پاکستان میں علاقائی عدم مساوات شرح نمو کو متاثر کر رہی ہے : اقوام متحدہ رپورٹ
اسلام آباد (جاوید صدیق) پاکستان میں علاقائی عدم مساوات بہت سنگین ہے‘ معیشت کی گروتھ یا نمو کو کم کرتی ہے یہ بات اقوام متحدہ کے ترقیاتی ادارے یو این ڈی پی کی تازہ ترین رپورٹ میں بتائی گئی ہے ڈیلپمنٹ ایڈووکیٹ پاکستان کے نام سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کثیر الجہتی غربت کا جو انڈیکس گزشتہ ماہ جاری کیا گیا ہے اسکے مطابق کہ پاکستان کے دیہی علاقوں میں 54.6 فیصد آبادی غربت کا شکار ہے جس کے مقابلے میں پاکستان کے شہروں میں صرف 9.3 فیصد غربت ہے پنجاب میں کثیر الجہتی غربت 31.5 فیصد ہے لیکن فاٹا میں یہ غربت 73.7 فیصد ہے۔ اسلام آباد‘ کراچی ‘ لاہور‘ راولپنڈی میں غربت 10 فیصد سے کم ہے لیکن اس کے مقابلے میں بلوچستان کے اضلاع قلعہ عبداﷲ، بارکھان، شیرانی، کوہستان میں کثیر الجہتی غربت 90 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق بعض پاکستانی اضلاع دنیا کے ترقی یافتہ ملک کے اضلاع کی طرح خوشحال ہیں جبکہ بعض اضلاع دنیا کے غریب ترین علاقوں کے برابر ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خواتین ایسے گھریلو کاموں میں مشغول ہیں جن کا انہیں معاوضہ نہیں ادا کیا جاتا‘ پاکستان میں خواتین کی آبادی میں سے صرف 3 فیصد کے پاس زمین ہے جس سے معاشی ترقی پر اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ پاکستان کی لیبر فورس میں خواتین صرف 25 فیصد ہیں جبکہ مرد اس لیبر فورس کا 83 فیصد ہیں۔ خواتین اور مردوں کا لیبر فورس میں تناسب جنوبی ایشیا میں بہت کم ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر محبوب الحق نے 1968 ء میں بتایا تھا کہ پاکستان کے 22 خاندان پاکستان کے دو تہائی صنعتی اثاثوں کے مالک ہیں۔ ڈاکٹر محبوب الحق نے کہا تھا کہ پاکستان کی دولت کا ارتکاز چند ہاتھوں میں ہونے کے رجحان کو روکنا چاہئے۔ رپورٹ میں اس بات پر تاسف کا اظہار کیا گیا ہے کہ اگرچہ اب صورتحال مختلف ہے لیکن اب بھی پاکستان کے ادارے‘ ترغیبات اور قوانین امیروں کیلئے سہولتیں فراہم کر رہے ہیں اور غریبوں پر بوجھ بڑھ رہا ہے بعض طبقوں کو استثنیٰ حاصل ہے اور بلا واسطہ ٹیکس غریبوں پر بوجھ کاسبب بن رہے ہیں۔