مسئلہ کشمیر کے حل کا وقت آ گیا‘ عالمی برادری اور بھارت وعدہ پورا کریں: نوازشریف
اسلام آباد (نیٹ نیوز+ ایجنسیاں) برطانیہ کے قومی سلامتی کے مشیر سر مارک لائل گرانٹ نے وزیراعظم میاں نوازشریف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار اور وزیراعلی شہبازشریف سے ملاقاتیں کی ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے ملاقات کے دوران کہا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے ہم بھارت سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان بھارت تعلقات میں رکاوٹ کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر ہے، تنازعہ کشمیر کے حل کا یہی وقت ہے، عالمی برادری اور بھارت کشمیریوں سے کیا گیا وعدہ پورا کریں، اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جائے، مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری، حالیہ دنوں میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی سے سو سے زائد کشمیری شہید، پیلٹ گنوں سے سینکڑوں بینائی سے محروم ہو چکے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے خطے کی صورتحال اور اہم عالمی معاملات پر تبادلہ خیال کیا۔ بات چیت میں دہشتگردی کیخلاف جنگ اور افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اہمیت رکھتا ہے۔ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل ہی خطے میں پائیدار امن کی ضمانت ہے اور مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں دیرپا امن کا باعث بنے گا۔ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل ہونا چاہیے، بھارت نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کا وعدہ کیا تھا، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرے وقت آگیا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو کشمیریوں کی خواہشات اور عالمی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، بھارتی ریاستی دہشت گردی سے اب تک ایک سو سے زائد کشمیری شہید اور پیلٹ گنوں کے استعمال سے سیکڑوں کشمیری بینائی سے محروم ہوچکے ہیں بھارتی مظالم سے ہزاروں کشمیری زخمی ہوئے۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان پرامن ملک ہے اور تمام ہمسایہ ممالک سے بہتر تعلقات کے قیام کا خواہاں اور پرامن ہمسائیگی کی پالیسی پر گامزن ہے لیکن پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تعلقات میں بنیادی رکاوٹ کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔ پاکستان ہر سطح پر کشمیریوں کی سیاسی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ برطانوی مشیر نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کامیابی کے لیے پاکستان نے زبردست اقدامات کیے ہیں، مسلح افواج، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے اداروں کی قربانیوں کو تسلیم کرتے ہیں۔ حکومت پاکستان، مسلح افواج اور عوام کے تعاون سے دہشت گردی کے خلاف شاندار کامیابی ملی، پاکستان نے کامیابی سے آئی ایم ایف پروگرام کو مکمل کر کے میکرو معاشی استحکام حاصل کیا، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بہتری کے حوالے سے عالمی اداروں کی پاکستان کے بارے میں رائے پر اطمینان ہوا۔ وزیر اعظم کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھنے کی پالیسی کو سراہتے ہیں، ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعاون اور امن کے لیے برطانیہ حوصلہ افرائی کے ساتھ ساتھ تعاون بھی جاری رکھے گا۔ نوازشریف نے کہا پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی پالیسی پر گامزن ہے۔ بھارت سمیت ہمسایہ مماک سے دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں مگر کشمیر کا مسئلہ بھارتسے تعلقات میںبنیادی اہمیت رکھتاہے۔ انہوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی کامیابیوںکو سراہا۔ ملاقات میںباہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مارک لائل گرانٹ نے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ سے بھی ملاقات کی۔ جس میں خطے کی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ناصر جنجوعہ نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کی پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات مزید بہتر بناناچاہتاہے۔ افغانستان میں دیرپا امن کے لئے سیاسی مفاہمتی عمل ہی بہتر ہے۔ بھارت کی جانب سے مذاکرات کے دو طرفہ میکنزم کو متاثر کیا کیا۔ یہ حقیقت ہے کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ تشدد کبھی مسئلے کا حل نہیں ہو سکتا۔ برطانیہ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے کردار ادا کرناچاہئے۔ مارک لائل گرانٹ نے کہا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔ ہمسایہ ممالک سے پرامن تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے برطانوی مشیر قومی سلامتی مارک گرانٹ نے ملاقات کی۔ جس میں خطے کی سلامتی کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی گئی۔ مارک گرانٹ نے خطے کی سکیورٹی‘ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف سے اسلام آباد میں برطانیہ کے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر مارک لائل گرانٹ نے ملاقات کی جس میں پنجاب میں سکیورٹی اور امن و امان کی بہتری کیلئے کئے گئے اقدامات کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ مارک لائل گرانٹ نے نیشنل ایکشن پلان کے تحت دہشت گردی و انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات کی تعریف کی اور کہا کہ وزیراعلیٰ شہبازشریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے عوام کے جان و مال کے تحفظ کیلئے لائق تحسین اقدامات کئے ہیں۔ دہشت گردی انتہاپسندی کیخلاف پنجاب حکومت نے مؤثر قانون سازی کی ہے جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ برطانوی حکومت پنجاب میں دہشت گردی و انتہاپسندی کے خاتمے کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔ اس ضمن میں پنجاب حکومت کو برطانیہ کا مکمل تعاون حاصل رہے گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ صوبے میں امن‘ ترقی‘ خوشحالی اور سلامتی حکومت پنجاب کی اولین ترجیحات ہیں۔ شہریوں کی جان و مال کے تحفظ اور دہشت گردی و انتہاپسندی کے قلع قمع کیلئے پولیس اور سکیورٹی اداروں کو جدید تربیت سے لیس کیا گیا ہے۔ پنجاب حکومت نے انسداد دہشت گردی فورس بھی تشکیل دی ہے جو دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کے خلاف مؤثر انداز میں برسرپیکار ہے۔ پنجاب حکومت پولیس اور سکیورٹی اداروں کی استعداد کار بڑھانے کے جامع پروگرام پر عمل پیرا ہے۔ لاہور میں جنوبی ایشیا کے سب سے بڑے سیلف سٹی پراجیکٹ کا بھی آغاز کر دیا گیا ہے اور اس اہم ترین منصوبے کو پنجاب کے دیگر چھ بڑے شہروں تک وسعت دی جائے گی۔ پنجاب حکومت جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرکے شہروں کو محفوظ بنا رہی ہے۔صوبے میں معاشی استحکام‘ ترقی اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے فول پروف سکیورٹی پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔ پولیس فورس کی جدید خطوط پر تربیت انہیں ضروری سہولیات کی فراہمی سے صوبے میں انسداد دہشت گرد یا جرائم کی وارداتوں کی روک تھام میں اہم کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔ دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ میں افواج پاکستان‘ پولیس اور سکیورٹی اداروں کے افسروں اور جوانوں نے لازوال قربانیاں دی ہیں۔ سیاسی اور عسکری قیادت کی مشترکہ جدوجہد سے دہشت گردی پر قابو پانے کے اقدامات کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔ دہشت گردی اقوام عالم کا مشترکہ مسئلہ ہے جس سے ہم سب نے مل کر عہدہ برآ ہونا ہے۔ آپریشن ضرب عضب اور نیشنل ایکشن پلان پر مؤثر عملدرآمد کے باعث پاکستان ایک پُرامن اور محفوظ ملک بن چکا ہے۔ سماجی ترقی اور سکیورٹی اداروں کی تربیت کیلئے برطانیہ کا تعاون قابل تحسین ہے۔ وزیراعلیٰ شہبازشریف نے برطانیہ کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ مختلف شعبوں میں پاکستان اور برطانیہ کے مابین باہمی روابط کے فروغ کیلئے کی جانے والی دوطرفہ کوششوں سے تعلقات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ برطانوی سفیر تھامس ڈریو نے پنجاب میں ترقی‘ خوشحالی اورعوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کیلئے حکومت کی کوششوں کی تعریف کی اور بالخصوص دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قانون سازی‘ خواتین کی ترقی اور معاشی سرگرمیوں کے فروغ کے اقدامات کو سراہا۔