پاکستان میں معاشی اور سیاسی استحکام آرہا ہے: ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ٹی او
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں) ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل روبرٹوازیویڈو نے کہا ہے کہ پاکستان میں معاشی اور سیاسی استحکام آرہا ہے یہاں کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔پاکستان اور ڈبلیو ٹی او کے درمیان تعاون کے فروغ کیلئے کوششیں کررہے ہیں۔ وفاقی وزیر تجارت خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ڈبلیو ٹی او کو پاکستان چین اقتصادی راہداری منصوبے میں شراکت دار بنانے کیلئے بات کی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دو روزہ دور پاکستان کے موقع پر وزیر تجارت خرم دستگیر خان کے ساتھ پریس کانفرنس میں ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ میرے لیے پاکستان کا دورہ خوشی کی بات ہے میں پہلی بار پاکستان آیا ہوں پاکستان میں کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں پاکستان بجلی کی کمی اور دہشت گردی جیسے مسائل پر قابو پا رہا ہے یہاں سیاسی استحکام ہے۔ پاکستان کیلئے آگے بڑھنے کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔توقع ہے مثبت رجحان جاری رہے گا۔ ڈبلیو ٹی او کے حوالے سے پاکستان آگے بڑھ رہا ہے پاکستان کے ساتھ بات چیت کا عمل جاری ہے کئی شعبوں میں ابھی مشکلات ہیں لیکن بعض شعبوں میں ہماری بات چیت آگے بڑھی ہے۔ میری وزیراعظم نواز شریف،وزیر منصوبہ بندی وترقی احسن اقبال اور وزیر تجارت خرم دستگیر سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں ہوئی ہیں امید ہے کہ پاکستان اور ڈبلیو ٹی او کے درمیان روابط مضبوط ہوںگے۔ پاکستان اور ڈبلیو ٹی او کے درمیان ٹیکینکل تعاون فروغ پا رہا ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے حوالے سے آگاہی کیلئے ہمارے حکام پاکستان میں تربیت دے رہے ہیں، پاکستانی حکام ڈبلیو ٹی او میں تربیت کے لیے گئے ہیں جس کا مقصد پاکستان اور ڈبلیو ٹی او کے درمیان تعاون اور روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ ڈبلیو ٹی او کے کسی بھی ڈائریکٹر جنرل کا یہ پہلا دورہ پاکستان ہے جس سے اندازہ کیا جا سکتا ہے پاکستان ڈبلیو ٹی او کے ساتھ روابط کے فروغ کیلئے پر عزم ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی اور بجلی کے بحرانوں پر قابو پا لیا ہے پاکستان میں مزید معاشی و سیاسی استحکام آئے گا۔ وزیراعظم نواز شریف ،وفاقی وزیر احسن اقبال سے ملاقاتوں میں پاکستان چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ بھی زیر غور آیا ہے کہ کس طرح ڈبلیو ٹی او اس منصوبے میں شراکت دار بن سکتا ہے ای سی او کے رکن ممالک کے نمائندوں سے بھی ملاقات ہوئی ہے آج وہ گول میز سیمینار اور وزیراعلیٰ پنجاب میں شہباز شریف سے ملاقاتیں کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں ڈبلیو ٹی او کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا تھا کہ پاکستان کی برآمدات میںاضافے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اصل مسئلہ مصنوعات کے معیار میں بہتری لانا ہے۔ ڈبلیو ٹی او کے رکن ممالک کی طرف سے اپنی مصنوعات کو سبسڈیز دینا اہم مسئلہ ہے اس حوالے سے بات چیت کا عمل جاری ہے پاکستان کی معیشت کا 25 فیصد زراعت پر انحصار ہے اگر زراعت کا شعبہ ڈبلیو ٹی او کا حصہ نہیں بن سکتا تو ہم دوسرے 75 فیصد پر بات کر سکتے ہیں خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ٹی او کے ساتھ بات چیت کے عمل میں زراعت کے شعبے میں مشکلات ہیں۔ دریں اثنا ڈبلیو ٹی او کے ڈی جی نے وزیراعظم نواز شریف سے بھی ملاقات کی اس موقع پر وزیراعظم محمد نوازشریف نے کہا کہ پاکستان علاقائی ہم آہنگی کی سرگرمی سے پیروی کر رہا ہے اور 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی حامل پاک چین اقتصادی راہداری اور بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کا مقصد پورے خطے میں تجارت کو فروغ دینا ہے۔ وزیراعظم نے تجارت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان گلوبل سپلائی چین میں بھرپور ہم آہنگی کے حصول کیلئے تجارت سے متعلق اپنے قوانین کو ہم آہنگ بنا رہا ہے۔ پاکستان ڈبلیو ٹی او کے ساتھ اپنی شراکت داری بڑھانے کیلئے تیار ہے اور بین الاقوامی مسابقانہ تجارتی تصورات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ جمہوری حکومت کے تحت امن و امان کی بہتر صورتحال کے نتیجے میں اقتصادی استحکام پیدا ہوا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل ڈبلیو ٹی او نے پرتپاک خیرمقدم پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کاروبار اور سرمایہ کاری کے لئے مثالی مقام ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کو معیشت کے بارے میں ان کے وژن اور سیاسی استحکام، بہتر سیکیورٹی، توانائی میں خودکفالت کے حصول اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کیلئے انکی کاوشوں کو سراہا۔