حکومتی حلقوں کا ایم کیو ایم کے ساتھ معاملات طے کرنے میں عدم دلچسپی کا اظہار
اسلام آباد (محمد نواز رضا+ وقائع نگار خصوصی) چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے ایم کیو ایم کے ارکان سینٹ کے استعفوں پر ”فیصلہ“ موخرکرکے حکومت اور ایم کیو ایم کیلئے ایک بار پھر ”مفاہمت“ کی گنجائش پیدا کر دی ہے جبکہ حکومتی حلقوں کی طرف سے ایم کیو ایم سے معاملات طے کرنے میں دلچسپی کا اظہار نہیں کیا جا رہا ہے۔ چیئرمین سینٹ کی رولنگ نے قومی اسمبلی اور سندھ اسمبلی کے سپیکروں کیلئے بھی ”رہنمائی“ فراہم کر دی ہے۔ وفاقی حکومت کی ایم کیو ایم سے ”مفاہمت“ اولین ترجیح نہیں رہی۔ جس کی وجہ سے ڈیڈلاک برقرار ہے حکومت ایم کیو ایم کا ’اسٹیبلشمنٹ“ سے معاملہ طے کرانے میں کامیاب ہوئی اور نہ ہی کچھ ڈیلیورکرنے کی پوزیشن میں ہے۔ چیئرمین سینٹ کی رولنگ کے بارے حکومتی اور ایم کیو ایم کے حلقوں میں یہ کہا جا رہا تھا کہ وہ سخت گیر چیئرمین ہونے کے ناطے سخت رولنگ دیں گے۔ لیکن انہوں نے نرم رویہ اختیار کرکے سیاسی ماحول میں ”حدت“ کم کرنے کی کوشش کی۔
عدم دلچسپی