بجلی کی بہتر پیداوار سے معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوئی‘اویس لغاری
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سردار اویس احمد خان کی زیر صدارت بدھ کو پرائیویٹ پاور اینڈ انفراسٹریکچر بورڈ (پی پی آئی بی ) کا 114 واں اجلاس منعقد ہوا ا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے بورڈ ممبرز کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ بجلی کے شعبے میں سرمایہ کاروں کو بہتر ماحول فراہم کیا جا رہاہے ۔اور انکے معاملات کو احسن انداز میں چلایا جا رہا ہے جو کہ بورڈ ممبران کی ان اجلاسوں میں فعال شرکت کی بدولت ممکن ہوا ہے۔ اس موقع پرمینیجنگ ڈائریکٹرز پی پی آئی بی، شاہ جہاں مرزا نے اجلاس کو بجلی کی پیداوار کے حوالے سے ایک تفصیلی بریفنگ بھی دی ۔ انھوں نے اجلاس کو بتایا کہ بجلی کے پیداواری منصوبوں کے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے مزیدبتایا کہ مقامی اور پائیدار توانائی کے فروغ کے لیے مجموعی طور پر 5600 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے 7 منصوبوں پر کام جاری ہے ۔ اجلاس میں اکنامک کوآرڈینیشن کمیٹی کے منظور شدہ آأایل ایس جی گیس کو مقامی آئی پی ڈیز کو سپلائی کے معاہدوں کو تسلیم کرنے کے لیے پی پی آئی بی کو مکمل اختیار دیا گیا۔ ان آئی پی ڈیز میں ہال مور، سیف، اورینٹ اور سفرائیر شامل ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ گیس کی عدم دستیابی کی وجہ سے منصوبوں پر ذیادہ لاگت آتی ہے جبکہ ایچ ایس ڈی کے بجائے آر ایل این جی پر منتقل کرنے سے ان منصوبوں پر نصف لاگت آئے گی جن سے ٹیرف میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔مینیجنگ ڈائیریکٹر این ٹی ڈی سی نے مٹیاری لاہور ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائن کے حوالے سے تھر کے کوئلے پر جنوب سے شمال بجلی کے بہائو اور اسکے مالی اثرات پر ایک تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چئیر مین نے پی پی آئی بی، این ٹی ڈی سی اور سی پی پی اے جی کو کہا کہ تھر کول کی بنیاد پر آئی پی پی کے حقیقی تجارتی آپریشن کی تاریخوں پر مبنی ایک تجرباتی رپورٹ مشاورت کے بعد فوری طور پر پیش کی جائے گی تاکہ خسارے سے بچا جا سکے۔ اجلاس میں حکومت ِ سندھ اور وفاقی حکومت کے درمیان بجلی کے منصوبوں پر بہتر پیش رفت کے لیے ہم آہنگی اور معاوضوں کے معاہدوں پر حقیقی معنوں میں عمل درآمد یقینی بنانے کی بھی منظوری دی گئی۔ اس عمل کے تحت معاہدے کا مسودہ وزارت ِ توانائی کے ذریعے حکومت ِ سندھ کو بھیجوایا جائے گا۔جبکہ صوبائی اور وفاقی حکومت کی جانب سے اس معاہدے پر عمل درآمد سے پہلے اسکے مسودہ کی وزات ِ قانون سے بھی منظوری دی جائے گی۔ سندھ میں ان منصوبوں پر کام کرنے کے لیے ضروری ہے کہ صوبائی حکومت آئی پی پی کے ساتھ لیز لیج اور پانی کے استعمال معاہدوں پر دستخط کرے ۔ چیئر مین نے ہدایت کی کہ ان معاہدوں کو ایک ماہ کے اندر مکمل کیا جائے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان نے کہا کہ موجودہ حکومت بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے تمام تر وسائل بروئے کا ر لا رہی ہے۔ اور اس وقت سسٹم میں ہمارے پاس اضافی بجلی موجو د ہے انہوں نے کہا کہ بہتر پیداوار سے ملک میں معاشی ترقی کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ صارفین کو موثر انداز میں سستی بجلی کی فراہمی کے لیے موجودہ حکومت پر عز م ہے اور اس ضمن میں جامع حکمت ِ عملی کے تحت ٹھوس اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ وفاقی وزیر کی تجویز پر پی پی آئی بی کے بورڈ نے فیصلہ کیا کہ پاکستان میں کوئلے کے ذخائر کا جائزہ لینے کے لیے صوبہ سندھ کے علاقے تھر میں فروری کے دوسرے ہفتے میں اگلا اجلاس منعقد ہو گا۔ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر سردار اویس احمد خان لغاری نے کہا کہ موجودہ حکومت بجلی کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ اور اس وقت سسٹم میں ہمارے پاس اضافی بجلی موجود ہے