’’انتخابی اصلاحات‘‘ پارلیمانی کمیٹی نے قواعد کی منظوری دیدی، تحریک انصاف کے ارکان کا بائیکاٹ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) انتخابی اصلاحات پر پارلیمانی کمیٹی نے متفقہ طور پر اپنے قواعد و ضوابط کی منظوری دے دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے تینوں ارکان نے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کا غیرعلانیہ بائیکاٹ کیا۔ منگل کو پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ پارلیمانی کمیٹی نے پاکستان تحریک انصاف کے بائیکاٹ کے دوران کام جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ قواعد و ضوابط کے تحت 33 رکنی کمیٹی کے اجلاس کے کورم کیلئے ایک چوتھائی ارکان کی حاضری کو لازمی قرار دیا گیا۔ پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد چیئرمین سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ جمہوریت کے تسلسل آئین قانون پارلیمنٹ کے تحفظ پر پوری پارلیمنٹ متحد ہے۔ رات گئے بھی حکومت کے اپوزیشن جماعتوں سے رابطے جاری رہے۔ مسئلے کو آئینی طریقہ کار کے تحت حل کیا جا سکتا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو آئین سے ماورا نہیں ہٹایا جائے گا۔ کمیشن کے ارکان رضاکارانہ طور پر مستعفی ہو سکتے ہیں۔ کمیشن کو برخاست کرنے کا آئین میں طریقہ کار درج ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کثرت رائے سے فیصلے کرے گی۔ اتفاق رائے نہ ہونے کی صورت میں کسی بھی فیصلے کی منظوری کیلئے 17 ارکان کی حمایت ضروری ہو گی۔ کمیٹی کے قواعد و ضوابط جاری کر دیئے گئے ہیں۔ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ تحریک انصاف کے ارکان اجلاس میں شرکت کرتے ہیں یا نہیں انتخابی اصلاحات کیلئے کمیٹی اپنا کام جاری رکھے گی۔ الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی غیرآئینی اقدام نہیں اٹھایا جائے گا۔ تحریک انصاف کی بات سننے کو تیار ہیں وہ آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ دھرنوں کی وجہ سے قومی معیشت کو 400 ارب روپے کا نقصان ہو چکا ہے سٹاک مارکیٹ مزید 500 پوائنٹس گر گئی ہے۔