گرینڈ حیات ہوٹل سے متعلق تحقیقات کیلئے کمیٹی پر اعتراض نہیں‘ طارق فضل
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات میں بتایا گیا کہ فیصل مسجد اسلام آباد یمں صفائی کے انتظامات آوٹ سورس ہیں جی12ایف 12 میں تجاوزات ہیں۔ وزیر مملکت برائے کیڈ طارق فضل چودھری نے ایوان میں کہا کہ ان دونوں سیکٹرز کا 85 میں ایوارڈ ہوا تھا۔ جس کے بعد سے قانونی چارہ جوئی ہو رہی ہے۔نئی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے تحت 4کنال کے مالک کو ایک پلاٹ دیا جائے گا۔گرینڈ حیات ہوٹل کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنے تو وزارت کو اعتراض نہیں ہے۔ہوٹل کے رہائشی حصے میں ایک اپارٹمنٹ کی قیمت 8کروڑ روپے تک ہے۔اسے کوئی امیر شخص ہی خرید سکتا ہے۔ سرمایہ کاروں کی سرمایہ کاری کو واپس کرانے کے لئے اٹارنی جنرل کی سربراہی میں کمیٹی بنی تھی جس کا اشتہار شائع کردیا 6لوگوں نے رابطہ قائم کیا جبکہ صرف ایک کمیٹی کے سامنے آیا۔مسئلے کا حل نکالا جائے گا۔ وزیر مملکت برائے اطلاعات نے کہا کہ سٹلائٹ کے ذریعے آنے والے چینلز پر کوئی قابل اعتراض مواد آئے تو اس کا نوٹس لیا جائے گا۔ فرقہ ورانہ نفرت اور تشدد سے متعلق کسی بھی مواد کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا پر کڑی نظر رکھی جاتی ہے۔وزارت کیڈ کی طرف سے بتایا گیا کہ اسلام آباد میں 10کچی بستیاں ہیں۔یہ تمام غیر قانونی اور غیر مجاز ہیں۔کچی آبادی جی ایٹ ون کے 575 اہل مکینوں میں سے 540افراد کے لئے جی ایٹ ون میں پلاٹ مختص کئے گئے ہیں۔ان آبادیوں کے مکینوں کو فراش میں 1233 پلاٹ الاٹ کئے گئے۔موجودہ حکومت نے اسلام آباد میں کوئی کھوکھا الاٹ نہیں کیا۔ ایوان کو بتایا گیا کہ 35 ڈویژنوں کی طرف سے بتایا گیا کہ ان کے کسی ملازم نے غیر ملکی شہریت کے لئے درخواست نہیں دی۔بلیو ایریا اسلام آباد کو وسیع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں۔آئی 16اور ایچ 16 سیکٹروں کے مغربی سروس روڈز کو 17ایونیو سے ملایا جائے گا۔