پانی سرگودھا کا بھی ٹھیک نہیں‘ شکر ہے عدالت کو ہمارا خیال ہے: مراد علی شاہ
کراچی (وقائع نگار + سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ صنعتیں محنت کشوں کے پسینے سے چلتی ہیں، مالکان کو چاہئے کہ محنت کشوں کا خیال رکھیں، 11 سال سے آمر ملک پر قابض رہا جس نے ملک میں مزدور دشمن پالیسی چلائی، پیپلز پارٹی کے سوا کسی جماعت نے مزدور دوست پالیسی نہیں بنائی۔ محکمہ محنت کی سہ فریقی مزدور کانفرنس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ 1972ء میں لیبر پالیسی کا اعلان کیا گیا تھا جبکہ آصف علی زرداری نے انہیں پالیسیوں کو تقویت دی۔ یہی سبب ہے کہ ملک کے لوگ آج بھی آصف علی زرداری کو یاد کرتے ہیں۔ انہوں نے میڈیا میں بری خبروں کے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اچھے کام کر رہے ہیں، لیکن میڈیا میں صرف بری خبریں بکتی ہیں ،یہی بات میں نے چیف جسٹس پاکستان کے سامنے پیشی پرانہیں کہی تو انکا کہنا تھا کہ آپ نے جو اچھے کام کئے ہیں ان کو نمایاں کریں جس پر میں نے کہا تھا کہ جناب چیف جسٹس! صرف بری خبر ہی بکتی ہے۔ ہمارے اچھے کاموں کا اندازہ لگانا ہے تو کبھی این آئی سی وی ڈی، جے پی ایم سی، ایس آئی یو ٹی کے ٹراما سینٹر جاکر تو دیکھیں آپ کو اندازہ ہوگا کہ کہاں کہاں سے لوگ علاج کے لیے آتے ہیں، اگر اچھا علاج نہ ہو تو لوگ بھی نہیں آتے۔ چیف جسٹس کہا تھا کہ آپ سندھ کے کسی شہر میں نلکے کا پانی نہیں پی سکتے، اگر یہ سچ ہے تو لیبر میں بھی کوئی نلکے کا پانی نہیں پی سکتا۔ انہوں نے وفاقی پر کڑی نظر کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس کا دل سندھ کے لیے دھڑکتا ہے لیکن وفاقی حکومت کا نہیں دھڑکتا، وفاق ہمیں کے فور کیلئے فنڈز نہیں دے رہا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ حکومت نے ملز کو چلانے کیلئے سبسڈی دی ہے، ملز نہ چلنے کی پوری ذمہ داری وفاق پر عائد کرتاہوں ،وفاق نے سبسڈی کا وعدہ کیا تھا جس کا ابھی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔ اگر لاڑکانہ کا پانی گدلا ہے تو سرگودھا کا پانی بھی ٹھیک نہیں، لاہور کے پانی میں سنکھیا ہے، اگر ہم نے کچھ نہ کیا ہوتا تو لوگ ہمیں ووٹ نہ دیتے،شکر ہے عدالت کو ہمارا خیال ہے۔ وفاق کا دل سندھ حکومت کیلئے نہیں دھڑکتا، ہمیں کے فور سمیت دیگر منصوبوں کے لیے فنڈز نہیں دیئے جارہے لیکن شکر ہے عدالت کو ہمارا خیال ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلی سندھ سے پاک بحریہ کے کمانڈر کراچی ریئر ایڈمرل اطہر مختار نے ملاقات کی۔ ملاقات میں منوڑا کے ساحلی علاقے کی ترقی، بابا و بھٹ آئی لینڈ کو ملانے کیلئے پل کی تعمیراور اسے اہم شاہراہ سے جوڑنے کے کام کو شروع کرنے اور سینڈسپٹ روڈ کے تعمیراتی کام کو جلد شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ بعد ازاں وزیراعلی سندھ نے پبلک سکول سجاول جو بعد میں کیڈٹ کالج بنایا گیاکو جلد قائم کرنے کے احکامات بھی دیئے۔ دوسری جانب سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سپریم کورٹ کی ہدایات کی روشنی میں سندھ میں صاف پانی مہیا کرنے کیلئے اہم اجلاس میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق صاف پانی کی رسد، میونسپل فضلہ کی کینالز جاری نہ کرنا، کے فور اور ایس تھری منصوبوں کی تکمیل کا ایک وقت مقرر کرنا ہے۔سپریم کورٹ ہماری مدد کررہی ہے، ہمیں اس مسائل کو سنجیدگی، سچائی اور اپنا کام سمجھ کر صاف پانی مہیا کرنا ہے اور گندے پانی کو ٹریٹ کرنا ہے۔آج تمام ادارے جو پانی و نکاسی کی خدمات سرانجام دے رہیں اپنی سمت درست کریں۔اگلے ہفتے ایک اور اجلاس بلاؤں گا جس میں باقائدہ اپنی ڈیڈ لائینز مجھے بتائیں۔ غفلت برداشت نہیں کروں گا، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایک ہفتہ کے اندر کراچی واٹر بورڈ ہمیں بتائیگا کہ وہ کتنا پانی شہر کو مہیا کریں گے۔ فلٹریشن کی حیثیت کیا ہوگی، پانی کی تقسیم میں بہتری کیسے ممکن ہوگی۔