مدت ختم ہونے کے باوجود نیب کے 4 ڈی جی بدستور عہدوں پر تعینات
اسلام آباد (نیوخیز ساہی/ نیشن رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے 4 سینئر افسر ضوابط کی خلاف ورزی اور متعلقہ حکام کی اجازت کے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ذرائع نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ نیب کے 4 افسروں کو قائم مقام ڈائریکٹر جنرلز کا عہدہ دیا گیا تھا مگر وہ مستقل ڈائریکٹر جنرلز کے طور پر تمام سہولتیں حاصل کر رہے ہیں۔ ان ڈی جیز میں نیب لاہور بیورو کے ڈی جی میجر (ر) برہان الدین، نیب خیبر پی کے ڈی جی میجر (ر) سلیم شہزاد، ڈی جی ٹریننگز ندیم طارق اور آگاہی اور روک تھام شعبہ کی ڈی جی عالیہ راشد شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق نیب چیئرمین کسی کو 3 ماہ کیلئے قائم مقام ڈی جی تعینات کرسکتا ہے اور انہیں مزید 3 ماہ کی توسیع دے سکتا ہے مگر یہ چاروں افسر ایک سال سے زائد عرصے سے اسی عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ ”دی نیشن“ کو حاصل دستاویز کے مطابق کسی خالی عہدے کا اضافی چارج متعلقہ حکام کی اجازت سے سب سے سینئر ملازمین کو دیا جاسکتا ہے۔ 6 ماہ سے زیادہ کے بعد مزید توسیع کیلئے حکومت کی منظوری لینا ضروری ہوتا ہے۔ ان چاروں افسروں کے معاملے میں یہ منظوری نہیں لی گئی۔ اس ماہ کے آغاز میں پی پی کے سینیٹر سعید غنی نے سینٹ میں بھی یہ آواز اٹھائی تھی اور نیب آرڈیننس میں ترمیم کی سفارش کی تھی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ چیئرمین نیب مستقل طور پر تعینات ڈی جی کو 3 سال سے کم عرصے میں ہٹا نہیں سکتا۔ یہی وجہ ہے موجودہ چیئرمین ان عہدوں پر کسی کی مستقل تعیناتی سے گریز کر رہے ہیں۔ نیب نے خصوصی طور پر ڈی جی کی 4 پوسٹیں بنائی تھیں جن پر پی ایچ ڈی ڈگری ہولڈرز سمیت 178 افراد نے اپلائی کیا مگر نگران حکومت نے اپنے منظور نظر افراد کو ان عہدوں پر تعینات کیا۔ رابطہ کرنے پر نیب ترجمان عاصم علی نوازش نے اس حوالے سے لاعلمی کا اظہر کیا۔
نیب/ ڈی جیز