پارٹی اور جمہوریت کو بچانے کے لئے نثار اور شہباز کی کوششیں کامیابی کی طرف گامزن
اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) چودھری نثار علیخان اور وزیراعلیٰ شہباز شریف کی پارٹی اور جمہوریت کو بچانے کی حکمت عملی آہستہ آہستہ کامیابی کی طرف بڑھ رہی ہے۔ دونوں رہنما اداروں کے درمیان ٹکراکی شدید مخالفت کر رہے ہیں اور ہر صورت میں عدالتوں کا احترام کرنے اور پاک فوج پر تنقید نہ کرنے کے حامی ہیں۔ اب پارٹی کے مزید ممبران پارلیمنٹ بھی ان کے ہم آواز بن رہے ہیں۔ ان رہنما¶ں کی خواہش ہے کہ نواز شریف موجودہ پارٹی عہدہ چھوڑ کر پارٹی کے سپریم ہیڈ بن جائیں۔ مسلم لیگ (ن) کے اراکین کی اکثریت اداروں کے درمیان تصادم کی مخالف ہے۔ پنجاب اسمبلی کے بعد قومی اسمبلی میں بھی حکومتی اراکین کے ایک گروپ کا اجلاس 3 نومبر کو اسلام آباد کے ایک فارم ہا¶س میں طلب کیا گیا ہے اس اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو کھانے کی دعوت دی گئی ہے۔ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ایک وفاقی وزیر نے بتایا کہ 3 نومبر کی شام ایک فارم ہا¶س پر کھانے کی دعوت ہے جس میں ملکی سیاسی اور پارٹی کی صورتحال پر بات ہو گی۔ مگر اس اجلاس سے حکومتی پالیسیوں پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ عام الیکشن اب قریب ہیں اور عام انتخابات سے قبل دوستوں کے درمیان کھانے کی دعوتیں ہوتی رہتی ہیں۔