علماء کونسل، علمائے مسلمین کا دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ جدوجہد کا اعلان
اسلام آباد (صباح نیوز) پاکستان علماء کونسل اور علمائے مسلمین کونسل نے امن ،سلامتی ،رواداری کے فروغ میں بین المسالک و بین المذاہب مکالمے، دہشتگردی، انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے مشترکہ جدوجہد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ بات علمائے مسلمین کونسل اور پاکستان علماء کونسل کے قائدین نے اسلام آباد ریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس میں مشترکہ اعلامیہ میں کہی۔ علمائے مسلمین کونسل کے امن کارواں کے سربراہ ڈاکٹر یوسف عامر اور پاکستان علماء کونسل کے مرکزی چیئرمین طاہر اشرفی نے ایک مشترکہ اعلامیہ میں کہا مسلمان معاشروں کی فلاح وبہبود کیلئے علماء کا کردار بہت اہم ہے۔ اسی لئے پاکستان علماء کونسل اور علمائے مسلمین کونسل نے چھ نکات پر اتفاق کرتے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے عالم اسلام اس وقت جن مسائل کا شکار ہیں اور دنیا میں تشدد اور فساد کے خاتمے کیلئے ضروری ہے علماء امت کے مسائل پر مشترکہ مؤقف اپنائیں۔آج مسلم نوجوانوں کی قرآن و سنت کے مطابق ذہنی اور فکری تربیت کی ضرورت ہے اور مسلم نوجوانوں کودہشتگردی اور انتہا پسندی سے بچانے کیلئے علماء امت کو اپنا کردار اداکرنا ہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں مستقبل میں مشترکہ جدوجہد کیلئے مندرجہ ذیل چھ نکات کا اعلان کیا گیا۔1۔امن و سلامتی اور رواداری کا فروغ 2۔بین المذاہب اور بین المسالک مکالمہ کی کوشش کرنا 3۔ دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خاتمے کیلئے جدوجہد 4۔مسلم امت بالخصوص نوجوانوں کی قرآن اور سنت کے مطابق ذہنی و فکری تربیت کیلئے جدوجہد 5۔امت مسلمہ کے مسئلہ پر علمائے امت کے درمیان اتفاق رائے پیدا کرنا 6۔مختلف آسمانی مذاہب کے مقدسات (آسمانی کتب،انبیاء کرام،اصحاب رسول اہلبیت) کے احترام کیلئے قانون سازی کیلئے جدوجہد کرنا۔ پریس کانفرنس میں مولانا عبد الحمید صابری، مولانا محمد اسحق، ڈاکٹر ریحام ، ڈاکٹر شعبان ، مولانا طاہر عقیل، قاری محمد ثاقب، مولانا ممتاز ود یگر بھی موجود تھے۔