مذاکرات ناکام تنخواہوں سے محروم اساتذہ نے احتجاج جاری رکھا
کراچی ( نیوز رپورٹر ) گذشتہ5سال سے تنخواہوں سے محروم احتجاجی اساتذہ اور اسپیشل سیکریٹری تعلیم سندھ کے درمیان تنخواہوں کے حوالے سے ہونیوالے مذاکرات ناکا م ہو گئے جس کے باعث ٹیچرز ایسوسی ایشن سندھ اور نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کا کراچی پریس کلب پر تنخواہوں کیلئے جاری ا حتجاج تیسرے روز بھی جاری رہا ۔ احتجاجی اساتذہ نے ایک بار پھر وزیر اعلی ہائوس جانے کی کوشش کی مگر پولیس نے انہیں آگے جانے سے روک دیا جبکہ لیاری سے تعلق رکھنے والی خواتین اساتذہ نے خود سوزی اور ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابو بکر ابڑو نے پٹرول پی کرخود کشی کی کوشش کی جسے موقع پر موجود اساتذہ نے ناکام بنادیا گیا ۔تفصیلات کے مطابق سال2012ء میں محکمہ تعلیم میں بھرتیوں کے بعد سے اب تک تنخواہوں سے محروم اساتذہ نے جمعرات کی شام ایک بار پھر وزیر اعلی ہائوس جانے کیلئے پیش قدمی کی تو کچھ ہی فاصلے پرپویس نے اساتذہ کا راستہ روک دیا ۔ اساتذہ نے وہیں کھڑے ہو کر سخت نعرے بازی کی ۔اسی دوران اسپیشل سیکریٹری ایجوکیشن اختر عنایت بھرگڑی وہاں پہنچے اور انہوں نے اساتذہ کے ساتھ مذکرات کئے جس میں نیو ٹیچرز ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ابو بکر ابڑو اور ٹیچرز ایسوسی ایشن سندھ کے صدر ظہیر بلوچ شامل تھے جبکہ سانگھڑ ،خیرپور اور گھوٹکی کے اساتذہ کی نمائندگی عثمان انڑ،مٹھیاری کی عبد الحفیظ بھتو اور نو شہرو فیروز کی نمائندگی مدثر سہتو نے کی۔
اساتذہ مذاکرات