کراچی کے مسائل ہنگامی بنیادوںپر حل کئے جائیں ورنہ گلی گلی احتجاج ہو گا مصطفی کمال
کراچی ( خصوصی رپورٹر ) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہاکہ آج پاکستان کی قرار داد پیش ہونے کا دن ہے یہ وطن دو قومی نظریہ پر حاصل کیا گیا تھا ۔ آج پاک سرزمین پارٹی کے پلیٹ فارم سے میں یہ اعلان کرتا ہوں کہ آج ایک قومی نظریہ کی ضرورت ہے‘ 29 جنوری کو ہمار ی پیش کر دہ نکات پر کسی نے توجہ نہیں دی گئی ہم 6 اپریل 2017ءسے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کر تے ہیں‘ کراچی کی عوام کے بنیادی مسائل ہنگامی بنیادوںپر حل کئے جائیں ورنہ شہر کی ہر سڑک ااور گلی میں احتجاج ہو گا ،1200کیوسک پانی کا کوٹہ جو کہ ٹوٹل ایک عشاریہ پانچ فیصد ہے کراچی کو دینے کا اعلان کیاجائے‘ سندھ بھر کے بلدیاتی نمائندوں کو آرٹیکل 148کے تحت اختیارات دئےے جائےں ہمیں قومیتوں اور مسالک کی جنگ سے نکلنا ہے اور کسی سے نہیں لڑناان خیالات اظہار انہوں نے یوم پاکستان اور یوم تاسیس کے موقع پر نشترپارک میں منعقد جلسے سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ اس موقع پر صدر پی ایس پی انیس قائم خانی، سینئر وائس چیئر مین انیس ایڈوکیٹ،سیکرٹری جنرل رضا ہارون، وائس چیئر مین وسیم افتاب ، افتخار رندھاوا، اشفاق منگی‘سیکرٹری انفارمیشن افتخار عالم سمیت دیگر ذمہ دارن بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایس پی کے ملک بھر اور سمندر پار سے آئے ہوئے ذمہ داران کو یوم تاسیس مبارک ہو ۔ آج ایک سال مکمل ہونے کا دن ہے ہمارا پیغام پوری دنیا میں پھیل گیا ہے ہم اس ملک کے 20 کروڑ سے زائد لوگوں کو جاگیردارانہ اور غیر منصفانہ نظام سے نکالنے کےلئے آئے ہیںہم نے اس ملک کے حالات بدلنے ہیں جس کےلئے پہلا کام یہ کرنا ہے کہ بھائیوں کو بھائیوں سے ملانا ہے اس وقت تک اس ملک کے حالات ٹھیک نہیں ہو سکتے ، جب تک اس ملک میں لسانیت ، فرقہ واریت اور رنگ و نسل کی تفریق ختم نہیں ہو گی اس شہر میں تمام زبانیں بولنے والے رہتے ہیں اور اگر کوئی یہاں پر صرف مہاجر کا نعرہ لگاتا ہے تو وہ بلوچوں ، پنجابیوں ، سندھیوں کو سائیڈ کر دیتا ہے تو یہ لوگ کہاں جائیں گے میں مہاجروں کےلئے اپوزیشن کھڑی نہیں کرنا چاہتا میرے ساتھیو! الیکشن کی تیاری کرو‘ 6 اپریل کی تاریخ دےدی ہے تیاری کرو پہلے ہم کراچی کو رول ماڈل بنائیں گے پھر پورے ملک کی بات کریں گے ہم کوئی غیر آئینی کام نہیں کریں گے ہم اپنا احتجاج قانون کے دائرے میں رہ کر اپنے حقوق مانگیں گے ۔ انیس قائم خانی نے کہا کہ دریا سمندر میں گرتا ہے پاک سرزمین پارٹی ایک سمندر ہے تم آکر اس میں شامل ہو جا¶۔ رضا ہارون نے کہا کہ یہ کاروان 2 لوگوں سے شروع ہوا تھا اور آج لاکھوں لوگ ہمارے قافلے میں شامل ہیں۔افتخار رندھاوا کا کہنا تھا کہ تشدد اور نفرت کی سیاست کو ختم کرنے کا بیڑا سید مصطفی کمال اور انیس قائم خانی کے سر جاتا ہے ۔ اشفاق منگی نے کہاکہ نشتر رپاک سیاسی اہمیت رکھتا ہے، سیاسی جماعتوں نے اس گرا¶نڈ کو بھرنے کا دعوٰی کیا ہے پاک سرزمین پارٹی نے اسے اپنے کارکنوں سے بھر کر اسے حقیقت می میں بدل دیا ہے ۔ خیبر پختونخوا کے آرگنائزر صادق خان نے کہا مصطفی کمال حقیقی قومی لیڈر ہیں ۔ بلوچستان کے آرگنائزر طارق خان ترین نے کہا کہ پاک سرزمین پارٹی صحیح معنوںمیں قومی جماعت بن کر سامنے آئی ہے ۔ مبین قاضی نے پنجاب غلام مصطفی پیر زادہ نے اپنے اندرون سندھ سے آئے ہوئے کارکنان ‘ محمد صابر نے گلگت بلتستان ‘ راجہ پرویز اختر شاہین نے کشمیر کے کارکنوں کا تعارف کرایا۔ مڈل ایسٹ کے آرگنائزر شمشاد علی صدیقی ‘ یو ایس اے کے زوہیب آغا ‘ اسٹوڈنٹ فیڈریشن کے توصیف اعجاز اور یوتھ ونگ کے صدر وحید الزمان نے بھی اظہار خیال کیا۔
مصطفی کمال