قومی اسمبلی نے کمپنیز بل 2017 ءکی منظوری دیدی‘ پی ٹی آئی کی ترامیم مسترد
اسلام آباد (وقائع نگار) سےنٹ کے بعد قومی اسمبلی نے بھی کمپنےز بل 2017 ءکی منظوری دے دی ہے۔ اےوان نے پےپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی بل مےں مزےد چار ترامےم حکومت کی مخالفت کے باعث مسترد کردی گئےں بدھ کو وزےر خزانہ کی عدم موجودگی مےں کمپنےز بل 2017کی قرارداد وفاقی وزےر قانون و انصاف و پارلےمانی امور زاہد حامد نے پےش کی جسے اےوان نے منظور کرلےا تاہم بل پر بات کرتے ہوئے پاکستان پےپلزپارٹی کے رہنما سےد نوےد قمر نے کہا کہ ےہ کمپنےز بل مےں صوبوں کے اختےارات پر بھی وفاقی حکومت قدغن لگانے کی کوشش کررہی ہے انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے دائرے سے تجاوز کررہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اس قانون کے زرےعے بےرون ملک سے آنے والی سرماےہ کاری کو ملک سے بھگانا چاہتی ہے پاکسان تحرےک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اس بل کی چارشقوں پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس بل مےں سےنٹ نے جو ترامےم کروائی ہےں اس پر انہےں سخت تحفظات ہےں انہوں نے کہا کہ سےنٹ نے کمپنےز اےکٹ کے اندر کسانوں کے مفادات کو زد پہنچائی ہے ڈاکٹر عذرا اور حاجی غلام احمد بلور نے اس بل کو صوبوں کی خود مختار ی پر حملہ قرار دےا ہے جبکہ پاکستان پےپلزپارٹی کی رہنما شازےہ مری نے کہا ہے کہ ےہ انتہائی اہم نوعےت کا بل ہے جسے اےک سازش کے تحت متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اس کے پس منظر مےں عالمی دباو بھی موجود ہے انہوں نے کہا کہ اس بل کے زرےعے حکومت نے صوبائی خود مختاری پر حملہ کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ دو صوبے اس بل کی مخالفت کررہے ہےں اس معاملے پر جلد ی نہ کی جائے پارلےمانی سےکرٹری برائے امور تجارت رانا افضل نے کہا کہ ےہ بل گزشتہ چھ ماہ سے اےوان کی مختلف کمےٹےوں مےں زےر بحث رہاہے قومی اسمبلی اس بل کو منظور کرچکی ہے جبکہ سےنٹ سے بھی ےہ منظوری حاصل کرچکاہے انہوں نے کہا کہ کمپنےز کو پورے پاکستان مےں اےس ای سی پی ہی رےگولےٹ کرتی ہے پبلک سےکٹر کمپنےز بنا کر جعلی منصوبے شروع کےے جارہے ہےں اور لوگوں سے رقوم لوٹی جارہی ہےں اس پر قانون سازی وقت کی اشد ضرورت ہے۔ وزارت خزانہ کی طرف سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا کہ سیشن کے دنوں میں مختلف وزارتوں اور ڈویژنز کے کونسل ملازمین کو پارلیمنٹ کے عملے کے مساوی مالی فوائد نہیں دیئے جاسکتے‘ یہ مسئلہ وہ اپنی اپنی وزارتوں کی سطح پر اٹھائیں یا اس حوالے سے بل کے ذریعے قانون سازی کی جائے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں اسد عمر کے وزارتوں اور ڈویژنوں کے کونسل سٹاف کو اجلاس کے دنوں میں پارلیمنٹ کے ملازمین کے مساوی مالی مفادات نہ دینے سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری خزانہ رانا محمد افضل خان نے کہا کہ وزارتوں کے ملازمین اپنے اپنے اداروں سے مالی مفادات حاصل کرتے ہیں۔ یہ قومی اسمبلی اور سینٹ کی فنانس کمیٹیوں کے دائرہ کار میں نہیں آتی۔ مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان قومی اسمبلی نے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رکن قومی اسمبلی عبدالرحیم مندوخیل مرحوم کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ جمہوریت اور صوبائی خودمختاری کے لئے جدوجہد کی‘ ہم ان کی وفات پر گہرے دکھ اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں اور ہمیں ان کی تقلید کرنی چاہیے۔ بدھ کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں عبدالرحیم مندوخیل کے انتقال پر تعزیتی ریفرنس پر بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ ہمارے بہت ہی سینئر پارلیمنٹرین عبدالرحیم مندوخیل کی جمہوریت اور پارلیمنٹ کے لئے بہت بڑی خدمات تھیں۔ ہمیں ان کی سیاسی زندگی پر کچھ بات کرنی چاہیے۔ انہوں نے زندگی کے آخری لمحے تک جدوجہد کی۔ ان کی زندگی ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ شفقت محمود نے بھی عبدالرحیم مندوخیل کے انتقال پر تعزیت کی اور کہا کہ وہ سینٹ میں بھی ہمارے ساتھی رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ان کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ عبدالرحیم مندوخیل نے جمہوریت اور صوبائی خودمختاری کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔ آفتاب احمد خان شیرپاﺅ نے کہا کہ عبدالرحیم مندوخیل قوم پرست رہنما اور دانشور تھے۔ہم انہیں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھتے رہیں گے۔ صاحبزادہ محمد یعقوب نے عبدالرحیم مندوخیل کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ پورے ایوان کےلئے ان کا انتقال بہت بڑا صدمہ ہے۔