دہشت گردی کے مقدمات جلد نمٹانے کیلئے جامع قانون بنایا جائے، ورکنگ گروپ
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزارت داخلہ نے انسداد دہشت گردی ورکنگ گروپ کیلئے 11 افراد کے نام کو حتمی شکل دیدی ہے۔ اس میں سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق پرویز اور خالد عزیز کے نام شامل ہیں۔ نیشنل کوآرڈینیٹر نیکٹا حامد علی خان نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ ورکنگ گروپ دہشت گردی کی تمام اقسام کا جائزہ لے گا اور اپنی ابتدائی رپورٹ 22 دسمبر کو قومی ایکشن کمیٹی کو پیش کریگا۔ 26 دسمبر کو وزیراعظم کو بھی رپورٹ پیش کی جائیگی۔ وزیر داخلہ پریس کانفرنس میں ورگنگ گروپ کی تشکیل سمیت اہم امور پر میڈیا کو آگاہ کرینگے۔ نجی ٹی وی کے مطابق ورکنگ گروپ کا ایجنڈا تیار ہوگیا ہے، 16 قوانین کا جائزہ لے کر خامیاں دور کرنے سے متعلق سفارشات دیگا۔ دہشت گردی کے مقدمات جلد نمٹانے کیلئے جامع قانون بنانے کی تجویز دی گئی ہے۔ فاٹا اور پاٹا کیلئے فوجی عدالتیں قائم کرنے کا جائزہ لیا جائےگا۔ ورکنگ گروپ کی سفارشات پر حتمی فیصلہ پلان آف ایکشن کمیٹی کریگی۔ اسلحہ جاری کرنے کے صوبوں کے اختیارات کا بھی جائزہ لیا جائیگا۔ ورکنگ گروپ کی سفارشات پر حتمی فیصلہ پلان آف ایکشن کمیٹی کریگی۔
ورکنگ گروپ