امام احمد رضا سچے عاشق رسول صدی کے مجدد تھے‘ علماء
کراچی (خصوصی رپورٹر ) دارالعلوم امجدیہ میں سالانہ عرس اما م احمد رضا فاضل بریلوی سے علامہ آصف جلالی ثاقب مصطفائی ،علامہ ریحان امجدی، حاجی محمد رفیق پر دیسی، مفتی منیب الرحمان،ثروت اعجاز قادری و دیگر علماء نے خطا ب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی تعلیمات میں عشق رسول کا عنصر ہمیشہ غالب رہتا تھا ۔اعلیٰ حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی 55سے زائد علوم پر دسترس رکھتے تھے آپ نے صرف 5سال کی عمر میں قرآن پاک پڑھ لیا آپ کی پیدائش 14جون1856میں بریلی محلہ جیسول(یوپی) میں ہوئی نام محمد رکھا گیا تاریخی نام المختار اور بزرگوں نے اما م احمد رضا کا نام تجویز کیا۔ اور آج اسی نام سے آپ دنیا میں جانے پہچانے جاتے ہیں آپ نے علم قرآن ،علم حدیث ،اصول حدیث،فقہ (جملہ مذاہب) اصول فقہ،جدل،تفسیر عقائد و کلام ،صرف ،نحو،معافی و بیان،بدیعی منطق ،مناظر فلسفہ ،حساب و ہندسہ وغیرہ کی تعلیم اپنے والد صاحب سے حال کی،قرآت ،تجویر،تصوف،سلوک،اخلاق،اسماء الرجال،تاریخ، میں بھی کمال کا درجہ رکھتے تھے۔گویا امام احمد رضا پایہ عالم دین،مفتی ،مصنف،مفصر،محدث ،ادیب نعت گو شاعر اور صدی کے مجدد تھے۔دارالعلوم امجدیہ کے مہتمم نے تقریب سے خطا ب کرتے ہوئے کہا امام احمد رضا بریلوی سچے عاشق رسول،عالم بہ عمل صوفی با کمال تھے۔آپ نے اسلام کی گرانقدر خدمات انجام دیں آپ نے گستاخان رسولﷺ کی بھر پور گرفت اپنے قلم دلائل ،حقائق اور قرآن و سنت کی روشنی میں کی۔تقریب میں مفتی اسماعیل ضیائی،علامہ اشرف اشرفی، مفتی رفیق الحسنی،مفتی عبد العلیم قادری، مولانا ممتاز سیالوی،علامہ اشرف گرمانی، مولانا عارف برکاتی اور سینکڑوں علمائے کرام نے خصوصی شرکت کی۔
علماء