پی آئی اے طیارے کی فروخت کا نوٹس سپیکرایاز صادق نے رپورٹ طلب کرلی
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے حیرت کا اظہار کیا ہے کہ کس طرح پی آئی اے کے غیر ملکی قائم مقام چیف ایگزیکٹو نے قومی ائر لائن کا طیارہ کسی کو کانوں کان خبر ہوئے بغیر جرمنی میںفروخت کر دیا اور پھر پاکستان سے باہر نکلنے میں بھی کامیاب ہو گیا۔ جمعرات کے روز قومی اسمبلی کے وقفہ سوالات کے دوران ، اس حوالہ سے ایک سوال و جواب پر انہوں نے اس معاملہ کا پی آئی اے طیارے کا نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کی رپورٹ اگلے ہفتے ایوان میں پیش کر نے کی ہدایت کر دی۔ پیپلز پارٹی کی شازیہ مری کی جانب سے پی آئی اے کے طیارہ کی فروخت کے بارے میں سوال کیا گیا تھا جس کا جواب دیتے ہوئے پارلیمانی سیکرٹری برائے کیبنٹ سیکر ٹریٹ راجہ جاوید اخلاص نے بتایا کہ قومی ائر لائن کے سابق جرمن چیف ایگزیکٹو نے پیپرا قواعد کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے طیارے کو جرمنی میں ایک عجائب گھر کو فروخت کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ ہمارے اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ ایف آئی اے کیس کی تحقیقات کررہا ہے جس کی رپورٹ آنے کے بعد حکومت ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرے گی ۔ اس موقع پر سپیکر نے کہا غیر ملکی چیف ایگزیکٹو تو بیرون ملک فرار ہو گیا ہے ، یہ طیارہ فروخت کرنے میں صرف چیف ایگزیکٹو ہی ملوث نہیں اس کا کسی نے ساتھ بھی دیا ہوگا ،کیا ساتھ دینے والے بھی سارے بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں ؟ اس موقع پر سپیکر ایاز صادق نے آئندہ ہفتے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کی ہدایت کردی ۔شازیہ مری نے کہا کہ پاکستانیوں کے ساتھ تو ای سی ایل کے حوالے سے نرمی کا مظاہرہ نہیں کیا جاتا ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ سوال کا جواب تضاد پر مبنی ہے اسے کس نے باہر جانے کی اجازت دی ریڈ وارنٹ جاری کر کے اسے گرفتار کیا جائے اور پاکستان واپس لایا جائے سید نوید قمر نے کہا کہ جہاز جرمنی میں کھڑا ہے پارکنگ فیس کا بھی مسئلہ ہے۔ عائشہ سید کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان ریلوے نے ملازمین کی پہلی بار انشورنس کروائی ہے ۔ وفاقی وزیر ریلوے ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے موثر انداز میں کام کر رہے ہیں۔ ریلوے کی اراضی پر قبضہ مافیا کے خلاف اقدامات کئے جارہے ہیں ۔وزارت اس حوالے سے زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔رکن شیخ صلاح الدین کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے کیڈ مائزہ حمید نے کہا کہ وزیراعظم ایجوکیشن پروگرام کے تحت اسلام آباد میں 424سرکاری سکولوں کو اپ گریڈ کیا جارہا ہے ۔200سکولوں کی اپ گریڈیشن کا کام دسمبر میں مکمل کر لیا جائے گا ۔