پانامہ لیکس، حکومت پارلیمنٹ میں فیصلہ چاہتی ہے یا سڑکوں پر: خورشید شاہ
اسلام آباد (آئی این پی) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ نے کہا ہے پانامہ لیکس پر قائم کمیٹی پر قوم کی نظریں لگی ہوئی ہیں اور اس معاملے کا جلد منطقی انجام تک پہنچنا نہایت ضروری ہے، انصاف، جمہوریت اور پارلیمنٹ کے تقدس کی خاطر ہم نے مذاکرات کا بہتر راستہ چنا لیکن اب یہ حکومتی رویے پر منحصر ہے وہ پانامہ لیکس کا فیصلہ پارلیمنٹ میں کرنا چاہتی ہے یا سڑکوں پر۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا ٹی او ار پر حکومتی رویہ یہی رہا تو پھر اتفاق رائے پیدا کرنے میں مہینوں کا عرصہ درکار ہوگا۔ اس طرح کے معاملات میں تاخیری حربے حکومت کی نادانی ہے۔ یہ معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے اور اس میں تاخیر خطرناک صورت اختیار کر سکتی ہے۔ اب یہ بات حکومتی ارکان پر منحصر ہے وہ مذاکرات میں پیدا شدہ ڈیڈ لاک کی صورت حال کو کب اور کیسے ختم کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی کے لباس پر داغ لگ جائے تو اس کی کوشش ہوتی ہے وہ اس داغ کو جلد دھو ڈالے لیکن یہاں معاملہ الٹ ہے اور حکومت پانامہ لیکس کے داغ دھونے کی بجائے ان داغوں کے ساتھ ہی جینے میں خوش نظر آتی ہے اور حکومت کے اس رویے سے عوام میں پایا جانے والا یہ تاثر مضبوط ہو رہا ہے دال میں کچھ کالا ضرور ہے۔ پانامہ لیکس پر حکومتی ارکان کو جلد اپنا رویہ درست کر لینا چاہئے اور تاخیر کی بجائے تدبیر سے کام لینا چاہیے۔