بند کمروں میں سازشوں کا چلن ختم ، ووٹ کا حق اور فیصلہ تسلیم کرنا ہوگا: خواجہ سعد رفیق
کراچی(اے این این ) وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ووٹ کے حق اور فیصلے کو تسلیم کرنا ہو گا، کوئی ادارہ آئین و قانون سے باہر نکلے گا تو سوال ہو گا، باہر بیٹھ کر قومی معاملات پر بات کرنے والے کو کچھ علم نہیں،بند کمروں میں سازشوں کا چلن ختم ہونا چاہئے۔ کراچی میں مسلم لیگ(ن) سندھ کے مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے اعلان کیا کہ کراچی کے ہر ضلع میں ورکرز کنونشن کریں گے۔ نواز شریفکی نااہلی کے فیصلے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلے پسند ہوں یا نہ ہوں، ان پر عملدرآمد کرنا چاہئے، انتخاب کا عمل زیادہ دور نہیں، سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں، ملک میں سیاست بہت گرم اور تیز چل رہی ہے، ملک میں بروقت انتخابات ہونے چاہیں۔خواجہ سعد رفیق نے مزید کہا کہ بند کمروں میں فیصلے کرنے کا رواج ختم ہونا چاہئے، جو بھی چیف ایگزیکٹو ہو اس کے پاس مکمل اختیارات ہونے چاہیں، اختیارات میں مداخلت نہیں کریں گے تو ملک آگے بڑھتا جائے گا، ایک دوسرے کی ریڈ لائن کو کراس نہیں کرنا چاہئے۔وزیر ریلویز کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے عدالتوں سے نااہلی کے فیصلے آ رہے ہیں، ووٹ کے ذریعے تبدیلی سے پاکستان آگے بڑھے گا، سیاسی جماعتوں اور اداروں میں بھی بلوغت آئی ہے، مہم جوئی کا شوق رکھنے والے بھی موجود ہیں، توقع کرتا ہوں کہ آہستہ آہستہ بلوغت کا عمل آگے بڑھے گا۔انہوں نے کہا کہ آج کے دن پاکستان ٹوٹا تھا، ملک ٹوٹ گیا لیکن بدقسمتی سے پالیسی سازوں نے سبق نہیں سیکھا، اب بھی وقت ہے ہمیں سبق سیکھنا چاہئے، ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کا کام نہیں ہونا چاہئے، گالی دینے اور بند کمروں میں سازش کرنے والوں کو اپنا چلن ختم کر دینا چاہئے، کوئی کسی کو بدنام نہیں کر سکتا۔سعد رفیق نے کہا کہ حکومتوں کو کام نہ کرنے دیا جائے اور ٹانگیں کھینچی جائیں تو پھریکسوئی سے کام نہیں ہوسکتا۔انہوں نے کہا کہ سیاسی استحکام ہو تو ملک کے حالات بہتر ہوتے ہیں لیکن کچھ عرصے سے سیاست کو زیادہ وقت دینا پڑر ہا ہے جس سے کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ریلوے کا ریونیو 18 ارب سے بڑھ کر 40 ارب پر آگیا ہے اور 30جون 2018 تک ریلویکا ریونیو 50 ارب تک پہنچ جائیگا۔سعد رفیق نے بتایا کہ سندھ کی گزشتہ حکومت کو کراچی سرکلر ریلوے میں دلچسپی نہیں تھی لیکن موجودہ وزیراعلی خصوصی دلچسپی لیتے ہیں، اب کراچی سرکلر ریلوے کا معاملہ ٹھیک ٹریک پر آگیا ہے۔وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ کراچی پر وہ توجہ نہیں دی گئی جو دینی چاہیے تھی لیکن آنے والا وقت بہتر اور خوبصورت کراچی کا ہے، کراچی پاکستان کا چہرہ ہے اور ہمیشہ رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ 3سال بعد ریل گاڑی کی کوئی بوگی بوسیدہ نظر نہیں آئی گی جب کہ 10 سے 15سال میں ریلوے کا شمار بہتر اداروں میں ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی خسارے سے نہیں نکلے ہیں اور ہم نے آمدنی بڑھا کر اسے ریلوے پر لگایا ہے، 70سال سے ریلوے یارڈز پر کچھ نہیں لگا ہے۔