بلاول اپنے ابا جان سے پوچھیں بینظیر کو کس نے مارا: مشرف
اسلام آباد(ثناءنیوز) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ کرگل میں ہم نے بھارت کو گردن سے پکڑا اس کی انہیں آج تک تکلیف ہے، نریندر مودی اگر موڈ دکھاتے ہیں تو ہم بھی بہت موڈی ہیں ،دھرنوں کا ماسٹر مائنڈ نہیں ہوں، نواز شریف اچھی حکومت کرتے تو ان کا ساتھ دیتا۔ میرا بے نظیر بھٹو کے قتل سے کوئی تعلق نہیں بلاول بھٹو اپنے ابا جان سے پوچھیں لیں بے نظیر کو کس نے مارا وہ شاید بہتر جانتے ہیں ۔ایک نجی ٹی وی کے ساتھ انٹرویو میں پرویز مشرف نے کہا کہ ہمیں ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا بھرپور قوت سے جواب دینا چاہئے۔ اقتدار میں آ کر نواز شریف نے ہمیشہ اپنے خاندان والوں کو نوازا اور اپنا کاروبار بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ این آر او اس لئے کیا تھا کہ عدالتوں میں مقدمات کے فیصلے نہیں ہو رہے تھے ۔ اسلام آباد میں جاری دھرنے پر بات کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ دھرنوں کا ماسٹر مائنڈ میں نہیں ہوں پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے دھرنوں سے لوگوں میں سیاسی شعور آیا ہے۔ نواز شریف گڈ گورننس جانتے ہی نہیں ہیں اس لئے فلاپ ہو رہے ہیں۔ آج آمریت نہیں ہے تو کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم پاکستان کی ضرورت ہے میں نے اسے بنانے کی بہت کوشش کی مگر سیاسی پیچیدگیوں کی وجہ سے نہیں بنا سکا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ عمران اور قادری کے جلسوں میں لوگ خود آتے ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کے جلسے میں لوگ لائے گئے تھے۔ پیپلزپارٹی کے پچھلے دور حکومت میں پاکستان بہت پیچھے چلا گیا معیشت تباہ ہوگئی۔ سندھ میں بدحالی کے سوا کچھ نہیں۔ نواز شریف کے دماغ میں شروع سے ہی فتور ہے۔ پرویز مشرف نے کہا کہ این آر او کرنا میری غلطی تھی این آر او کرنے کے لئے مجھے قائل کیا گیا۔ پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان سوچ سمجھ کر اور مقدمات کا سامنا کرنے آیا ہوں امید ہے میرے ساتھ انصاف ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ جب بھارت کارگل پر شور مچاتا ہے تو مجھے اس پر بہت خوشی ہوتی ہے بھارت کو ہم نے پہلی دفعہ گردن سے پکڑ لیا تھا جس سے اسے تکلیف ہوئی۔
مشرف