پانامہ لیکس فیصلہ تک وزیراعظم کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے درخواست دائر
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ آف پاکستان میں وزیراعظم کے خلاف آئینی پٹیشن دائر کردی گئی ہے جس میںپانامہ پیپرز لیکس کیس کے حتمی فیصلہ تک وزیر اعظم میاںمحمدنواز شریف کی بیرون روانگی پر پابندی عاید کرنے اوران کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی استدعا کی گئی ہے ،درخواست محمود اختر نقوی نے ہفتہ کے روز آئین کےآرٹیکل 184(3)کے تحت دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے پانامہ پیپرز لیکس کیس میں فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے جوکہ کسی وقت بھی جاری کیا جاسکتا ہے اور اس کیس میں مسول علیہ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کے خلاف سخت فیصلہ بھی آ سکتا ہے،اس لئے اس مقدمہ کے حتمی فیصلے تک ان کے بیرون ملک جانے پر پابندی عائد کرتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل پر ڈالنے کا ھکم جاری کیا جائے اور وفاقی وزارت داخلہ کو ان کا نا م ای سی ایل میں شامل کرنے کا نوٹیفیکیشن عدالت میںپیش کرنے کا حکم بھی دیا جائے،اسی درخواست گزار نے وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ کی عوامی عہدہ کے لئے نااہلیت کے لیے بھی سپریم کورٹ میں ایک آئینی درخواست دائر کی ہے ،جس میں موقف اختیار کیا ہے کہ مسول علیہ ،وزیر اعلی سندھ ، مراد علی شاہ 2008 سے نادہندہ ہیں اور قانون کے مطابق ایک نادہندہ شخص الیکشن ہی نہیں لڑ سکتا ہے جبکہ انکے پاس دوہری شہریت بھی ہے ،درخواست گزار نے مزید کہا ہے کہ ، اس حوالہ سے مراد علی شاہ نے جھوٹا بیان حلفی جمع کروایاہے ، اس لئے انہیں نا اہل قرار دیتے ہوئے ان کا نام ای سی ایل میں ڈالنے اور انکے خلاف فوجداری کاروائی کرنے کا حکم دیا جائے۔