سودی نظام‘ ذخیرہ اندوزی اور زکواة نہ دینے سے دولت چند ہاتھوں میں مرتکز ہوگئی
اسلام آباد(نا مہ نگار) بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آبادکے بین الاقوامی ادارہ برائے اسلامی اقتصادیات کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا جو کہ پیر کے روز فیصل مسجد کیمپس میں شروع ہوئی۔ اس ورکشاپ کا انعقاد جامعہ کے ادارہ برائے اسلامی اقتصادیات اور اسلامی ترقیاتی بنک کے اسلامی تحقیقاتی و تربیتی ادارے (ارتی) کے اشتراک سے کیا گیا،جس میں سعودی عر(صفحہ10 بقیہ20)
ب ،انڈونیشیا، الجیریا، سراجیو، جرمنی اور دیگر ممالک کے ماہرین اقتصادیات و اسلامی سکالرز نے شرکت کی۔ افتتاحی تقریب کی صدارت ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش ، صدر جامعہ نے کی جبکہ اس موقع پر ارتی کے نمانئدہ عبدالرحمان الزاہی، ارتی کے سابق سربراہ فہیم خان،جامعہ کے نائب صدور ، جامعہ کے بین الاقوامی ادارہ برائے اسلامی اقتصادیات کے ڈائریکٹر جنرل، ڈاکٹر عتیق الظفر ، ڈاکٹر خلیق الزمان اور دیگر اہم عہدیدران اور فیکلٹی ممبران بھی موجود تھے۔ ڈاکٹر احمد یوسف الدریویش نے اپنے خطاب میںکہا کہ دنیا بھر میں معاشی عدم مساوات تب تک رہے گی جب تک معاشی نظام کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں نہیں چلایا جائے گا،ان کامزید کہنا تھاکہ سودی نظام، ذخیرہ اندوزی میں اضافے اور زکوة جیسے رکن پر عمل پیرا نہ ہونے کے باعث دنیا بھر میں دولت چند ہاتھوں میں ذخیرہ ہو کر رہ گئی ہے۔انہوںنے مسلم دنیا پر زور دیا کہ اتحاد امت ہی خوشحالی کی کنجی ہے اور مسلم ممالک کی جامعات مل کر اپنی پایسی وضع کریں جس کے ذریعے اسلامی مالیاتی نظام کے اطلاق کا ڈھانچہ تیار کیا جائے۔ اپنے خطاب میں ارتی ، جدہ کے عبدالرحمن الزاہی نے کہا کہ اسلامی مالیاتی نظام ایسا نظام ہے جو غریب کو معاشی و معاشرتی دھارے میں شامل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ترقیاتی بنک اسلامی یونیورسٹی کے ساتھ جن دو طرفہ تعاون کے تدریسی و تعلیی اقدامات پر کا م کر رہا ہے اس کا دائرہ کار باقی جامعات میں بھی بڑھانا چاہتا ہے ۔ اس موقع پر سابق سربراہ فہیم خان نے زکوة کی اہمیت اور مائیکرو وقف پالیسی کی تشکیل پر اظہارخیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ قانونی ڈھانچہ تیار کر کے وقف کو معاشی نظام میں شامل کر کے چھوٹے پیمانے پر آمدنی کے ذرائع تلاش کیے جائیں۔ بعد ازاں ڈاکٹر عتیق الظفر نے ورکشاپ کے مقاصد ،ماہرین کے مقالات کے عنوان اور ادارے کی کارکردگی پر اظہار خیال کیا۔ ورکشاپ کے پہلے روز تین (3 ) نشستیں ہوئیں، جن میں غربت کے خاتمے میں زکوةکی اہمیت ،مائیکرو فنانس اور معاشرتی ترقی، اور دیگر اہم موضوعات پر گفتگو ہوئی، ورکشاپ آج (3 ) نشستوں کے بعد شام میں اختتام پزیر ہو گی۔
ڈاکٹر محمد یوسف