یو سی 76چکلالہ:ـ پانی ناپید، گیس کی قلت، بے نظیر روڈ پر تجاوزات کی بھرمار
راولپنڈی ( محمدرضوان ملک / تصاویر:ایم جاوید) یونین کونسل 76 چکلالہ میں پانی ناپید، گیس کی بھی شدید قلت،علاقے کی اکیلی سڑک پر تجاوزات کی بھرمار پیدل چلنا بھی محال ہوگیا۔ مقامی ایم این اے ، ایم پی اے اور بلدیاتی نمائندوں نے بھی منی لاڑکانہ کے نام سے معروف محلہ غوثیہ سے نگاہیں پھیر لیں ۔ ’’نوائے وقت موبائل فورم ‘‘کے دوران علاقہ کے مکین پھٹ پڑے ۔چودھری ناصر، چودھری ارشاد، ملک احتشام شانی ، شمس القمر، محمد آفاق، اظہر ستی مشہود سعید، عبدالرافع اور دیگر نے بتایا کہ یونین کونسل 76 میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے۔ انہوں نے شکایت کی کہ ایک عرصہ ہوا اس علاقے میں پانی کی سپلائی مکمل طور پر بند ہے۔ بچے، خواتین اور مرد سارا دن بالٹیاں اٹھائے پانی کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں۔ محلے کے چند گھروں میں بور ہے جہاں سے پانی کے حصول کے لئے لوگوں اور برتنوں کی قطاریں لگی رہتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس سردی میں بھی علاقے میں پانی کا ٹینکر 1500 سے 2000 روپے میںملتا ہے۔ جسے غریب آدمی افورڈ نہیں کر سکتا۔انہوں نے بتایا کہ بے نظیر روڈ پر تجاوزات کی بھرمار ہے۔ 1996 ء میں عوام کے لئے فٹ پاتھ بنایا گیا تھا جس پر تجاوزات مافیا پوری طرح قابض ہے چھوٹی چھوٹی دکانیں بنا کر کاروبار چلائے جارہے ہیں۔ حساس علاقہ ہونے کے باوجود پوری گلی رات کو پارکنگ بن جاتی ہے۔ جس سے عام آدمی کا پیدل چلنا بھی محال ہے۔ انہوںنے بتایا کہ علاقے میں گیس کی بھی شدید قلت ہے۔ صرف ان علاقوں میں گیس ہے جو مین روڈ کے نزدیک ہیں دیگر آبادیوںمیں گیس کا پریشر نہ ہونے کے برابر ہے۔ علاقے کے معززین نے مطالبہ کیا کہ ائر پورٹ کے سامنے سے یو ٹرن بند ہونے کے باعث شاہ خالد، فیصل کالونی اور چکلالہ گائوں کے مکینوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ یوٹرن بند ہونے کے باعث کئی حادثات بھی ہوچکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عوامی مشکلات کے پیش نظر یہ راستہ کھولا جائے یا یہاں اور ہیڈ بریج بنایا جائے جو سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں بند کر دیا گیا تھا۔ انہوںنے کہا کہ راستہ بند ہونے کے باعث سکول کے بچو ں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ علاقے میں بچوں او رنوجوانوں کے لئے کھیل کا میدان نہ ہونے کے باعث نئی نسل کو صحت مند تفریح میسر نہیں ہے۔ معززین علاقہ نے مطالبہ کیا کہ یہاں ہنگامی بنیادوں پر کھیل کا میدان بنایا جائے۔ انہوںنے الزام لگایا کہ علاقے میں غیر قانونی ٹیکسی سٹینڈ بھی ٹریفک کی روانی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوںنے کہا اس علاقے میں بیشتر لوگ پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں جس کی وجہ سے مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی سابق وزیرداخلہ چودھری نثار علی اور رکن پنجاب اسمبلی چودھری سرفراز افضل نے بھی ہمیں مکمل طور پر نظر انداز کر رکھا ہے۔ انہوںنے منتخب ہونے کے بعد کبھی اس علاقے کا رخ نہیں کیا۔