مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا اگر مرد کے بچے ہو تو پرویز مشرف پر مقدمہ بنا کر آرٹیکل 6لگاﺅ‘ وسیم اختر
کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہر قائد کے نومنتخب میئر وسیم اخترنے کہا ہے کراچی کے عوام کے مسائل جیل سے بیٹھ کر حل کروں گا جب کہ مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا اگر مرد کے بچے ہو تو پرویز مشرف پر مقدمہ بنا کر آرٹیکل 6لگاﺅ‘ ڈی جی رینجرز سے درخواست کروں گا کہ ہمیں مل کر ملک کےلئے کام کرنا ہے‘ جانتا ہوں کہ آپ لوگ جانوں کا نذرانہ دے رہے ہیں تاکہ شہر میں امن قائم ہو‘ ہم میجر جنرل بلال اکبر کے ساتھ ہیں‘ ہم کراچی میں امن چاہتے ہیں اس لئے مل کر امن قائم کریں گے۔اگر مجھے ضمانت نہ ملی تو وزیراعلی سے درخواست کروں گا کہ سینٹرل جیل میں دفتر دیا جائے اور ایسے رولز بنائے جائیں یا ترمیم کی جائے جس کی وجہ سے عوام کا مجھ سے رابطہ ہوسکے ۔بدھ کوکراچی میں میئر و ڈپٹی میئر کے انتخابات کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وسیم اختر نے کہا کہ ہماری جیت کراچی کے لوگوں کی جیت ہے جس پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں‘ کراچی والوں نے اتنے مشکل حالات میں ہمارا ساتھ دیا‘ جس طرح شہر میں میئر کے الیکشن ہوئے اس طرح کبھی نہیں ہوئے یہ تاریخ میں لکھا جائے گا‘ اس کامیابی پر کراچی کے عوام کے صبرو استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن پر حکومت وقت کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ آج کراچی کا مینڈیٹ تسلیم کیا گیا‘ مانتے ہیں اس نظام میں بہت تلخیاں ہیں جن کا ابھی ذکر نہیں کرنا چاہتا۔وسیم اختر نے کہا کہ جو ماضی میں ہوا اس کو بھول کر آگے بڑھا جائے‘ ایم کیوایم قائد کی ہدایت اور فلسفہ عوامی خدمت ہے جسے آگے لے کر چلوں گا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات پر سندھ کے وزیراعلی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں‘ ہمیں ان سے بہت توقعات ہیں‘ وزیراعلی حالات دیکھتے ہوئے کچھ ایسے فیصلے کریں جن کی وجہ سے لوکل گورنمنٹ کو اختیارات دئیے جائیں‘ اگر ہمیں اختیارات دیں گے تو کراچی ترقی کرے گا جس سے سندھ اور پاکستان ترقی کرے گا۔نو منتخب میئرنے کہاکہ کراچی ریونیو دیتا ہے جس سے پورا ملک چلتا ہے اس لئے مجھ سے زیادہ فرض وزیراعلی کا بنتا ہے وہ اس منتخب حکومت کو اپنی سربراہی میں آگے لے کر چلیں گے‘ کراچی میں بہت کام ہونا ہے جو وزیراعلی خود بھی تسلیم کرتے ہیں‘ ہمیں مل کر کام کرنا ہوگا تو مسائل حل ہوں گے۔ اگر ہم لڑتے رہے یا ہمیں لڑوایا جاتا رہا اور سازشیں چلتی رہیں تو شہر ترقی نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں امن قائم کرنے کی کوشش کرنا ہوگا‘ وزیراعلی ہماری سربراہی کریں‘ کراچی کے ایسے مسائل ہیں جنہیں ہم جانتے ہیں‘ ہم نے لوکل گورنمنٹ بخوبی چلائی اور کام کرکے دکھایا‘ ہمیں مسائل اور انہیں حل کرنے کا بھی پتا ہے‘ ہم سے فائدہ اٹھائیں اور ہمیں اپنا حصہ سمجھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارے یہاں گھر ہیں کبھی نہیں چاہیں گے کہ کراچی کا امن خراب ہو‘ مجھے آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز کی رہنمائی چاہیے کیونکہ شہر میں ایسے عناصر ہیں جو امن خراب کرنا چاہتے ہیں‘ ہم ان کا قلع قمع کریں گے اور انہیں شہر سے نکال باہر کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے مسائل ہماری انگلیوں پر ہیں‘ پی ٹی آئی‘ جماعت اسلامی اور اے این پی کے دفتر جا¶ں گا ہمیں آپس کی تلخیاں ختم کرنا ہیں اور سب کو ساتھ لے کر چلیں گے‘ ان کے مسائل ایسے ہی حل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ 12 مئی 9 سال بعد یاد آ رہا ہے یہ کیا مذاق ہے‘ سابق چیف جسٹس افتخار چودھری کی وجہ سے 12 مئی کا واقعہ ہوا وہ 4 سال چیف جسٹس رہے انہوں نے اس کیس کو نہیں کھولا‘ ہائیکورٹ نے اس کیس کو ختم کرنے کا کہا جو فیصلہ ہمارے پاس ہے‘ 12 مئی کے بہانے سے غلط کیس بنائے جارہے ہیں‘ مجھے پابند کرکے کیا ملے گا‘ مجھے پابند رکھا گیا لیکن عوام نے مجھے ہی ووٹ ڈالا۔