دھشت گردی اور انتہاءپسندی کا خاتمہ کتاب، قلم اور علم سے ہی ممکن ہے،عرفان صدیقی
اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ و ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے اکادمی ادیبات پاکستان کو ہدایت کی ہے کہ سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان، فاٹا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میںاکادمی کے نئے دفاتر کے قیام پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے اور اس ضمن میں طے کردہ نظام الاوقات پر سختی سے عمل کیا جائے۔ 40 سال بعد قائم ہونے والے ان نئے دفاتر کے قیام میں مزید تاخیر نہیں ہونیچاہئے تاکہ ملک بھر میں علمی وادبی سرگرمیوں کا دائرہ وسیع ہونے سے دور افتادہ علاقوںکے باصلاحیت اہل قلم کی حوصلہ افزائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ یہ ہدایت انہوں نے منگل کو قومی تاریخ و ادبی ورثہ ڈویژن میں اکادمی ادبیات پاکستان کے امور کار کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں دی۔ اکادمی کے چئیرمین ڈاکٹر قاسم بھگیو اور دیگر حکام نے نئے دفاتر کےلئے اراضی اور عمارات کی نشاندہی و فراہمی کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ مشیر وزیراعظم عرفان صدیقی نے کہاکہ دہشت گردی کے خاتمہ کےلئے قومی ادارے تندہی سے کام کر رہے ہیں۔ علمی و ادبی سرگرمیوں کا فروغ گھر کو ٹھیک کرنے کے عمل کا حصہ ہیں۔دھشت گردی اور انتہاءپسندی کا خاتمہ کتاب، قلم اور علم سے ہی ممکن ہے۔ اس عفریت کے خاتمہ میں اہل علم و ادب کی ذمہ داری ہے کہ وہ قومی بیانیہ کی تشکیل، مثبت سوچ اور تعمیری انداز فکر کے فروغ کےلئے اپنے قلم کو بروئے کار لائیں۔ ضرب قلم سے جہالت کے اندھیروں کو دور کرنے میں اپنا فعال کردار اداکریں۔