ایرانی ڈرون مار گرانے کی تصدیق: کنٹرول لائن پر جارحیت سے امن کو خطرہ ہے: دفتر خارجہ
اسلام آباد (صباح نیوز) ترجمان دفتر خارجہ محمد نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے بہت ہی خراب صورتحال پیدا کر دی ہے، بھارت کی جانب سے ایل او سی پر جاری کارروائیوں سے خطہ کے امن کو خطرہ لاحق ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے گزشتہ سات دہائیوں میں انسانی مظالم کے حوالے سے جو کچھ کیا وہ سب کے سامنے ہے۔ ان خیالات کا اظہار نفیس زکریا نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ مسئلہ ہے۔ اس پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں جن پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کے حوالے سے بہت ہی خراب صورتحال پیدا کر دی ہے بلکہ بھارت نے ایل او سی پر محاذ کو مستقل گرم کر رکھا ہے ان تمام وجوہات کی بناء پر پوری دنیا کی توجہ کشمیر کے ایشو پر مرکوز ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے پوری دنیا کے اخبارات، سول سوسائٹی اور بڑے بڑے فورمز پر یہ سوال بار بار اٹھایا جا رہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں جو کچھ ہو رہا ہے اس پر فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجنا چاہیے اور کشمیر میں جاری قتل عام کو فوری طور پر رکنا چاہئے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے بھی مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے مقبوضہ کشمیر میں جاری قتل عام کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ نفیس زکریا کا کہنا تھا مقبوضہ کشمیر میں جاری صورتحال بہت سے ممالک کیلئے تشویش کا باعث ہے، بالخصوص اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹوینوگو ئٹرس نے پہلی دفعہ نہیں کہا مارچ میں بھی انہوں نے کہا تھا کہ وہ کشمیر کی صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔ اس وقت بھارت کے اندر بھی لوگوں نے آواز اٹھانا شروع کردی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج جو کچھ کررہی ہیں وہ صحیح نہیں ہے اور اس کا درست ہونا ضروری ہے اور انہیں قتل و غارت گری روکنا ہوگی کشمیریوں اور دوسری جماعتوں سے بات کرنا ہوگی۔ علاوہ ازیں ترجمان دفتر خارجہ نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ڈرون کو پاکستان ائرفورس نے مار گرایا۔ ایرانی ڈرون پاکستانی حدود میں 4 کلومیٹر اندر تھا۔ ایرانی ڈرون کو 19 جون کو مار گرایا گیا۔ پاکستان نے ایرانی حکام سے معلومات کا تبادلہ کر لیا ہے۔