سینٹ : خارجہ پالیسی پر بحث کیلئے اپوزیشن کی قرارداد منظور‘ طالبان قیدیوں کی رہائی پر تشویش
اسلام آباد (وقائع نگار‘ ایجنسیاں) بھارت اور افغانستان میں ہونے والے انتخابات کے بعد حکومت پاکستان کی خارجہ پالیسی پر سینٹ میں بحث کیلئے اپوزیشن کی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔ رضا ربانی نے ایک قرارداد پیش کی جس میں انہوں نے مطالبہ کیا نئی خارجہ پالیسی بنانا ہوگی۔ این این آئی کے مطابق پیپلزپارٹی نے طالبان قیدیوں کی رہائی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا وہ طالبان سے مذاکرات کے حوالے سے اپنی پوزیشن واضح کرے۔ عسکریت پسندوں کو عام معافی دینا پالیسی نہیں‘ ایسی کوئی پالیسی بنائی گئی ہے تو آگاہ کیا جائے۔ رضا ربانی نے کہا حکومت نے بعض طالبان قیدیوں کو رہا کیا ہے اس کے باوجود دوسری طرف سے جنگ بندی میں توسیع نہیں کی گئی۔ حکومت صورتحال پر اپنی پوزیشن واضح کرے۔ مذاکرات آگے نہیں بڑھتے تو دوسرے آپشن کی طرف بڑھا جائے۔ فرحت اللہ بابر نے کہا گو نر خیبر پی کے نے شدت پسندوں کیلئے عام معافی کے حوالے سے جو بیان دیا وہ مناسب نہیں۔ شدت پسندوں کو عام معافی دینا پالیسی نہیں۔ اس کے بہت تباہ کن نتائج ہو سکتے ہیں۔ انہون نے وفاقی حکومت سے کہا گورنر کے اس بیان کی وضاحت کی جائے۔ پاکستان کے دشمن اس وقت بہت متحرک ہیں۔ سب سے متحرک افغانستان کی انٹیلی جنس ایجنسی ہے۔ فضل اللہ آج بھی افغانستان کی گود میں بیٹھا ہے حکومت اسے افغانستان سے مانگے‘ کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے طالبان نے بینظیر بھٹو اور جنرل نیازی کو شہید کیا۔ آنے والے وقتوں میں اور بھی دہشت گردی ہوگی۔ سنیٹر روزی خان کاکڑ نے کہا آواران کے زلزلہ زدگان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔ ڈپٹی چیئرمین نے کہا آواران میں ابھی تک لوگوں کے گھر دوبارہ نہیں بنے۔ حکومت عوام کے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرے۔ سنیٹر محسن لغاری نے کہا گندم کی قیمت خرید پر نظرثانی کرے مناسب قیمت مقرر کی ہدایت کی کل متعلقہ وزیر کو پابند کریں۔ ان سوالات کے جواب دے۔ ظفرالحق نے کہا کل کابینہ کے اجلاس کی وجہ سے وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔ سنیٹر سعید غنی کی فنانس ڈویژن کے خلاف تحریک استحقاق متعلقہ کمیٹی کو بھجوا دی۔ انہوں نے سوال کا غلط جواب فراہم کرنے پر تحریک استحقاق پیش کی تھی۔ وقائع نگار کے مطابق رضا ربانی نے حکومت سے مطالبہ کیا ایمنسٹی کے تحت چھوڑے گئے طالبان قیدیوں پر عائد چارجز کی تفصیلات ایوان میں پیش کی جائیں۔