دا سو ڈیم تعمیر کیس‘ چائنہ پاور کمپنی کی درخواست خارج
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے داسو ڈیم کی تعمیر سے متعلق منصوبے کے ٹینڈرز سے چائنہ پاورکمپنی کو باہر کرنے کے فیصلے کیخلاف دائر درخواست خارج کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا ہے، منگل کو چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں جسٹس امیر ہانی مسلم اور جسٹس شیخ عظمت سعید پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی اس موقع پر چائنہ پاورکمپنی کے و کیل سلیمان اسلم بٹ نے پیش ہوکر موقف اپنایا کہ میری موکل کمپنی کو ٹینڈر میں شرکت کی اجازت نہ دینا آئین وقانون کی خلاف ورزی ہے۔ ورلڈ بینک منصوبے کیلئے دس فیصد فنڈ دے رہا ہے جبکہ میر ی موکل کمپنی منصوبے کی کل لاگت کی گارنٹی دینے کیلئے تیار ہے لہذا استدعا ہے کہ ہماری درخواست کو منظور کرکے منصوبے کے دوبارہ ٹینڈرز جاری کئے جائیں ا ور ہمیں نیلامی میں حصہ لینے کی اجازت دی جائے، سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے پیش ہوکر عدالت کو بتایا کہ آئین کے آرٹیکل 166کے تحت حکومت کسی بھی ادارے سے معاہدہ کرسکتی ہے اس منصوبے کے حوالے سے گارنٹی بھی دی جاچکی ہے ، داسوڈیم منصوبے کے سلسلے میں جومعاہدہ ہوا ہے وہ معاہدہ صدر پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان ہے اس لئے ورلڈ بینک کویہ اختیار حاصل تھا کہ وہ منصوبے کی تعمیر کے حوالے سے کسی کمپنی کی آفر منظور یا مسترد کردے، بینک نے ہمیں درخواست بھی کی تھی شیخ عظمت سعید نے کہا کہ ہوسکتا ہے وہ درخواست نہ ہو بلکہ واضح ہدایت ہو، جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ جوبھی ادارہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرے گا وہ اپنی منشا بھی بتائے گا اور ہدایت بھی دے گا، عدالت کو واپڈا کے وکیل شہزادہ مظہر نے بتایا کہ ہائیکورٹ نے چائنا کمپنی کی درخواست مسترد کرنے کے ساتھ ہدایت کی تھی کہ چائنا کمپنی گائیڈ لائنزکے حوالے سے ورلڈ بینک کے ساتھ رابطہ کرے لیکن درخواست گزار نے وہ موقع گنوا دیا اور ورلڈ بینک سے رابطہ تک نہیں کیا، اسی کمپنی کو پہلے بھی مختلف منصوبوں کیلئے نااہل قرار دیا گیا تھا ،عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد چائنہ کمپنی کی درخواست خارج کردی اورکیس نمٹا دیا ہے۔