,میری کوششوں کے باعث نیوز لیکس سے پیدا شدہ بحران کا خاتمہ ہوا: نثار
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ان کی کوششوں سے ڈان لیکس پر پیدا ہونے والے بحران کا خاتمہ ہوا‘ کسی کی جیت یا ہارمقصود نہیں تھی‘ دراصل دو اداروں کے درمیان پیدا ہونے والے تنا¶ کو ختم کرنا تھا۔ انہوں نے یہ بات پنجاب ہا¶س میں نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس پرتنا¶ کی کیفیت سے بعض سیاسی عناصر فائدہ اٹھانا چاہتے تھے جو دونوں اداروں کی طرف سے مفاہمانہ رویہ اختیار کرنے سے ختم ہو گیا۔ انہوں نے بتایا کہ ان کی اے پی این ایس اور سی پی این ای کے وفد سے ملاقات انتہائی اطمینان بخش رہی۔ اس ملاقات کے دوران ہمیں ایک دوسرے کا موقف سمجھنے میں مدد ملی‘ اخباری صنعت کی قیادت حکومت کا نکتہ نظر بہتر طورپر سمجھ سکی ہے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان نے اے پی این ایس اور سی پی این ای کے وفد سے ملاقات کے دوران انکشاف کیا کہ پرویز رشید نے میرے سامنے تسلیم کیا ہے کہ سرل المائدہ نے رابطہ قائم کر کے سٹوری کی تصدیق چاہی اس نے وہ سب کچھ دہرایا جو میٹنگ میں زیر بحث آیا۔ پرویز رشید کو اس بات پر جھٹکا لگا کہ یہ بات ان تک کیسے پہنچی۔ انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر کے ٹویٹ کے بعد جاری بات چیت میں حکومت چاہتی تھی کہ ٹویٹ پر معافی مانگی جائے یا کم از کم افسوس کا اظہار کیا جائے تاہم بعدازاں یہ معاملہ ٹویٹ کو واپس لینے پر نمٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نیوز لیکس پر انکوائری رپورٹ پبلک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہا کہ فوج کی جانب سے یہ تاثر لیا گیا کہ پرویز رشید کو کلین چٹ دی جا رہی ہے اس طرح وہ دوبارہ وزارت کا منصب سنبھال لیں گے تاہم یہ غلط فہمی دور کر دی گئی کہ پرویز رشید کو کلین چٹ نہیں دی جا رہی۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ سرل المائدہ کو میٹنگ میں زیر بحث آنے والے امور کا ایسے پتہ تھا جیسے وہ خود میٹنگ میں موجود ہوں۔ سرل المائدہ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے بھی رابطہ قائم کیا جنہوں نے سٹوری کو مسترد کردیا۔ انہوں نے کہا کہ پرویز رشید نے پہلے کہا کہ وہ میٹنگ میں موجود نہیں تھے تاہم جب ریکارڈ چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ وہ میٹنگ میں شریک تھے۔ را¶ تحسین کی غلطی صرف یہ تھی کہ وہ خبر کو شائع ہونے سے نہیں رکوا سکے۔