اسلام آباد میں افواہوں کا بازار گرم ہے مگر ٹیکنو کریٹ حکومت کا ماڈل نظر نہیں آتا: احسن اقبال
اسلام آباد (صباح نیوز) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ اگر عمران خان 26اکتوبر کو الیکشن کمیشن میں پیش نہ ہوئے تو پھر عدالت کے حکم پرقانون حرکت میں ضرور آئے گا امید ہے عمران خان اپنے اعلان کے مطابق 26تاریخ کو ضرور پیش ہوں گے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دعا ہے کہ پاکستان میں معمول کے واقعات معمول میں ہی رہیں میرا رینجرز پاسنگ آﺅٹ پریڈ میں جانا اس ادارے کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے جس کے جوان اور افسر پاکستان کی سرحدوں کی مینجیمنٹ کر رہے ہیں ان جوانوں پر ہمیں فخر ہے کیونکہ یہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہراول دستہ ہیں اور رد الفساد میں بھی حصہ لے رہے ہیں احتساب عدالت میں ہونے والے واقعہ کی نوعیت ایک مخصوص پالیسی کے ساتھ تھی اس پر میں اختلاف کر سکتا ہوں اس کو انتظامی انداز میں حل کریں گے رینجرز ایف سی وزارت داخلہ کے ماتحت ہیں وہاں جانے کا مقصد یہی تھا کہ ایک واضح پیغام جائے کہ ہم ان اداروں کی مضبوطی پر یقین رکھتے ہیں اور ان کی قدر کرتے ہیں ہمیں ان کے جذبے کو تسلیم بھی کرنا چاہیے وزیر داخلہ نے کہا کہ رینجرز کے ساتھ میرا کبھی تنازعہ نہیں تھا ایک انتظامی صورتحال تھی جس کی وہ خود بھی تحقیق کر رہے ہیں اور ہم ان کی رپورٹ کا انتظار کر رہے ہیں اداروں کے ساتھ نہ ہمارا تناﺅ ہے اور نہ ہم ٹارگٹ کرتے ہیں سب اداروں کی قدر کرتے ہیں کیونکہ یہ ادارے سیکورٹی اور بارڈر مینجیمنٹ کے لیے ہماری فرنٹ لائن ہیں وزیر داخلہ نے کہا کہ عدلیہ کے باہر وکلاءپر تشدد اور پولیس افسر کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کی تحقیقات ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں وکلاءسے بڑی ہمدردی ہے مگر اکثر انکی طرف سے ایسے اقدامات اٹھائے جاتے ہیں جو قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے مترادف ہوتے ہیں اس موقع پر ن لیگ کے ورکر نے کوئی ایسی حرکت نہیں کی مگر وکلاءنے اپنی حیثیت کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی عدالت کا کمرہ بہت چھوٹا ہے وہاں صرف 25لوگ ہی بیٹھ سکتے ہیں وکلاءکا فرض ہے کہ وہ انتظامیہ کے ساتھ تعاون کریں جب انکوائری رپورٹ آئے گی تو ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق کاروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ 4سالوں میں 10ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی گئی شیخ رشید کا یہ کہنا کہ جنوبی پنجاب کے 40ایم این ایز بھاگنے اور دوڑنے کے لیے جاگر ڈال کر بیٹھے ہیں انہوں نے جنوبی پنجاب کے لوگوں کی توہین کی ہے جنوبی پنجاب کے لوگ اتنے ہی محب وطن ہیں جتنے ملک کے کسی حصے کے لوگ ہیں شیخ رشید خود تو ایک پارٹی سے دوسری پارٹی تک ننگے پاﺅں بھاگتے رہے ہیں وہ کسی کو کیا طعنہ دیں گے ان کی کوئی بات سنجیدہ نہیں لینی چاہیے کیونکہ وہ ذہنی دباﺅ کا شکار ہیں ان کو یہ نظر آتا ہے کہ اگر یہ سسٹم چلتا رہا تو 2018کے انتخابات میں ان کی سیاست ختم ہو جائے گی اسلام آباد میں افواہوں کا بازار گرم ہے ٹیکنو کریٹ حکومت کا ماڈل ہمیں کہیں نظر نہیں آتا جہاں تک اداروں کی توقیر کا سوال ہے نواز شریف نے عدالت کے ہر فیصلے پر عمل کیا اپنے آپ کو بچوں سمیت احتساب کے لیے پیش کیا جسے پوری دنیا میں سراہا جا رہا ہے اس وقت نظام انصاف میں بہت زیادہ بہتری کی ضرورت ہے۔