اسلام آباد: میٹرو پولیٹن کارپوریشن اجلاس میں ہنگامہ آرائی، منتخب نمائندوں کا میئر پر عدم اعتماد
اسلام آباد(نا مہ نگار) میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد(ایم سی آئی)کے اجلاس میں مسلم لیگ (ن)اور پوزیشن جماعت پی ٹی آئی کے منتخب بلدیاتی نمائندوں نے میئر اسلام آباد وقائم مقام چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصرعزیز پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا ہے،اجلاس کے دوران اپوزیشن اراکین نے ''گو میئر گو''اور شیم شیم‘‘ کے نعرے بھی لگائے۔ دیہی یونین کونسلوں میں زمینوں کی خرید وفروخت ،تعمیرات اورانتقال پر پابندی اور اسلام آباد کی زوننگ میںتبدیلی کے خلاف ارکین نے شدید غصے کا اظہار کیا ،(ن)لیگی چیئر مین راجہ زاہد نے کہا اب فیصلہ مری روڈ پر ہوگا ہم 29دیہی یونین کونسلوں کے چیئر مین ووٹروںسمیت احتجاجا مری روڈ بلاک کریںگے جس میں دم ہے آکر ہمیں اٹھا لے،ایوان مچھلی منڈی بنا رہا اپوزیشن اراکین کے ساتھ ساتھ حکومتی اراکین بھی احتجاجا نشستوں پر کھڑے ہوگئے ،متعدد ارکین احتجاجا اجلاس ادھورا چھوڑ کر چلے گئے۔ شیخ انصرعزیز نے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔اراکین نے دیہی یونین کونسلوں میں نئے گیس اوربجلی کے میٹرو ں پر عائد کردہ پابندی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ہمارا پانی بند کیاگیا پھر گیس اوربجلی بند کردی گئی اوراب ہماری ملکیتی زمینوں کے انتقال اورتعمیرات پر پابندی عائد کردی گئی ہے ،یہ ظلم آخر کیوں کیاجارہا ہے ،سی ڈی اے درحقیقت پورے اسلام آباد پر قبضہ کرنا چاہتی ہے اورمیئر ان کی سرپرستی کررہے ہیں،اسلام آباد کے شہریوں سے زندگی کے بنیادی حقوق بھی چھین لئے گئے ہیں مگر کوئی پوچھنے والا نہیں ہے ۔میئر اور چیف میٹرو آفیسر کی عدالتوں کے سامنے کھڑے ہونے سے ٹانگیں کانپتی ہیں۔ڈپٹی میئر ذیشان علی نقوی اور اسد کیانی نے میئر اور چیئرمین سی ڈی اے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ محض چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے راتوں رات اسلام آباد کی زوننگ کو تبدیل کردیاگیا اور شاہ اللہ دتہ،سرائے خربوزہ،سنگجانی،بہارہ کہوں سمیت دیگر علاقوں میں تعمیرات پر پابندی اور انتقال پر پابندی کا اشتہار دے دیا گیا اس مبہم اشتہار پر غور کرنا ہوگا،لوگوں کے بنیادی حقوق پر ڈاکہ ڈلا تو صورتحال کا کون ذمہ دار ہوگا۔(ن)لیگی اراکین نے اسد محبوب کیانی کی بریفنگ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کہانیا ں نہ سنائیں اور بتائیں کہ ایم سی آئی کے اکائونٹ میں کتنی رقم ہے ؟جس پر اسد کیانی نے ایوان کو بتایا کہ ایم سی آئی کے اکائونٹ میں 50کروڑ روپیہ ہے جس پر تحریک انصاف نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے دوما ہ قبل 70کروڑ روپے کہاتھا اب یہ کم ہو کر پچاس کروڑ کیسے ہوگیا ایوان کو آگاہ کریں جواب دیں‘ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کے باعث یکم دسمبر تک ملتوی کردیاگیا جبکہ اینجڈے کے باقی دونکات انوائر منٹ ونگ کی کارکردگی اورکچی آبادیوں کی حالیہ صورتحال پر آئندہ اجلاس میں بحث کی جائے گی۔