انہوں نے کہاکہ اگر مرد کے بچے ہو تو 12 مئی کا کیس مشرف پر چلاﺅ اور آرٹیکل 6 لگاﺅ‘ یہ کیسز بنائے جائیں میں عدالت میں ان کا سامنا کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کیسز میں اگر عدلیہ انصاف کرتی ہے تو اس کا پیشگی شکریہ ادا کرتے ہیں ورنہ عدلیہ کے سامنے جاﺅں گا‘ میرے تمام کیسز قابل ضمانت ہیں‘ ہم ماضی میں بھی عدالت کے سامنے گئے‘ ہم آئین و قانون میں رہتے کام کرنا چاہتے ہیں اورعدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ بھر میں ہونے والے بلدیاتی الیکشن کے آخری مراحل(صفحہ9بقیہ1)
میں ہونے والے میئر ڈپٹی میئر اور ضلعی کونسل کے چیئر مین وڈپٹی چیئرمین کے غیر حتمی اورغیرسرکاری نتائج موصول ہو گئے ہیں۔ کراچی سمیت اندرون سندھ میئر و ڈپٹی میئر، چیئرمین اور وائس چیئرمین کے چناﺅ کے لئے ووٹنگ کا عمل صبح 9 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا۔ بلدیہ عظمی کراچی کے میئر و ڈپٹی میئر، 4 ضلعی چیئرمین، 5 ضلعی وائس چئرمین، ڈسٹرکٹ کونسل کے چیئرمین و وائس چیئرمین کے انتخابات کے لیے پولنگ ہوئی جب کہ ضلع وسطی میں ایم کیو ایم کے نامزد امیدوار برائے چیئرمین وائس چیئرمین جب کہ ضلع ملیر میں پیپلزپارٹی کے امیدوار چیئرمین کی نشست پر بلامقابلہ کامیاب ہوچکے تھے۔ غیرسرکاری اورغیرحتمی نتائج کے تحت کراچی میں وسیم اختر میئراورارشد وہرہ ڈپٹی میئر منتخب ہو گئے ہیں۔ میئر کراچی کے لیے ووٹنگ کے دوران کل 308 میں سے 295 ووٹ ڈالے گئے، وسیم اختر کو 198 ووٹ ملے جس میں خواتین کی ووٹنگ کا تناسب ننانوے فیصد رہا۔ وسیم اختر کو سینٹرل جیل سے ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے لایا گیا۔ کراچی اتحاد اپنا مئیر اور ڈپٹی میئر منتخب کروانے میں ناکام رہا۔ جب کہ سندھ کے دوسرے بڑے شہرحیدرآباد میں ایم کیو ایم کے میئر طیب حسین اور ڈپٹی میئر سہیل مشہدی منتخب ہو گئے ہیں۔ بدین سے پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار نے ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کے امیدوار حسام مرزا کو 6 ووٹوں سے شکست دے دی۔ کراچی کے 6 اضلاع میں سے دو اضلاع جنوبی اور ملیر میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین منتخب ہو گئے اور ضلع وسطی سے ایم کیو ایم کے چیئرمین اورڈپٹی چیئرمین پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہو چکے ہیں جب کہ ضلع غربی میں ایم کیو ایم کے چیئرمین اظہار احمد خان اورتحریک انصاف کے ڈپٹی چیئرمین عزیزاللہ آفریدی منتخب ہوگئے۔ڈی ایم سی ملیرمیں پیپلزپارٹی کے خالد مروت 13 ووٹ لیکر وائس چیئرمیں کیلئے کا میاب ہوگئے جبکہ مخالف آزاد امیدوارملک تاج نے 6 ووٹ حاصل کئے۔ ڈی ایم سی ملیر میں صرف19 ووٹ کاسٹ ہوئے۔ڈی ایم سی ملیر کے چیئرمین کیلئے پیپلزپارٹی کے جان محمد بلو چ پہلے ہی بلامقابلا کامیاب ہوگئے تھے۔ ضلع کونسل کراچی کیلئے پیپلزپارٹی کے سلمان مراد 40 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے جبکہ رفیق جت وائس چیئرمین بھی کامیاب قرار پائے،تحریک انصاف کے جان عالم جاموٹ اور لطیف رند کو 15،15 ووٹ ملے سکے.مجموعی طور پر ضلع کونسل کی الیکشن میں 55ووٹ کاسٹ ہوئے۔ضلع سکھر میں ضلع کونسل کے چیئرمین، وائس چیئرمین، میئر اور ڈپٹی میئر کے عہدوں پر پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے نامزد امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔ ضلع سکھر میں سینیٹر اسلام الدین شیخ کے فرزند و رکن قومی اسمبلی نعمان اسلام شیخ کے بھائی بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ پاکستان کے کم عمر ترین بلامقابلہ میئر منتخب ہوئے جبکہ طارق چوہان ڈپٹی میئر منتخب ہوچکے ہیں، ضلع کونسل کے چیئرمین کے لئے اسلم شیخ اور وائس چیئرمین شاہزیب منتخب ہوچکے ہیں۔میرپور خاص میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین ووائس چیئرمین کے لیے ایم کیو ایم کے امیدوار فاروق جمیل اور فرید احمد خان ہیں۔ میرپورخاص میں 69 کونسلرز میں سے 2 کے انتقال کر جانے کے باعث 67 ووٹرز نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جن میں سے 67 میں سے 46 کونسلرز ایم کیو ایم اور 21 کا تعلق پیپلز پارٹی پی پی سے ہے۔میونسپل کمیٹی ٹنڈوآدم کے چیئرمین اور وائس چیئرمین کے لیے 33 ممبران میونسپل کمیٹی نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔ میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کیلئے پیپلز پارٹی کی طرف سے غلام مرتضی جونیجو اور وائس چیئرمین کیلئے پارس ڈیرو امیدورا ہیں جن کا مقابلہ شہری اتحاد میں شامل فنکشنل لیگ، جماعت اسلامی اور ایم کیوایم کے مشترکہ امیدوار مسرورالحسن غوری اور اصغرعباسی سے ہے۔ حلف برداری 30 اگست کو ہوگی۔ دریں اثناءسندھ کے 14اضلاع میں چیئرمین اور وائس چیئرمین کے انتخاب کے لئے پیپلز پارٹی کے امیدواربلامقابلہ کامیاب ہو چکے ہیں، جن کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ حیدرآباد میں ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے بدرمیمن بلامقابلہ چیئرمین جبکہ بلال لغاری بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوئے۔ میرپورخاص کی ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے میرانورتالپرچیئرمین اورمیراحمد تالپر وائس چیئرمین بن گئے۔جیکب آبادمیں ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے سردارمحمد پناہ خان اوڈھوبلامقابلہ چیئرمین بنے۔ شکارپورضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کےامیرخان بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔نوشہروفیروز میںضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے عبدالستارعباسی چیئرمین جبکہ پیر قربان علی وائس چیئرمین منتخب ہوئے۔ عمرکوٹ میں ضلع کونسل کیلئے پیپلز پارٹی کےڈاکٹر نورعلی شاہ چیئرمین جبکہ حاجی بقاعلی وائس چیئرمین کی حیثیت سے کامیاب گئے۔ٹنڈو الہ یار ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کےمیرمحمدغلام عرف میرپپوتالپوروائس چیئرمین جبکہ مخدوم میوعلی محمد ولہاری چیئرمین منتخب ہوئے۔ مٹیاری ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے مخدوم فخرالزماں بلامقابلہ چیئرمین،صالح شاہ بلامقابلہ وائس چیئرمین بن گئے۔قمبرشہدادکوٹ میںضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے محمد قاسم کھوسو چیئرمین جبکہ ضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے عتیق اللہ راشدی وائس چیئرمین منتخب ہوئے، سجاول کی ضلع کونسل کیلئے پیپلز پارٹی کے حاجی عثمان ملکان چیئرمین اور ارباب کامران میمن وائس چیئرمین بن گئے۔کشمورضلع کونسل کیلئے پیپلزپارٹی کے سردارمحبوب علی خان بلامقابلہ چیئرمین جبکہ میرنویدخان بلامقابلہ وائس چیرمین منتخب ہوگئے۔ تعلقہ سکرنڈ میں سید منیرشاہ بلامقابلہ چیئرمین جبکہ نوراحمد لاکھوبلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے۔میونسپل کمیٹی ماتلی کیلئے پیپلزپارٹی کی تنزیلہ قمبرانی بلامقابلہ چیئرپرسن اور بابوسبھاگوخاصخیلی بلامقابلہ وائس چیئرمین منتخب ہوگئے جبکہ آزادامیدوارعبدالروف نظامانی،عبد الرحمان کشمیری نااہل قراردے دیا گیا۔ انتخابات کے موقع پر سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے، شہرقائدکے میئراورڈپٹی میئرکے انتخاب کے لیے کے ایم سی بلڈنگ میں پولنگ ہوئی اس موقع پر پولیس کے 150 جوان تعینات کیئے گئے تھے جبکہ ووٹرزکو شناختی کارڈ دکھائے بغیر پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔ کراچی میں میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخاب کے موقع پر اس دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی جب کے ایم سی انتظامیہ کی نااہلی کے سبب کے ایم سی بلڈنگ میں لگی ہوئی گھڑی خراب ہوگئی اور اس نے پولنگ کا وقت ختم ہونے سے 6گھنٹے پہلے ہی پولنگ کا وقت ختم ہونے کا اعلان کردیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم کے نامزد میئر وسیم اختر اور ارشد وہرہ نے کونسل ہال کا دورہ بھی کیا۔
الیکشن نتائج