حج کرپشن کیس : حامد سعید کاظمی، راو¿ شکیل، راجہ آفتاب اسلام آباد ہائیکورٹ سے بری
اسلام آباد (بی بی سی+ ایجنسیاں) اسلام آباد ہائی کورٹ نے حج کرپشن کیس میں ماتحت عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سابق وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی سابق ڈائریکٹر حج را¶ شکیل اور وزارت مذہبی امور کے جوائنٹ سیکرٹری راجہ آفتاب کو بری کردیا۔ ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے کیس کا فیصلہ گزشتہ روز سنا دیا۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سابق وفاقی وزیر برائے مذہبی امور حامد سعید کاظمی، اس وقت کے سابق جوائنٹ سیکرٹری راجہ آفتاب السلام اور سابق ڈائریکٹر جنرل حج راﺅ شکیل سمیت دیگر ملزموں پر الزام تھا انہوں نے 2010ءکے حج انتظامات کے دوران جدہ، مکہ اور مدینہ میں پاکستانی عازمین حج کیلئے عمارتیں کرائے پر لینے کے عمل میں بڑے پیمانے پر مالی بے قاعدگیاں کیں اور اس ضمن میں حجاج کرام سے کروڑوں روپے زائد وصول کئے۔گزشتہ برس اسلام آباد کی ماتحت عدالت نے حامد سعید کاظمی اور راجہ آفتاب السلام کو سیکشن 409/34 تعزیرات پاکستان کے تحت 16‘ 16 سال قید کی سزا سنائی تھی جبکہ کیس کے مرکزی ملزم راﺅ شکیل کو مجموعی طور پر 40 سال قید اور 15کروڑ روپے جرمانے کی سزا سنائی گئی۔ ان سزا¶ں کیخلاف مجرموں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ماتحت عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے حقائق کو مدنظر نہیں رکھا جبکہ استغاثہ نے انکے خلاف جرم کے ٹھوس ثبوت پیش نہیں کئے۔ عدالت نے ان کا موقف تسلیم کرتے ہوئے فیصلہ سنا دیا۔ دریں اثناءایف آئی اے حکام کے مطابق انہوں نے ابھی تک اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ دوسری طرف سابق وزیر حامد سعید کاظمی کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے بریت کے بعد ملتان میں ان کے حامیوں نے جشن منایا۔ انہوں نے کہا کہ وقت نے ثابت کردیا کہ حامد سعیدکاظمی پرتمام الزامات بے بنیاد ہیں،ملتان آمد پر حامد سعید کاظمی کا پرتپاک استقبال کیا جائیگا۔دوسری طرف تنظیم السعیدکے زیراہتمام بھی حامد سعید کاظمی کی عدالت سے بریت کی خوشی میں ملتان کے مختلف علاقوں میں مٹھائیاں تقسیم کی گئیں ۔
حج کرپشن کیس