صدر، وزیراعظم، آرمی چیف اور چیف جسٹس منور حسن کے بیان کا نوٹس لیں: متحدہ
کراچی (خصوصی رپورٹر+ نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ نے جماعت اسلامی کے سابق امیر منور حسن کے بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے صدر، وزیراعظم، وفاقی وزیر داخلہ، آرمی چیف اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کے ارکان کا مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا جس میں منور حسن کے جہاد و قتال فی سبیل اللہ کے حوالے سے بیان کی مذمت کی گئی۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ پاکستان پہلے ہی مذہبی انتہا پسندی اور دہشت گردی کے نرغے میں ہے، اس وقت امن کی سب سے زیادہ ضرورت ہے لیکن منور حسن نوجوانوں کو (بقول انکے) قتل و غارت گری پر اکسا رہے ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ منور حسن کے اس بیان سے جماعت اسلامی کا اصل مقصد اور خفیہ پروگرام ایک بار پھر عوام کے سامنے آ گیا ہے۔ اس سے یہ بات سمجھنا دشوار نہیں کہ پاکستان میں داعش کی نمائندگی کون کر رہا ہے اور داعش کے پیغام کو کون پھیلا رہا ہے۔ رابطہ کمیٹی نے کہا کہ وزیرستان میں حالیہ ڈرون حملوں میں مارے جانیوالے دہشت گردوں سے جماعت اسلامی کے تعلق سے بھی صاف ظاہر ہے کہ طالبان اور القاعدہ کے ساتھ ملکر پاکستان میں دہشت گردی کون کر رہا ہے۔ چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی نے کہا ہے کہ سید منور حسن کا بیان قابل وضاحت ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ منور حسن قتال فی سبیل اللہ کا آغاز سراج الحق سے کریں کیونکہ سراج الحق بھی رکن اسمبلی ہیں۔
متحدہ