قومی اسمبلی: وزراء کی عدم دلچسپی‘ وزیراعظم نوازشریف ایوان میں نہیں آئے
اسلام آباد (عترت جعفری) ملک میں گزشتہ چند ہفتوں سے جاری سیاسی بحران کی شدت میں بظاہر کمی کو دیکھتے ہوئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وفاقی وزراء کی دلچسپی ان کی خالی نشستوں سے لگائی جا سکتی تھی۔ وزیراعظم ایوان میں نہیں آئے۔ چودھری نثار علی خان کچھ دیر بیٹھ کر چلے گئے۔ اجلاس میں چند وزراء موجود تھے۔ اجلاس کی بے رونقی کی ایک دوسری وجہ الیکشن کمشن کے پاس گوشوارے جمع نہ کرانے کی پاداش میں کافی تعداد میں ارکان کی رکنیت کی معطلی بھی تھی۔ وقفہ سوالات کے دوران سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے وزارت مواصلات کا سوال آنے پر ایوان کو بتایا کہ سیکرٹری مواصلات عالم لالیکا کی رکنیت بھی معطل ہے۔ عالم لالیکا نے انہیں فون کر کے پوچھا کہ میں ایوان میں آ سکتا ہوں یا نہیں تو میں نے عالم لالیکا کو بتایا کہ وہ ایوان میں نہیں آ سکتے۔ تحریک انصاف کے ارکان کے استعفے سپیکر کے پاس موجود ہیں تاہم ابھی تک کوئی فیصلہ سامنے نہیں آ سکا۔ شیخ رشید احمد نے نکتہ اعتراض پر پیمرا کی طرف سے ایک چینل پر پابندی اور اینکر کو ہراساں کرنے کا ایشو اٹھایا اور پھر اجلاس سے چلے گئے۔ محمود خان اچکزئی نے اسرائیل کی قید میں موجود 14 پاکستانیوں کا ایشو اٹھایا اور کہا کہ یہ پاکستانی بحر اسود میں جہاز ڈوبنے کے واقعہ کے بعد14 سال سے اسرائیلی قید میں ہیں ان کا تعلق سوات سے ہے۔ ان کی رہائی کے لئے مصر اور ترکی کے ذریعے کوشش کی جائے۔ پی پی پی اور ایم کیو ایم کے درمیان کشیدگی ایوان میں بھی نظر آئی۔ رشید گوڈیل کے خطاب کا جواب عبدالستار بچانی نے دیا۔ سپیکر کو دونوں کے خطاب کے بعض الفاظ حذف کرانا پڑے۔ سید نوید قمر کافی دیر تک رشید گوڈیل سے گفتگو کرتے نظر آئے۔