد مقابل تھے میونسپل کمیٹی میں کل ووٹوں کی تعداد 34 تھی جس میں میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہ یار پر پیپلز پارٹی کے 21 ، ایم کیو ایم کے 12 اور سندھ ترقی پسند پارٹی کا ایک امیدوار کامیاب ہوئے تھے پولنگ کا عمل ایک ایجنٹ کے نہ ہونے کے باعث اپنے مقررہ وقت پر شروع نہ ہو سکا جبکہ پولنگ بوتھ کو مقرر ریٹرننگ آفیسر علی محمد ببر اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر سجاد خٹک کی نگرانی میں پریذائیڈنگ آفسر ز سے سیل کروایا گیا اور پولنگ عمل شروع کیا گیا تمام ووٹرز کے شناختی کارڈ دیکھ کر انہیں ووٹ کاسٹ کروایا گیا پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائیل فون پر سختی سے پابندی عائد کی گئی تھی اس کے علاوہ کسی بھی ناخوشگوار واقع سے نمٹنے کے لیے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی اور پولنگ اسٹیشن میں کسی بھی غیر متعلقہ افراد کو پولنگ اسٹیشن کے اندر جانے کی اجازت نہیں تھی پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک جاری رہا جبکہ 34ووٹوں میں سے 33ووٹ کاسٹ کئے گئے جس کی وجہ ایک ووٹر ادیبہ گل مگسی تا حال پولنگ اسٹیشن نہیں پہنچ سکی ان کی بیرون ملک ہونے کی وجوہات بتائی جاتی ہیں جبکہ میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہ یار میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن میں پی پی پی کے چیئرمین شپ کے لئے ا±میدوار سیدامداد علی شاہ وائس چیئرمین شاہد جعفر قائم خانی نے 22ووٹ حاصل کر کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق میونسپل کمیٹی ٹنڈوالہ یار کے چیئرمین منتخب ہوئے جبکہ ان کے مد مقابل ایم کیو ایم کے ا±میدوار اعظم قائم خانی نے صرف 11 ووٹ حاصل کئے۔ جیکب آباد سے نامہ نگار کے مطابق ضلع جیکب آباد اور تمام تحصیل جیکب آباد ،ٹھل ، گڑھی خیرو ٹاﺅن‘ گڑھی حسن سرکی ،میر پور برڑو کے چیئرمین ،وائس چیئرمین بلا مقابلہ کامیاب ہو گئے ہیں جس میں جیکب آباد کے ضلعی چیئرمین کے لئے محمد پناہ اوڈھو اور وائس چیئرمین محمد اسماعیل کھوسو۔تحصیل جیکب آبادمونسپل کمیٹی کے چیئر مین غلام عباس جکھرانی وائس چیئرمین آصف مغری تحصیل گڑی خیرو ٹاﺅن کمیٹی کے چیئرمین خیر بخش شہلا نی وائس چیئرمین مانک لال اور تحصیل ٹھل مونسپل کمیٹی کے چیئرمین زوہیب خان سر کی وائس چیئرمین ڈاکٹر منیر احمد سومرو میر پور برڑو ٹاﺅن کمیٹی کے چیئر مین ذوالفقار برڑو وائس چییﺅ مین بلا مقابلہ کا میاب ہوئے واذئع رہے کہ پی پی نے ضلع جیکب آباد میں یونین کونسل اور وارڈ کونسل کے امید واربلامقابلہ کامیاب ہوئے تھے ۔ مٹھی سے نامہ نگار کے مطابق ضلع تھر پارکر کے لئے ضلع کونسل تھرپارکر کے چیئرمین اور وائس چیئرمین غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی پی کے امیدوار برائے چیئرمین غلام حیدر سمیجو اور وائس چیئرمین کنور کرنی سنگھ سوڈھو74 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ ارباب گروپ کے امیدوار برائے چئیرمین سید فدا حسین شا ہ اور وائس چیئرمین رنجیت سوٹہڑ14 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔ غیر سرکاری نتائج کے مطابق تین ووٹ خارج قرار دیئے گئے جبکہ ارباب گروپ کے ضلع کونسلر ارباب لطف اللہ اور پی ٹی آئی کے واحد ضلع کونسلر گل شیر راہموں نے اپنا ووٹ کاسٹ ہی نہیں کیا۔ کھپرو سے نامہ نگار کے مطابق بلدیاتی الیکشن کے چیئرمین وائس چیئرمین کے لئے آج ٹاﺅن ہال کھپروںمیں سخت ترین سیکورٹی میں پریذائیڈنگ آفیسر کشور داس کی نگرانی میں منعقد ہوئے کل 26 ووٹ میں سے ایک کونسلر صاحب خان پٹھان حج پر جانے اور نامزد چیئرمین وسیم قائم خانی کی دو سیٹوں پر کامیابی کی صورت میں ایک سیٹ چھوڑنے کے باعث دو ووٹ کاسٹ نہ ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے نامزد چیئرمین وسیم قائم خانی اور وائس چیئرمین علی حیدر ہنگورجو نے 16 ووٹ لیکر کامیابی حاصل کی جبکہ فنکشنل مسلم لیگ کے چیئرمین امیدوار موہن مکھی اور وائس چیئرمین اختر جٹ کو8 ووٹ ملے۔ عمر کوٹ سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ میونسپل کمیٹی عمر کوٹ کا الیکشن نور کیمپس علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں کرایا گیا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی سیف اللہ خالد سراج سومرو اور پی ٹی آئی کے امیدوار پرکھٹومل کے درمیان مقابلہ ہوا جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار حاجی سیف اللہ خالد سراج سومرو نے 18 ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی جبکہ پی ٹی آئی کے امیدوار نے 4 ووٹ حاصل کئے اسی طرح میونسپل کمیٹی عمر کوٹ کے کامیاب چیئرمین حاجی سیف اللہ خالد سراج سومرو منتخب ہوئے۔ میرپورخاص سے نامہ نگار کے مطابق ریٹرننگ آفیسر سید علی اصغر شاہ کی نگرانی میں ہونے والے میرپورخاص میونسپل کمیٹی کے چیئر مین اور وائس چیئرمین کے انتخابات میں ایم کیو ایم کے اُمیدوار برائے چیئر مین فاروق جمیل درانی اور وائس چیئر مین فرید احمد خان نے 45ووٹ لیکر کامیابی حاصل کرلی جبکہ مدِ مقابل پاکستان پیپلز پارٹی کے اُمیدوار نواب قریشی اور محمد عمر بلوچ نے 22 ووٹ حاصل کئے ۔ پولنگ کےلئے ضلع کونسل کی بلڈنگ میں ایک پولنگ اسٹیشن میں دو تھے جس میں ایک خواتین کونسلرز اور ایک بوتھ مرد حضرات کے لئے بنایا گیا۔ میونسپل کمیٹی میرپورخاص کے 47 وارڈوں میں سے 34 نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے اور13 مخصوص نشستوں کے ساتھ مجموعی طور پر47 نشستیں حاصل کرنے کے بعد ایم کیو ایم میونسپل کمیٹی میرپورخاص میں چیئرمین و وائس چیئرمین بنانے کی واضح پوزیشن میں آگئی تھی تاہم پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی مذکورہ نشستوںکے لئے اپنے امیدوار نواب قریشی اور محمد عمر کو میدان میں اتارا تھا جبکہ مخصوص نشستوں سمیت پاکستان پیپلز پارٹی کے ووٹوں کی تعداد22 تھی۔ قمبر علی خان سے نامہ نگار کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے آخری مرحلے میں چیئرمین و وائس چیئرمین کے ہونے والے انتخابات میں غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پی پی کے شعبان علی شیخ19 ووٹ لیکر میونسپل کمیٹی قمبرکے چیئرمین اور ذوالفقار علی خانزادہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے ۔جبکہ ٹا¶ن کمیٹی نصیرآباد کے ہونے والے انتخابات میں پی پی کے محمد حیات شیخ 13 ووٹ لیکر چیئرمین اور وزیر علی پھلپوٹو وائس چیئرمین منتخب ہوگئے ۔ اس سلسلے میں میونسپل کمیٹی قمبر کے چیئرمین و وائس چیئرمین کے ہونے والے انتخابات کی پولنگ مختیار کار آفیس قمبر میں شروع ہوئی جس میں میونسپل کمیٹی قمبر کے کل ووٹ 22 تھے جس میں 19 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جس میں پیپلز پارٹی کے نامز د کردہ امیدوار شعبان علی شیخ 19 ووٹ لیکر میونسپل کمیٹی قمبر کے چیئرمین اور ذوالفقار علی خانزادہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل پی پی کے باغی چیئرمین کے آزاد امیدوار میر حضور بخش بروہی اور وائس چیئرمین کے امیدوار امداد علی گوپانگ پی پی کی اعلیٰ قیادت کے دبا¶ پر منگل کی شب کو الیکشن سے دستبردار ہوگئے تھے جس کی وجہ سے ان کے حمایت یافتہ تین کونسلرز نے اپنے ووٹ کاسٹ نہیں کئے ۔ جبکہ دوسری جانب ضلع قمبر کی تحصیل نصیرآباد کی ٹا¶ن کمیٹی کے کل ووٹ 18 تھے جس انتخابات کی پولنگ اسسٹنٹ کمشنر آفیسر نصیرآباد میں ہوئی جس میں پیپلز پارٹی کے نامزد کردہ امیدوار محمد حیات شیخ 13 ووٹ لیکر ٹا¶ن کمیٹی نصیرآباد کے چیئرمین اور وزیر علی پھلپوٹو ان کے وائس چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ ان کے مدمقابل پیپلز پارٹی بھٹو گروپ کے نامزد کردہ چیئرمین کے امیدوار رسول بخش کھوسو صرف 4 ووٹ لیکر شکست سے دوچار رہے جبکہ ایک ووٹ خارج ہوگیا ۔
بلدیاتی سربراہ/انتخابات