جھڑپوں میں دو افراد کی ہلاکت تیز رفتاردھاتی چیز سے ہوئی: پمز حکام
اسلام آباد (این این آئی) انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) نے تصدیق کی ہے کہ شاہراہ دستور پر جھڑپوں کے دوران دو افراد کی ہلاکت تیز رفتار دھاتی متحرک چیز کی وجہ سے ہوئی ہے۔ پمز کے منتظم ڈاکٹر الطاف حسین نے بتایا کہ یہ اموات کسی تیز رفتار دھاتی چیز کی وجہ سے ہوئیں جن میں سے کچھ کی شکل بدل گئی اور ہم نے انہیں تجزئیے کیلئے سہالہ پولیس سٹیشن کے ماہرین کو بھجوا دیا ۔ذرائع نے بتایا کہ پمز میں زیرعلاج افراد کے زخم بھی کسی چھوٹے بور کے اسلحے کی فائرنگ سے ہونے والے ان زخموں جیسے ہیں جو دو افراد کی ہلاکت کا باعث بنے۔ پاکستان عوامی تحریک(پی اے ٹی) کے حامی اور سابق پولیس اہلکار محمد یوسف جو ربڑ کی کئی گولیوں کا نشانہ بن کر زخمی ہوئے تھے کے گھٹنے سے بھی ایسی ہی دھاتی چیز نکالی گئی تھی۔ڈاکٹر الطاف حسین نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ دوگھنٹے کے آپریشن کے بعد ایسی ہی چیز ایک اور زخمی عثمان گلفام کی بائیں ران سے بھی نکالی ہے۔ پمز کے سابق میڈیکولیگل آفیسر ڈاکٹر وسیم خواجہ نے بتایا کہ ربڑ کی گولیاں بہت کم ہی انسانی جسم کو پھاڑ کر نکل پاتی ہیں اور ایسا اسی وقت ہوتا جب انہیں بہت زیادہ قریب سے فائر کیا جائے۔