چین کے فوجی دبا¶ سے عوام کی توجہ ہٹانے کےلئے بھارت ایل او سی پر بڑی جھڑمیں شروع کر سکتا ہے: ذرائع
اسلام آباد( سہیل عبدالناصر)خدشہ ہے کہ سکم اور بھوٹان کی سرحد پر چین کے فوجی دباﺅ سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے بھارت کنٹرول لائن پر بڑی جھڑپیں شروع کر سکتا ہے۔ کنٹرول لائن پر بھارت کی طرف سے جنگ بندی معاہدہ کی مسلسل کئی روز سے خلاف ورزیوں اور پاکستان کی فوجی چوکیوں اور شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے اقدام پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک اہم ذریعہ نے کہا کہ بھوٹان اور چین کے سرحدی علاقہ ڈوکلان میں بھارتی فوج کی غیر ضروری مداخلت پر چین کے سخت ردعمل نے بھارت کے مرد آہن نریندرا مودی کو سراسیمہ کر دیا ہے۔ وہ چین کے دباﺅ پر ڈوکلان سے فوجی واپس بلاتے ہیں تب بھی سبکی ہوتی ہے اور چین کے ساتھ جھڑپ کی صورت میں مار پڑنے کا اندیشہ ہے۔ اس صورتحال سے بھارتی عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے خدشہ ہے کہ بھارت کنٹرول لائن پر کسی بڑی جھڑپ کا آغاز کر سکتا ہے جس کے سدباب کیلئے پاکستان پوری طرح تیار ہے۔ یہ امکان بھی ہو سکتا ہے کہ چین کی فوجی کارروائی کی صورت میں کنٹرول لائن پر جھڑپوں کے ذریعہ بھارت عالمی سطح پر واویلا شروع کر دے کہ اسے بیک وقت چین اور پاکستان کا سامنا ہے۔ پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل برائے ملٹری آپریشنز نے دو روز پہلے اپنے بھارتی ہم منصب کو خبردار کیا تھا کہ ” ہمیں حالات اس نہج پر نہیں لے جانے چاہیں جہاں ہم ایک دوسرے کی فوجی رسد کے راستے منقطع کیا کرتے تھے۔“ اس ذریعہ کے مطابق اس جملہ میں یہ واضح پیغام تھا کہ بھارت اشتعال انگیزی سے باز نہ آیا تو پھر پاکستان ایک قدم آگے بڑھ کا جواب دے سکتا ہے۔وا ضح رہے کہ چین تبت کی اپنی حدود میں سڑک تعمیر کررہاہے۔ اس کا یہ علاقہ بھوٹان سے متصل ہے۔ بھارتی فوج بھوٹان کے علاقہ میں داخل ہو کر چینی فوج کے مدمقابل آئی ہوئی ہے جس پر چین نے بھارت کو وارننگ دی ہے کہ وہ اس علاقہ سے اپنی فوج واپس بلائے ورنہ اسے سخت شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ گزشتہ روز چین نے اس علاقہ میں اصل گولہ بارود سے فوجی مشقیں کیں اور گزشتہ روز کی اطلاع ہے کہ چین نے علاقہ میںبھاری فوجی سا زو سامان پہنچا دیا ہے۔
بھارت/ ایل او سی