ختم نبوت کے اصل قوانین کی بحالی خوش آئندہے،سراج الحق
کراچی (اسٹاف رپورٹر )جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر انتخابات کا التواء قبول نہیں کیا جائے گا ، ہمار امطالبہ ہے کہ احتساب صرف ایک خاندان کا نہیں بلکہ تمام کرپٹ عناصر اور پنامہ لیکس میں سامنے آنے والے مزید 435افراد کا احتساب کیا جائے اور قومی دولت لوٹنے والوں کو سخت سزا دی جائے ، نامو س رسالت اور عقیدہ ختم نبوت کے قوانین میں کسی بھی قسم کی ترامیم اور ان قوانین کو بے اثر کرنے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا ، عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے اصل قوانین کی بحالی خوش آئند ہے تاہم اس کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا حکومتی وعدہ ابھی پورا نہیں ہوا ہے ، حکومت اپنا وعدہ پورا کرے اور ذمہ داران کو سزا دے۔ کراچی کے عوا م سے بار بار مینڈیٹ لینے والوں نے عوام کے لیے کچھ نہیں کیا ، جماعت اسلامی عوام کو مسائل سے نجات دلانے کی صلاحیت رکھتی ہے ، عوام جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع جنوبی کے تحت ’’رابطہ عوام مہم ‘‘ کے سلسلے میں اتوار کے روز ککری گراؤنڈ میں ایک روزہ دعوتی و اصلاحی فیملی اجتماع عام سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجتماع میں ہزاروں مرد و خواتین ، بچوں ، بزرگوں اور نوجوانوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اجتماع سے جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر راشد نسیم، امیر جماعت اسلامی صوبہ سندھ ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی ،امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ، امیر جماعت اسلامی ضلع جنوبی عبد الرشید اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ایک ایسا ملک اور معاشرہ قائم کرناچاہتی ہے جہاں نیکی کرنا آسان اور بدی کرنا مشکل ہوں، جہاں کا نظام حکومت اسلامی اصولوں کے مطابق ہو، جہاں غریب ،مظلوم اور مجبور کو اس کا حق ملے۔ جماعت اسلامی فلاحی ریاست کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان صرف ایک خطے کا نام نہیں بلکہ ایک نظریے اور عقیدے کا نام ہے۔ پاکستان کی خاطر مسلمانوں نے لازوال قربانیاں دیں اور قائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت میں ایک ایسی ریاست حاصل کی ہے جسے مدینے کے نمونے کے مطابق بنایا جائے گا۔ہم قائد کے وڑن کے مطابق اس ملک کو بنائیں گے۔ جماعت اسلامی ایک تحریک کا نام ہے جوکہ عوام کے مسائل حل کرنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔ ہم ایک ایسا پاکستان بنائیں گے جس میں انصاف کے لیے عوام کو لاکھوں روپے کی فیس نہیں دینا پڑے گی۔ علاج کے لیے کسی سے قرض نہ ملے ، بچوں کو پڑھانے اور بچیوں کی شادیوں کے لیے دوسروں کے سامنے ہاتھ پھیلانے کے لیے دروازے پر جانے کی ضرورت نہ ہو۔ ہم قومی وسائل کو عدل اور انصاف کے مطابق تقسیم کریں گے۔ اسلامی حکومت میں ،حکومت ایک ماں کی طرح ہوگی۔ہم ایسا نظام لائیں گے جس میں غریب کا بچہ کوڑے کے ڈھیر پر اپنا رزق تلاش کرنے پر مجبور نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں مسائل حل نہیں ہورہے ایک سال سے سن رہے ہیں کہ کچرا جگہ جگہ جمع ہے اور آج بھی جمع ہے۔ یہ آپس میں لڑتے ہیں لیکن عوام کے مسائل حل نہیں کرتے بلکہ اختیارات میں اضافے کی بات کرتے ہیں۔عوام نے جن لوگوں کا ووٹ دیے انہوں نے آج تک کراچی کے عوام کے مسائل حل نہیں کیے۔ بار بار عوام کا مینڈیٹ لے کر بھی عوام کو کچھ نہیں دیا۔ صرف جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے۔ اندرون سندھ کے حالات افریقہ جیسے ہیں۔ انسانوں کو پانی نہیں مل رہا اور عوام بنیادی انسانی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ سند ھ کے لوگوں نے ہمیشہ پیپلز پارٹی کو ووٹ دیے ہیں لیکن پیپلز پارٹی کی قیادت نے سندھ کے عوام کو دھوکہ دیا اور مسائل حل نہیں کیے۔مسائل سے نجات کا واحد راستہ کرپٹ اور جاگیردارانہ نظام سے بغاوت کا راستہ ہے۔ کراچی اور سندھ کے عوام اس ظلم و جبر اور جاگیردارانہ نظام کے خلاف اٹھیں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے احتساب کی تحریک شروع کی ہے ابھی صرف ایک خاندان کے خلاف کاروائی کی گئی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام کرپٹ افراد اور عناصر کے خلاف کاروائی کی جائے اور پنامہ کیس میں آنے والے تمام افراد کا احتساب کیا جائے۔اجتماع سے راشد نسیم‘ ڈاکٹر معراج الہدیٰ‘ حافظ نعیم و دیگر نے بھی خطاب کیا۔