بجٹ میں غریب عوام کوبنیادی ضروریات پر سبسڈی دی جائے، لیاقت بلوچ
راولپنڈی (نوائے وقت رپورٹ) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہاکہ قومی بجٹ کا 61فیصد غیر ترقیاتی اخراجات اور سود پرخرچ ہوجاتا ہے لوڈشیڈنگ کے خاتمے اور کشکول توڑنے کے دعویدارحکمرانوں نے پاکستان کواقتصادی ٹائیگر کی بجائے اقتصادیلومڑی بنادیا ہرآنے والا بجٹ سفید اورکالے جھوٹ کاامتزاج اعدادوشمارکا گورکھ دھندا ہوتا ہے جوعوام کوریلیف دینے کی بجائے ان کےلئے کسی اندوہناک دھماکے سے کم نہیں ہوتا۔وہ رحمن آباد کے مقامی ہوٹل میں امیرضلع شمس الرحمن سواتی کی زیرصدارت پری بجٹ سیمینارسے خطاب کررہے تھے۔اس موقع پرصدرمرکزی انجمن تاجران شرجیل میر،دانشوروکالم نگاربیگ راج،امیرجماعت اسلامی سٹی ڈسٹرکٹ قاضی محمدجمیل،جنرل سیکرٹری ضیاءاللہ چوہان ،نائب امیررضا احمدشاہ،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ تصورامتیاز،تاجررہنماچوہدری محمدندیم،ظفر الحسن جوئیہ ایڈووکیٹ،صولت مجیدستی ،،ندیم شیخ سمیت دیگررہنماﺅں نے بھی خطاب کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ مغربی سرمایہ دارانہ نظام زمین بوس ہوچکا ہے پاکستان میں اس کا نفاذکرنے والے ذہنی اورفکری غلام ہیں جوملک میں خوشحالی کی بجائے اپنے آقاﺅں کی خوشنود ی کےلئے اقدامات کررہے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ وفاقی وزیرخزانہ کشکول لے کرپوری دنیا سے قرض جمع کرتے ہیں حالیہ عرصے میں 25ارب ڈالرقرض لیا گیا ،ملک اس وقت 72ارب ڈالر کا مقروض ہے جبکہ کرپٹ اشرافیہ کی لوٹ مارکے نتیجے بیرون ملک 400ارب ڈالرکاسرمایہ موجودہے ۔پاکستان کو قرض سے نجات دلاکر حقیقی معاشی ٹائیگربنانے کےلئے عوام کودیانت دارقیادت کاانتخاب کرنا ہوگاکیونکہ کرپٹ اوربددیانت حکمران کبھی بھی بیرون ملک موجودلوٹ مارکا پیسہ پاکستان واپس نہیں لائیں گے۔انھوں نے کہاکہ ہم اورنج ٹرین ،میٹروبس سمیت فلاحی منصوبوں کے مخالف نہیں لیکن جب غریب عوام کو آٹااوردال میسرنہ ہوتوہم ایسی عیاشیاں افورڈ نہیں کرسکتے ۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ حالیہ بجٹ میں غریب عوام کوبنیادی ضروریات پر سبسڈی دی جائے تاکہ غریب محنت کش اورکسان اپنے بچوں کے ساتھ خودکشیوں پر مجبورنہ ہوں ۔انھوں نے کہاکہ ملک میں ہردن بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ پرقابوپانے کےلئے بجلی پیداکرنے کے نئے ذرائع پیداکرنے کے ساتھ ساتھ ٹرانسمیشن کے نظام کوبہتربنانے کی ضرورت ہے ۔انھوں نے کہاکہ ،بلوچستان کے عوام کو ریلیف دینے کے دعوے اشتہارات میں توکئے جارہے ہیں لیکن عملی طورپر صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے کوئٹہ میں پیرامیڈیکل سٹاف اپنے حقوق کی بحالی کےلئے احتجاج کررہے ہیں۔ شمس الرحمن سواتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کلرکوں اوراساتذہ کی جانب سے حقوق کی آوازبلند کرنے پر ان پر حملہ کرکے انھیں گرفتارکرناقابل مذمت اورشرمناک ہے۔