انصاف مل گیا....قتل کے الزام میں عمر قیدکا ملزم 11 سال بعدبری
اسلام آبا د (نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے قتل کے جرم میں عمرقید کی سزاپانے والے منڈی بہاﺅالدین کے شہری کوشک کی بنیاد پربری کرتے ہوئے کیس نمٹادیاہے جمعہ کو جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مجرم محمد انارکی جانب سے دائرجیل اپیل کی سماعت کی ، اس موقع پردرخواست گزارکے وکیل غفران خورشید امتےازی نے پیش ہوکرعدالت کوآگاہ کیا کہ میرے موکل کیخلاف دوست محمد کے قتل میں ملوث ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد موجودنہیں اس لئے استدعاہے کہ اسے بری کیاجائے ، جس پرجسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں ملزم کوبری کرنے کاحوصلہ نہیں تھا اس طرح کے واقعات میں ملزم کی ساری عمرقید میں گزرجاتی ہے لیکن بدقسمتی سے جھوٹے مدعیان کے خلاف کاروائی نہیں ہوتی ، ٹرائل کورٹ میں جوشواہد پیش کئے گئے ان میں کوئی ربط نہیں آخردوایکڑ دور رہنے والے گواہان کس طرح شورشرابہ سن کرموقع پرپہنچ گئے ،اور گواہان نے قاتل کو جائے وقوعہ پر دیکھ لیاتوانہوں نے ملزم کو پکڑنے کی زحمت تک نہیں کی ، پہلے مقتول کی بیوی کو ملزمہ بنادیااور5 روز بعد اسے ٹھکانے لگادیا ۔ سپریم کورٹ نے اغوا برائے تاوان کے جرم میں سزائے موت پانے والے ملزم کو عدم شواہد کی بنیادپر بری کردیا ہے جمعہ کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، یادرہے کہ ملزم محمد شاہدکے خلاف 2011 ء کے دوران لاہورمیں 26 سالہ نثار احمد کو اغوا کا الزام لگایاگیا تھا۔ سپریم کورٹ نے ضلع اٹک میں تہرے قتل کیس میں سزائے موت پانے والے ایک ملزم کو بری کرتے ہوئے دوسرے ملزم کی سزائے موت کو برقرار رکھتے ہوئے کیس نمٹادیا ہے ، جمعہ کوجسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ملزمان کی جانب سے اپنی سزاﺅں کیخلاف دائر درخواستوں کی سماعت کی۔