مذہب مسلک کے الفاظ برقرار، فوجی عدالتوں کی مدت بڑھانے کابل اپوزیشن کو ارسال
اسلام آباد (خبرنگار خصو صی) حکو مت نے فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے نئے مجوزہ آئینی ترمیمی بل کو اپوزیشن ر ہنمائوں کو ارسال کر دیا ہے جبکہ پارلیمانی قائدین کے آئندہ کے مشاورتی اجلاس کا بھی ہفتہ کو ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے،ا جلاس منگل کو ہوگا،حکومت کی طرف سے اپوزیشن کی بڑی جماعت کی اے پی سی میں شرکت کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق گذشتہ روز وزارت قانون کی جانب سے خصوصی اہتمام کے ساتھ پارلیمانی جماعتوں کو ہنگامی طور پر فوجی عدالتوں سے متعلق آئینی ترمیمی بل کا مسودہ بھیج دیا گیا ہے،بل چار صفحات پر مشتمل ہے اور اس میں نئی تجاویز بھی شامل ہیں،ترمیم میں مذہب اور مسلک کے الفاظ برقرار رکھنے اور اس معاملے پر دینی جماعتوں کی تسلی و تشفی کیلئے ریاست کے خلاف سنگین کارروائیاں کے اضافی الفاظ شامل کردیئے گئے ہیں۔اجلاس کیلئے مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، تحریک انصاف، ایم کیو ایم، جمعیت علماء اسلام (ف)، جماعت اسلامی،عوامی نیشنل پارٹی،مسلم لیگ فنکشنل، پختونخوا ملی عوامی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے دونوں دھڑوں، ق لیگ، نیشنل پارٹی، عوامی مسلم لیگ، فاٹا، قومی وطن پارٹی، مسلم لیگ ضیا، آل پاکستان مسلم لیگ دیگر پارلیمانی جماعتوں کو مدعو کیا گیا ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اس اجلاس میں ترمیمی بل کے مسودے پر پیشرفت متوقع ہے جس کا اعلان پیپلزپارٹی چار مارچ کو آل پارٹیز کانفرنس میں کرنے کی خواہش رکھتی ہے۔