پاکستان ریلوے موجودہ مالی سال کے اختتام پر 50ارب کمائے گا
اسلام آباد(خبر نگار) پاکستان ریلویز کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان ریلویز کے خسارے میں کمی کے حوالے سے الیکڑانک میڈیاپر چلنے والی رپورٹ حقائق کے منافی، یک طرفہ اور متعصبانہ ہے۔پاکستان ریلویز کے ترجمان نے کہا ہے کہ ادارہ آڈٹ اعتراضات کا جواب متعلقہ فورم پر دے گا تاہم آڈٹ اعتراضات معمول کا حصہ ہیں اور انہیں جعل سازی، دھوکہ دہی کہنا انتہائی غلط ہے۔ رپورٹ پیش کرنیوالے صحافی ذوالفقار علی مہتو منفی اور بے بنیاد رپورٹنگ کررہے ہیں اور واضح کیا جاتا ہے کہ جون یا جولائی میں تنخواہوں کی ادائیگی کی بنیاد پر پاکستان ریلویز کے خسارے میں کمی اور ریونیومیں خطیراضافے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔حقائق یہ ہیں کہ پاکستان ریلویز کا 2013-14میں خسارہ 33ارب روپوں تک پہنچ چکا تھا اور اس میں ہر برس 3سے 4ارب کا اضافہ ہورہا تھا۔ پہلے مرحلے میں خسارے میں اضافے کو روکا گیا اور دوسرے مرحلے میں اسے 27ارب تک لایا گیا۔خسارے کی حقیقت اس سے واضح ہو گی کہ پاکستان ریلوے 2012-13میں ایک سو روپے کمانے کے لیے 194.65روپے خرچ کررہاتھا جو خسارے اور اخراجات میں کمی اور ریونیو میں اضافے کے بعد 2017-18کے پہلے چھ ماہ میں 105.80تک آگیا۔پاکستان ریلویز 2013-14میں محض 18ارب کمارہا تھا اور موجودہ مالی سال کے اختتام پر 50ارب کمائے گا جو پہلے کے مقابلے میں 32ارب روپے زائد ہوں گے۔ پاکستان ریلویز کو ہر برس تنخواہوں اور پنشن کی مد میں اضافی ناگزیراخراجات کا سامنا ہے جس کا فیصلہ وفاقی حکومت کرتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ریلوے کی بحالی اور اپ گریڈیشن کا عمل بھی جاری ہے جس پر ہر برس اربوں روپے اضافی خرچ کئے جارہے ہیں۔