حج کوٹہ کی بحالی پر وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) رفیق حجاج کمیٹی کے نائب صدر بابو عمران قریشی نے پاکستان کے عازمین حج کے لئے کوٹہ کی بحالی پر وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف اور سیکرٹری مذہبی امور کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا ہے کہ سردار محمد یوسف کی حاجیوں کے لئے کی جانے والی خدمات قابل تعریف ہیں اب ایک لاکھ 79ہزار 210عازمین حج کرسکیں گے‘ بابو عمران قریشی نے کہا کہ سعودی حکام سےپاکستانی خیموں کے لئے مزدلفہ (نیو منیٰ) کی بجائے اولڈ منیٰ میں جگہ کی فراہمی ( اگر 100فیصد خیمے لگانا ممکن نہیں تو 50فیصد خیمے ہر صورت منیٰ میں لگانا)، منیٰ خیموں میں منظور شدہ سائیز کے مطابق جگہ کی فراہمی ، بہتر کوالٹی کے گدوں کی فراہمی اور گدوں کا کرایہ نہ لینا،ٹرانسپورٹ اور مونو ریل دونوں میں سے ایک سفری سہولت کا کرایہ وصول کرنا اور آبِ زم زم کو حاجیوں کی صوابدید پر چھوڑنا و غیرہ شامل ہیں۔ بابو عمران قریشی نے مزید کہا کہ اپنے دورہ سعودی عرب کے دوران وفاقی وزیرمذہبی اُمور ڈائریکٹر جنرل حج مکہ اور ڈائریکٹر مکہ اور مدینہ کے ساتھ بھی حج معاملات پر مشاورت کریں گے۔ اس مشاورت کے دوران حاجیوں کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لئے اگر درج ذیل اُمور پر سنجیدگی سے غور کیا جائے تو اس سے حاجیوں کوماضی کی نسبت زیادہ بہتر سہولیات میسر آ سکتی ہیں۔ رہائشوں کی ابھی سے ہائیرنگ شروع کر دی جائے تواچھی، نزدیکی اور سستی رہائشیں بآسانی مل سکتی ہیں۔ رہائشیں براہ راست مالکان سے لی جائیں۔ مالکان کے ساتھ معاہدے کے وقت بلڈنگ سے حرم تک اور واپسی کے لئے شٹل سروس بلڈنگ مالکان کے ذمہ لگائی جائے اور کرایہ حاجیوں کے واجبات سے نہ کاٹا جائے۔اچھی شہرت کی حامل کیٹرنگ کمپنیوں سے معاہدے کئے جائیں تا کہ بلڈنگ میں فراہم کئے جانے والے کھانے کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے۔ شٹل سروس میں بہتری لائی جائے۔ پاکستان ہاﺅس مدینہ کی دوسری بلڈنگ کی تعمیر کے لئے فوری کام شروع کیا جائے۔ہر بلڈنگ میں ایک ڈاکٹر پر مشتمل میڈیکل یونٹ قائم کیا جائے۔پاکستان ہاﺅس العزیزیہ کی طرح ایک دفتر حرم کے نزدیک قائم کیا جائے۔ حج مشن کا موبائل دفتر نیو منیٰ کے قریب قائم کیا جائے۔ مدینہ میں 100 فیصد حجاج کے لئے مرکزیہ کے اندررہائشوں کا حصول یقینی بنایا جائے ۔بابو عمران قریشی نے اُمید ظاہر کی کہ وفاقی وزیر مذہبی اُمور کا دورہ سعودی عرب کامیاب ثابت ہو گا اور وہ ماضی کی طرح حج 2017ءکے حجاج کے لئے بھی ہر ممکن سہولیات کا حصول یقینی بنائیں گے۔