,پیپلز پارٹی نے مردم شماری کا طریقہ کار سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا
کراچی (آئی این پی+ بی بی سی) متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے بعد پیپلز پارٹی نے بھی مردم شماری کے طریقہ کار کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔ پیپلز پارٹی کی درخواست میں وفاقی حکومت، ادارہ شماریات اور دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ مردم شماری میں کئی اہم معاملات کو خفیہ رکھا گیا ہے۔ معلومات تک رسائی ہمارا بنیادی حق ہے لہٰذا آئین کے مطابق مردم شماری کا طریقہ کار شفاف ہونا چاہئے جبکہ اس حوالے سے 12 مارچ کو وزیراعلیٰ سندھ نے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کو خط بھی لکھا تھا۔ عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے پی پی سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ مردم شماری پر ہمارے تحفظات ہیں، مردم شماری انتہائی اہم معاملہ ہے۔ اگر یہ شفاف نہ ہوئی تو وفاق اور اس کی وحدت کے لئے خطرناک ہوسکتا ہے، مردم شماری کے معاملے میں بداعتمادی کو ختم نہ کرنا وفاق کیلئے مناسب نہیں ہوگا۔ معاشرے کے مختلف طبقات اور صوبوں سے شکایات آرہی ہیں لہٰذا پیپلز پارٹی کا بنیادی مطالبہ اس عمل کو شفاف بنانا ہے۔ ہم دوبارہ مردم شماری کا مطالبہ نہیں کررہے۔ موجودہ طریقہ کار کو ہی شفاف بنایا جائے اور مردم شماری کے طریقہ کار میں آئین سے متصادم شقوں کو ختم کیا جائے۔ مردم اور خانہ شماری میں جو معلومات اکٹھی ہوں انہیں ساتھ ساتھ ویب سائٹ پر شائع کیا جائے تاکہ عوام جان سکیں کہ انکے علاقے میں میں خانہ شماری کے دوران کتنے گھر آنے ہیں۔ خیبر پی کے اور بلوچستان کے ساتھ سندھ کو بھی اس عمل پر اعتراض ہے کیونکہ افغان مہاجرین کیلئے کوئی علیحدہ خانہ نہیں ہے، ان صوبوں میں کئی مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ واضح رہے متحدہ نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مردم شماری کے طریقہ کار کیخلاف رٹ دائر کی تھی۔