پارلیمانی رہنماؤں کیساتھ وزیراعظم کے اجلاس کے ایجنڈا میں توسیع
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی جانب سے جمعہ 15 دسمبر کو پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کو ناشتے کی میز پر مدعو کئے گئے اجلاس کے ایجنڈے میں توسیع کر دی۔ وزیراعظم پارلیمانی لیڈروں سے فاٹا اصلاحات پر مبنی بل کی منظوری کے علاوہ قومی اسمبلی کے انتخابی حلقوں کی مردم شماری کے مطابق ازسرنو حد بندی کی آئینی ترمیم کو سینیٹ سے منظور کرانے پر بات کریں گے۔ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق موجودہ صورتحال سے مایوس دکھائی دیتے ہیں۔ آئینی ترمیم کی منظوری کی راہ میں پیپلز پارٹی کے حائل ہونے پر موجودہ سسٹم کو خطرات لاحق ہو گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پارلیمانی لیڈروں سے ملاقات میں دوٹوک الفاظ میں جمہوری نظام کو لاحق خطرات سے آگاہ کریں گے اور انہیں اس خدشہ سے بھی آگاہ کریں گے۔ آنے والے دنوں میں اسمبلیاں تحلیل کرانے کیلئے استعفوں کا حربہ استعمال ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے گزشتہ ہفتے راولپنڈی میں اہم شخصیت سے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ رابطے قائم ہیں۔ شاہد خاقان عباسی اور میاں شہباز شریف سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لئے لندن گئے ہیں۔ اس ملاقات میں مسلم لیگ کی حکومت کو لاحق خطرات گریٹر پلان‘ اپوزیشن کی جانب سے دھرنا دینے کی منصوبہ بندی اور آخری حربے استعفوں کی بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کریں گے اگر میاں نواز شریف کے طرزعمل میں تبدیلی آئی تو مسلم لیگ کی حکومت پر دباؤ کم ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن کے رہنماؤں کے حالیہ اجلاسوں میں دھرنے اور استعفوں کا آپشن زیرغور آیا ہے۔ سردار ایاز صادق نے حکومت گرانے کے عمل کو ’’گریٹر پلان‘‘ سے تعبیر کیا ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف پر اسمبلیاں تحلیل کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے کے لئے دھرنا اور استعفوں کا حربہ استعمال کیا جائے گا۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب‘ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف سے ملاقات میں اپنے آئندہ سیاسی لائحہ عمل کے بارے میں منظوری لیں گے۔