-حکومت پاکستان روہنگیا مسلمانوں کیلئے فی الفور فنڈ قائم کرے‘ طلحہ محمود
اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) سینیٹ میں جمعیت علماءاسلام (ف) کے پارلیمانی لیڈر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان فی الفور روہنگیا مسلمانوں کی مدد کے لئے فنڈز قائم کرے۔ روہنگیا مسلمانوں کے نام پر صرف ان اداروں کو عطیات اکٹھے کرنے کی اجازت دی جائے جو حکومت کے پاس رجسٹرڈ ہوں۔بعض نام نہاد فلاحی ادارے امداد اکٹھے کر رہے ہیں ان کی طرف سے کوئی امداد نہیں پہنچائی جارہی۔ وہاں صرف ترکی کی سرکاری فلاحی تنظیم‘ پاکستان کی کسٹمز ویلفیئر سوسائٹی اور ریڈ کریسنٹ کام کر رہی ہے۔ اگر حکومت پاکستان کو براہ راست روہنگیا مسلمانوں کی مدد کرتے ہیں بنگلہ دیش کی طرف سے کوئی رکاوٹ درپیش ہے تو ریڈ کریسنٹ کی وساطت سے امداد بھجوائی جائے۔ اس وقت 4لاکھ سے زائد افراد بنگلہ دیش کی سرحد پر ہیں جبکہ ڈیڑھ دو لاکھ افراد میانمار کے جنگلوں میں بھوک و افلاس سے مر رہے ہیں ہم نے ڈیڑھ لاکھ روہنگیا مسلمانوں کو امداد فراہم کرنے کا ٹارگٹ بنایا تھا۔ بنگلہ دیش سے ہی امدادی سامان خرید کر ہر دوسرے روز دو ہزار خاندانوں کو ٹوکن کی بنیاد پر امداد فراہم کر رہے ہیں میرا عملہ بنگلہ دیش میں اس وقت تک موجود رہے گا جب تک ہم اپنا ٹارگٹ پورا نہیں کرلیں گے۔ نوائے وقت کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 40ہزار کا ٹارگٹ پورا ہوگیا ہے۔ باقی آئندہ چند دنوں میں مکمل کرلیا جائے گا۔ اس کے بعد 30,40 ہزار بے گھر روہنگیا مسلمانوں کو ٹینٹ فراہم کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ساڑھے چار لاکھ روہنگیا مسلمانوں کا کسز بازار کے ساتھ دریائے ٹکفاف کے ارد گرد پناہ گزین ہیں لوگ سڑکوں کھیتوں میں پڑے ہیں۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ان مسلمانوں کی بری حالت پر ہر دل روتا ہے۔ میں کئی دن تک ان کی حالت زار پر سکون کی نیند نہیں سو سکا۔ انہوں نے کہا کہ ڈھاکہ میں پاکستانی ہائی کمشنر نے بتایا کہ پاکستان کا سی 130 طیارہ بنگلہ دیش کی کلیئرنس کا منتظر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی سے مسلسل امداد بنگلہ دیش پہنچ رہی ہے۔