5 سال میں 7 ارب 90 کروڑ کا سرمایہ ملک سے ”فرار“ ہوا
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے خزانہ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ 5 سال میں 7 ارب 90 کروڑ ڈالر سرمایہ ملک سے فرار ہوا ہے اور یہ تمام رقم فارن کرنسی اکا¶نٹس کے ذریعے ملک سے منتقل کی گئی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان کے نمائندے نے بتایا کہ مالی سال 2010-11 ءمیں ایک بلین ڈالر‘ 2011-12 ءمیں 1.2 بلین ڈالر ‘ 2012-13 ءمیں 1.9 بلین ڈالر‘ 2013-14 ءمیں 1.8 ملین ڈالر اور 2014-15 ءمیں 2 بلین ڈالر ملک سے باہر بھیجے گئے۔ اس رقم میں سے صرف 600 ملین ڈالر سرمایہ کاری کے مقاصد کے لئے بیرون ملک گئے ہیں۔ نمائندے نے ارکان کے سوالات کے جواب میں باقی ماندہ رقم کی بیرون ملک منتقلی کے مقاصد کے بارے میں لاعلمی ظاہر کی۔ کمیٹی ارکان نے فارن کرنسی اکا¶نٹس کے قانون پر شدید تحفظات ظاہر کئے جس کی وجہ سے سرمایہ بیرون ملک منتقل کیا گیا ہے۔ نیشنل بینک کے صدر نے اجلاس میں بتایا کہ 15 ہزار 787 درخواستیں منظور کی گئیں اور 81 سو افراد کو قرضہ جاری کیا گیا۔ بینک کے صدر نے نیشنل بینک کی کارکردگی کے بارے میں بتایا انہوں نے کہا کہ بینک نے زرعی سیکٹر کو 96 ارب روپے کے قرضے جاری کئے۔ کمیٹی کے ارکان نے بینک کے اندر ترقی اور تبادلے کی پالیسیوں پر تحفظات ظاہر کئے۔ بینک کے صدر نے کہا کہ ادارے میں 16 ہزار ملازمین ہیں جو بینک کی ضروریات سے زائد ہیں۔ تحریک انصاف کے رکن اسد عمر خان نے اجلاس میں کہا کہ ایف بی آر پانامہ لیکس کے بارے میں شرکاءکو بریفنگ دے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے ایف بی آر کے سربراہ پہلے ہی پانامہ پیپرز کے بارے میں جاری عمل سے آگاہ کر چکے ہیں۔ پی ٹی آئی کے رکن اسد عمر نے کہا کہ یہ حیران کن قانون ہے جس کے ذریعہ فارن کرنسی اکا¶نٹ کھول کر سرمایہ بیرون ملک منتقل کرایا جاتا ہے۔ لوگ بیرون ملک سرمایہ منتقل کر کے جائیدادیں خرید رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سب کمیٹی قائم کر کے اس معاملہ کی تحقیقات کی جائے۔ کمیٹی کے سربراہ قیصر احمد شیخ نے کہا کہ تحفظ اکنامک ریفارمز ایکٹ 1992 ءکے باعث سرمایہ باہر جا رہا ہے۔ سٹیٹ بینک کو ایسے معاملات میں اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کو بروئے کار لانا چاہئے۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں سینیٹر سسی پلیجو کے سینیٹ اجلاس میں پیش کی گئی قرارداد جس میں شماریات کی گورننگ کونسل میں فاٹا اور چاروں صوبوں کی نمائندگی کے حوالے سے تھی کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مالی سال2015-16 میں اکھٹے گئے ٹیکس کی تفصیلات اور مالی سال2016-17 کے ٹارگٹ کے علاوہ پچھلے دو سالوں کے دوران جاری کیے گئے ایس آر اوز کی تفصیلات اور سٹیٹ بنک آف پاکستان سے اوپن مارکیٹ میں نئے کرنسی نوٹوں کی خرید و فروخت کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔
سرمایہ/ انکشاف