ایف بی آر کا منی لانڈرنگ کے 168 معاملات کو جلد پایہ تکمیل تک پہنچانے کا فیصلہ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ایف بی آر منی لانڈرنگ کے 168 معاملات کی تحقیقات کر رہا ہے اس سلسلے میں ہدایات جاری کر دی گئی ہیں کہ ان تمام معاملات کو جتنی جلد ممکن ہو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔ منی لانڈرنگ کے 49 کیس کراچی‘ 39 لاہور‘ 38 پشاور‘ 27 اسلام آباد‘ 9 ملتان‘ 4 فیصل آباد سے تعلق رکھتے ہیں۔ اس سلسلہ میں ڈی جی انٹیلی جنس ان لینڈ ریونیو کو خصوصی طورپر ذمہ داری دی گئی ہے۔ قانون میں ترمیم کے ذریعہ ایک کروڑ یا اس سے زائد ٹیکس چوری منی لانڈرنگ میں شمار کی جائے گی۔ این ٹی این کا غلط استعمال کر کے ایک کروڑ روپے تک ٹیکس کی چوری بھی اینٹی منی لانڈرنگ کے زمرے میں آئے گی جبکہ فنانشل مینجمنٹ یونٹ بھی تسلسل سے مشکوک ٹرانزیکشن کی رپورٹ دے رہا ہے۔ اس سلسلہ میں مخصوص یونٹ مقدمات کو آگے بڑھائیں گے۔ ایک ایڈیشنل ڈائریکٹر ہیڈ آفس میں سارے عمل کی نگرانی کریں گے جبکہ لاہور‘ کراچی اور پشاور میں بھی الگ الگ ایڈیشنل ڈائریکٹر مقرر کئے جا رہے ہیں جبکہ ڈپٹی ڈائریکٹرز کی سطح کے افسر منی لانڈرنگ کے معاملات کی تفتیش کیا کریں گے۔ اس سلسلہ میں 12 ڈپٹی ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے لئے ایف بی آر کو کہا گیا ہے۔ ڈپٹی ڈائریکٹر کے ساتھ ایک انسپکٹر یا آڈیٹر بھی تعینات کیا جائے گا۔
ایف بی آر/ فیصلہ