وکیل بہتر انداز میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرسکتے ہیں،راجہ ظفرالحق
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینےٹ میں قائد ایوان اور پاکستان مسلم لیگ (ن)کے چیئرمین راجہ ظفرالحق نے کہا ہے کہ جب سے پاک چین اقتصادی راہدادری کا منصوبہ شروع ہوا ہے بھارت شور مچا رکھا ہے ۔پاکستان کے وکیل بہتر انداز میں کشمیر کا مقدمہ عالمی فورمز پر پیش کرسکتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو اسلام آباد بار کونسل کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔راجا ظفرالحق نے کہا کہ کشمیر پر کوئی وفد باہر بھجوانا ہو تو اس کے لیے بار سے رجوع کرنا چاہیے،وکیل بہتر انداز میں کشمیر کا مقدمہ پیش کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وکلاءکو لاءکی کتب کے علاوہ بھی مطالعہ کرنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ کچہری حملے کے بعد ہمیں سیکورٹی انتظام کا خیال رکھنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ایرانی کہتے ہیں ہم نے آزادی علامہ اقبال کے شعروں کی بدولت حاصل کی ہے۔انہوں نے کوئٹہ واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے واقع میں شہید ہونے والے کے ایصال ثواب کے لئے دعا بھی ۔ قائد ایوان سینیٹ سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے کہا ہے کہ کچھ ہمسایہ ممالک تعصب کا شکار ہیں،وہ پاکستان کی ترقی سے ناخوش ہیں ، بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کو ناپسندیدہ قرار دیا،بھارت نے ملکی ترقی کے بے شمار معاہدات کیے ہیں پاکستان نے کبھی اعتراض نہیں کیا ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے نوجوان نسل کو موقع اور سہولیات فراہم کی جائیںتو وہ کسی بھی شعبے میں پاکستان کا نام روشن کر سکتے ہیں ، وکالت ایک مقدس شعبہ ہے ، نوجوان وکلاءانصاف کی فراہمی میں نمایاں کردار ادا کریں اور اپنے سینئر کا احترام کریں ۔ نئے وکلاءکو بہتر دلائل پر عبور حاصل کرنے کےلئے ضروری ہے کہ وہ جنرل سٹڈی کو اپنا شعار بنائیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب چیئرمین بار کونسل قاضی رفیع الدین بابر نے سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق کیخدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وکلاءبرادری کےلئے نمایاں خدمات سرانجام دی ہیں ۔ انہوں نے بار کونسل کو درپیش مسائل اور ان کے حل کےلئے راجہ محمد ظفرالحق سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ ججز کےلئے عدالتی کمرے تنگ ہیں ،تقریب میں اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر طارق محمود جہانگیری ، ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی ڈسپلنری کمیٹی کے چیئرمین ہارون الرشید، سینئر ایڈووکیٹ واجد حسین گیلانی بھی موجود تھے ۔ تقریب کے آخر میں قائد ایوان سینیٹ راجہ محمد ظفرالحق نے اسناد بھی نوجوان وکلاءمیں تقسیم کیں۔