اسلام آباد(نا مہ نگار) میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد(ایم سی آئی)کے اجلاس میںاسلام آباد میں سوئی گیس اور بجلی کے کنکشن پر پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کر دیا گیا ہے،اجلاس کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کم بارشوں کے باعث زیر زمین پانی کی سطح بہت نیچے جانے کی وجہ سے نئے ٹیوب ویلوںکی تنصیب سے خاطر خواہ پانی کا حصول مشکل ہے۔میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد(ایم سی آئی) کا 17 واں اجلاس ڈپٹی میئر چوہدری رفعت جاوید کی صدارت میں پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گذشتہ اجلاس کی کاروائی کی منظوری دینے کے علاوہ ایم سی آئی کے بزنس رولز، واٹر سپلائی کی صورتحال، انوائرنمنٹ ونگ کی کارکردگی پر تفصیلی بحث کی گئی۔ میٹرو پولیٹین کارپوریشن اسلام آباد کے چیف آفیسر اسد محبوب کیانی نے ایوان کو بتایا کہ ایم سی آئی کے رولز آف بزنس کی مجاز حکام سے منظوری ہو چکی ہے جن کی پرنٹنگ ہو رہی ہے۔ پرنٹنگ کے بعد اس کی کاپیاں ایوان کے ارکان کو فراہم کر دی جائیں گی۔ انہوں نے منظور ہونیو الے بزنس رولز کی تفصیلات سے بھی ایوان کو آگاہ کیا۔ اجلاس کو اسلام آباد میں واٹر سپلائی کی صورتحال سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں جن کے مطابق اس وقت اسلام آبادمیں یومیہ پانی کی سپلائی کی مقدار اور واٹر ٹینکروں سے پانی کی فراہم کرنے کے متعلق بتایا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ فنانس ونگ نے خراب ٹینکروں کے لیے ابتدائی طور پر 25 لاکھ روپے ریلیز کئے ہیں تا ہم ایوان کے ارکان نے اس مد میں میئر اسلام آباد کی طرف سے منظور کئے جانے والے ایک کروڑ روپے فوری ریلیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موسم سرما میں بھی پانی کی قلت ایم سی آئی کے لیے چیلنج سے کم نہیں ہے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ کم بارشوں کے باعث سملی ڈیم سے یومیہ دس ملین گیلن پانی کی سپلائی میں کمی کی گئی ہے تاکہ پانی کے موجودہ ذخائر کو موسم بہار کی بارشوں تک استعمال میں لانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایوان کو بتایا گیا کہ کم بارشوں کے باعث زیر زمین پانی کی سطح بہت نیچے چلی گئی ہے لہذا نئے ٹیوب ویلوںکی تنصیب سے بھی خاطر خواہ پانی کا حصول مشکل ہے تاہم چیف آفیسر نے بتایا کہ حکومتِ پاکستان غازی بروتھا سے پانی لانے کے منصوبے کی منظوری دے چکی ہے جس کے لیے ابتدائی منصوبہ بندی اور منصوبے پر اٹھنے والے اخراجات کا پی سی ون (PC-I) تیار کیا جا رہا ہے۔ اس منصوبے کے مکمل ہونے سے اسلام آباد کو یومیہ 100 ملین گیلن پانی فراہم ہو گا جس سے مستقبل میں اسلام آباد کو پانی کی فراہمی کا مسئلہ حل ہو جائے گا ۔ ایون نے اسلام آباد میں سوئی گیس اور بجلی کے کنکشن کے حصول میں درپیش مشکلات پر اظہار خیال کرتے ہوئے اس پابندی کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا اور اجلاس میں اسلام آباد کے زونI- اورIV کے رولز میں تبدیلی، یونین کونسلز کے اختیارات اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات اورتجاوزات کے خلاف جاری آپریشن اور ایم سی آئی کے لیے ترقیاتی فنڈز کی فراہمی سے متعلق قرار داد بھی منظور کی۔ اجلاس میں انوائرنمنٹ ونگ کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بحث کو اگلے اجلاس تک موخر کر دیا گیا۔